نئی دہلی (وشواس ٹیم)۔ سوشل میڈیا پر ایک ایسی تصویر وائرل ہو رہی ہے، جس کے لئے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ امیج اتراکھنڈ کے چاردھام پروجیکٹ کی ہے۔ وشواس کی ٹیم نے جب اس کی جانچ کی تو یہ پوسٹ فرضی ثابت ہوئی۔ جو تصویر اتراکھنڈ کی بتا کر وائرل کی جا رہی ہے، دراصل وہ مراکش کے تانگیر کی ہے۔
فیس بک پر دلیپ سنگھ نام کے یوزر نے مراکش کی تصویر کو اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا: مودی جی کی وکاس یاترا کا ایک اور منظر۔ اتراکھنڈ کے چاردھام منصوبے کا خوبصورت منظر۔
اس پوسٹ کو 17 اپریل کی آدھی رات کو اپ لوڈ کیا گیا۔ اب تک اسے 285 سے زائد بار شیئر کیا جا چکا ہے۔
سب سے پہلے ہم نے تصویر کو غور سے دیکھا۔ دو چیزیں بالکل واضح تھی۔ سڑک کے کنارے سمندر دکھائی دے رہا تھا۔ جبکہ اتراکھنڈ میں سمندر ہے ہی نہیں۔ دوسری بات یہ ہے کہ تصویر میں رائٹ ہینڈ ڈرائیو نظر آرہی ہے۔ جبکہ انڈیا میں کہیں بھی رائٹ ہینڈ ڈرائیو نہیں ہے۔
وشواس کی ٹیم نے سب سے پہلے وائرل تصویر کو گوگل ریورس امیج میں اپ لوڈ کرکے سرچ کیا۔ یہاں ہمیں یہ تصویر کئی جگہ ملی۔ لیکن سب سے پرانی پوسٹ ہمیں ٹوگرام (نیچے انگریزی میں دیکھیں) پر ملی۔ پوسٹ میں لکھا تھا طنجه عند الغروب
Twgram
اس پوسٹ کے ساتھ ’ تانگیر مورکو‘ (نیچے انگریزی میں دیکھیں) بھی ٹیگ تھا۔ یعنی تصویر مراکش کی ہے۔ اس تصویر کو ’ 3شیگ تانگیر ‘ (نیچے انگریزی میں دیکھیں) نام کے یوزر نے ایک سال پہلے اپ لوڈ کیا تھا۔
Tangier, Morocco, @3shag_tanger
اس کے بعد ہم نے گوگل پر تانگیر (نیچے انگریزی میں دیکھیں) ٹائپ کرکے کچھ اور تصاویر تلاش کی۔ تانگیر کی کئی تصاویر ہمیں ملی۔ کچھ ویب سائٹ پر تو کچھ سوشل میڈیا پر۔
Tangier
ٹویٹر پر 16 نومبر 2015 کو’جسٹ یو انجوائے‘(نیچے انگریزی میں دیکھیں) نام کے یوزر نے تانگیر کی سڑک اپ لوڈ کی تھی۔ یہ تصاویر آپ ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔ اگر ان تصاویر کو آپ احتیاط سے دیکھیں گے تو سڑک کنارے لگے لیمپ کے ڈیزائن وائرل تصویر میں لگے لیمپ جیسی ہی ہیں۔ اس کے علاوہ وائرل تصویر اور انٹرنیٹ پر موجود تصاویر کے فٹ پاتھ بھی ایک ہی ہیں۔
@justUenjoy
آخر میں ہم نے وائرل پوسٹ کرنے والے فیس بک یوزر دلیپ سنگھ کے سوشل پیج کی اسکیننگ کی۔ اسٹاک اسکین (نیچے انگریزی میں دیکھیں) سے ہمیں پتہ چلا کہ 2017 کے اکتوبر مہینے میں دلیپ سنگھ نے اپنا فیس بک اکاؤنٹ بنایا تھا۔ ان کے نشانے پر اکثر کانگریس اور دوسری اپوزیشن پارٹی ہی رہتی ہیں۔ انہیں 13 ہزار سے زیادہ لوگ فالو کرتے ہیں۔
Stalkscan
نتیجہ: وشواس ٹیم کی جانچ میں پتہ چلا کہ جس تصویر کو اتراکھنڈ کی بتا کر وائرل کیا جا رہا ہے، وہ فرضی ہے۔ تصویر مراکش کے تانگیر کی ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں
contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 –) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں۔