نئی دہلی (وشواس ٹیم)۔ سوشل میڈیا پر کچھ تصاویر وائرل ہو رہی ہیں۔ ان میں متعدد لوگ کچھ مجسمے کو توڑتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ سوشل میڈیا صارفین کا دعوی ہے کہ یہ تصاویر مغربی بنگال میں ایشور چندر ودیاساگر کے مجسمہ کو توڑنے کی ہیں۔ اتنا ہی نہیں، دعوی تو یہاں تک کیا جا رہا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج سے یہ تصاویر ملی ہیں۔ وشواس ٹیم کی جانچ میں یہ دعوی فرضی نکلا۔ تصاویر مغربی بنگال کی نہیں، عراق کی ہیں۔
سوشل میڈیا پر متعدد صارفین نے آئی ایس آئی ایس کی تصاویر کو شیئر کرتے ہوئے اسے مغربی بنگال کا بتایا۔ ایک ایسے ہی صارف ونود گوجر نے بھی ان تصاویر کو اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا ’’ سی سی ٹی وی کی فوٹیج سے واضح ہو گیا ہے بنگال میں ممتا بنرجی کے طالبانی بنیاد پرستوں نے ہی ودیاساگر کے مجسمہ کو توڑا تھا، تاہم ممتا اپنی اس حرکت کو بی جے پی کے متھے مڑھ رہی تھی‘‘۔
پڑتال نمبر 1
سب سے پہلے ہمیں یہ جاننا تھا کہ وائرل تصاویر کہاں سے لی گئی ہیں۔ تصاویر کو غور سے دیکھیں گے تو دائیں جانب ایک لوگو لگا ہوا ہے۔ ہماری جانچ میں پتہ چلا کہ گولڈن لوگو العربیہ ڈاٹ نیٹ (نیچے ویب سائٹ کا لنک دیکھیں) کا ہے۔ تاہم بلیک والا لوگو آئی ایس آئی ایس کا ہے۔
Alarabiya.net
پڑتال نمبر 2
وائرل تصویر کو ہم نے گوگل رورس امیج پر ڈال کر سرچ کیا تو ہمیں کئی لنک ملے۔ ایک لنک ہمیں العربیہ نیوز کا ملا۔ اس لنک میں ہمیں وہ ویڈیو مل گیا، جہاں سے تصویر لے کر کولکاتہ کے نام پر وائرل کی جا رہی ہے۔ العربیہ نے 26 فروری 2015 آئی ایس آئی ایس کے ویڈیو کو اپ لوڈ کرتے ہوئے بتایا کہ آئی ایس آئی ایس دہشت گردوں نے عراق کے موصل میوزیم میں قدیم بتوں کو توڑ دیا ۔
دوسری تصویر کو سرچ کرنے کے لئے ہم نے گوگل رورس امیج ٹول کا سہارا لیا۔ دوسری تصویر بھی آئی ایس آئی ایس کے ویڈیو کی ہے۔ اس میں دہشت گردوں کو صاف دیکھا جا سکتا ہے۔
پڑتال نمبر 3
اب ہمیں یہ جاننا تھا کہ 14 مئی کو کولکاتہ میں آخر ہوا کیا تھا؟ خبروں کے مطابق، کولکاتہ میں بی جے پی صدر امت شاہ کا روڈ شو تھا۔ اسی دوران ہنگامہ مچ گیا۔ اسی دوران ودیاساگر کالج میں لگے ایشور چندر ودیاساگر کے مجسمہ کو توڑ دیا گیا۔ الزام ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے کارکنان پر لگا۔ اس حادثہ کو لے کر کئی تصویر سوشل میڈیا پر آئیں۔
کولکاتہ کے انگریزی اخبار دا ٹیلی گراف (نیچے انگریزی میں دیکھیں) نے 13 مئی کو رات 9:48 بجے پنے ٹویٹر ہینڈل ٹی ٹی آئی انڈیا (نیچے انگریزی میں دیکھیں) سے چار تصاویر کو ٹویٹ کیا۔ اس میں ایشور چندر ودیاساگر کا ٹوٹا ہوا مجسمہ دیکھا جا سکتا ہے۔
The Telegraph,@ttindia
اس کے علاوہ متعدد لیڈران نے بھی اس تصویر کو شیئر کیا ہے۔
پڑتال نمبر 4
آخر میں ہم نے مغربی بنگال کے نام پر فرضی تصویر پھیلانے والے ونود گوجر کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کو اسکین کیا۔ اس میں ہم نے اسٹاک اسکین (نیچے انگریزی میں دیکھیں) ٹول کی مدد لی۔ ہمیں پتہ چلا کہ ونود ایک خاص نظریے کو فالوو کرتے ہیں۔ مودی نگر کے رہنے والے ونود اکثر سیاسی پوسٹ کرتے ہیں۔
Stalkscan
نجتیجہ: وشواس ٹیم کی جانچ میں پتہ چلا کہ مغربی بنگال کے نام پر عراق کی پرانی تصاویر کو وائرل کیا جا رہا ہے۔ تصویر 2015 کی ہیں۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں
contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں۔