وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی تصویر سال 2021 کا کپواڑہ کی ہے۔ اس معاملہ میں ایف آئی آر بھی درج ہوئی تھی اور پولیس کی جانب سے گاڑی کو قبضہ میں بھی لے لیا گیا تھا۔ اب اس پرانی خبر کو نئے طریقہ سے گمراہ کن حوالے کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر پاکستان سے ایک تصویر شیئر کی جا رہی ہے جس میں آرمی کی گاڑی کے نیچے ایک خاتون کو دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ حالیہ معاملہ ہے جو کشمیر کے بارہ ملہ میں پیش آیا ہے، جہاں احتجاج کر رہے شخص پر آرمی نے گاڑی چڑھا دی ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی تصویر سال 2021 کا کپواڑہ کی ہے۔ اس معاملہ میں ایف آئی آر بھی درج ہوئی تھی اور پولیس کی جانب سے گاڑی کو قبضہ میں بھی لے لیا گیا تھا۔ اب اس پرانی خبر کو نئے طریقہ سے گمراہ کن حوالے کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
ایکس صارف نے وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’ایک سے بڑھ کر ایک ظلم مسلم لوگوں پر ہو رہا ہے ،مسلم فسادت کے بعد بھارتی فوج کی بارامولہ مقبوضہ کشمیر کےایک بزرگ شہری کو جان بوجھ کر فوجی گاڑی کے نیچے کچلنے کی ویڈیو سامنے آئی ہے ،بزرگ شہری احتجاج کررہا تھا فوجی ٹرک اس کے اوپر چڑ گیا ،جب امہ کا کوئی لیڈر نہ ہو تو پھر کفار کو پوچھنے والا کون ہو گا،اب سیاست میں مصروف‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کویہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سےپہلے ہم نے گوگل نیوز سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں اس معاملہ سے متعلق خبر گریٹر کشمیر ڈاٹ کام پر اپلوڈ ہوئی ملی۔ یہاں دی گئی جانکاری کے مطابق، ’’ 14 جولائی کو شمالی کشمیر کے باندی پورہ ضلع کے نادیہال گاؤں میں بدھ کے روز فوج کے ٹرک کی زد میں آکر ایک بزرگ خاتون کی موت ہوگئی۔ مقامی ذرائع نے گریٹر کشمیر کو بتایا کہ حادثہ آج دوپہر 1:30 بجے کے قریب اس وقت پیش آیا جب ٹرکوں کا ایک قافلہ اس علاقے سے گزر رہا تھا۔ فوج کا ایک ٹرک باندی پورہ کے اراگم گاؤں کے رہائشی عبدالرحمان کی بیوی گل جانی کے نام سے شناخت کیے گئے بزرگ پر چڑھ گیا جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئیں۔ واقعے کے فوری بعد مقامی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور خاتون کی لاش ٹرک کے نیچے سے نکال لی۔
اس معاملہ پر ہمیں ضلع باندی پورہ پولیس کا ایک ایکس پوسٹ بھی14 جولائی 2021 کو ملا۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق، ’ آج ندیہال میں ایک حادثہ پیش آیا ہے جہاں فوج کی گاڑی سے ایک خاتون کو ٹکر لگی اور ان کا اسی وقت انتقال ہو گیا۔ وہیں معاملہ پر آیف آئی آر رجسٹر ہو گیا ہے اور گاڑی کو بھی ضبط کر لیا گیا ہے۔
فری پریس کشمیر پر اس معاملہ میں دی گئی معلومات کے مطابق، ’خاتون سڑک کو پار کرنے کی کوشش کر رہیں تھیں اور اسی وقت وہ گاڑی کی زد میں آگئیں‘‘۔ اس خبر کو کپواڑہ ٹائیمس پر بھی پڑھا جا سکتا ہے۔
وائرل ویڈیو سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے ہمارے ساتھی دینک جاگرن میں جموں و کشمیر کے سینئر کارسپانڈیٹن نوین نواز سے رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو ان کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نےبھی تصدیق دیتے ہوئے بتایا کہ حالیہ روز ایسا کوئی معاملہ پیش نہیں آیا ہے، یہ 2021 کا معاملہ ہے۔
گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی تصویر سال 2021 کا کپواڑہ کی ہے۔ اس معاملہ میں ایف آئی آر بھی درج ہوئی تھی اور پولیس کی جانب سے گاڑی کو قبضہ میں بھی لے لیا گیا تھا۔ اب اس پرانی خبر کو نئے طریقہ سے گمراہ کن حوالے کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں