فیکٹ چیک: دہلی میں جھولا ٹوٹنے کی فرضی خبر ہو رہی سوشل میڈیا پر وائرل

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر جھولے کا ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، جس کے بارے میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس کا تعلق دہلی میں جھولا ٹوٹنے کے حادثے سے ہے۔

وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ وائرل دعویٰ فرضی ہے۔ دہلی میں جھولے کے ٹوٹنے کا کوئی حالیہ معاملہ سامنے نہیں آیا ہے اور اس دعوے کے ساتھ جو ویڈیو شیئر کیا جا رہا ہے وہ کسی حادثے کا نہیں ہے بلکہ ایک عام ویڈیو ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے فیس بک صارف نے لکھا، ’’دہلی میلے میں جھولا ٹوٹنے سے بڑا حادثہ۔

پوسٹ کا آرکائیو ورژن یہاں دیکھیں

پڑتال

اپنی تحقیقات شروع کرتے ہوئے، سب سے پہلے ہم نے خبروں کو سرچ کیا۔ سرچ کے دوران ہمیں دہلی کے حالیہ حادثے سے متعلق ایسی کوئی خبر نہیں ملی۔ اگر ایسی کوئی خبر سچ ہوتی تو ضرور سرخیوں میں ہوتی۔

اپنی تحقیقات کو آگے بڑھاتے ہوئے، ہم نے وائرل ویڈیو کو دیکھا۔ ویڈیو میں کہیں بھی جھولے کے حادثے کا کوئی منظر نہیں ملا۔ سرچ کے دوران، ہمیں ایک بورڈ پر ’نو شری دھرمک لیلا کمیٹی‘ لکھا ہوا نظر آیا۔ قابل غور ہے کہ یہ کمیٹی ان کمیٹیوں میں سے ایک ہے، جو دہلی کے رام لیلا میدان میں رام لیلا کا انعقاد کرتی ہے۔

اس بنیاد پر گوگل پر اوپن سرچ کرنے پر ہمیں 17 اکتوبر کو ٹائمس آف انڈیا کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی ایک خبر ملی۔ خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق، “پیر کی رات دہلی کے لال قلعہ گراؤنڈ میں منعقد رام لیلا پروگرام کے دوران ایک شخص زخمی ہو گیا تھا۔ حکام کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب سجاوٹ کے لیے استعمال ہونے والا بجلی کا سامان ٹوٹ کر اسٹیج کے قریب گر گیا۔ زخمی شخص رام لیلا کمیٹی سے وابستہ تھا۔

وائرل ویڈیو سے متعلق تصدیق کے لیے ہم نے نو شری دھرمک لیلا کمیٹی کے سکریٹری پرکاش بارتھی سے رابطہ کیا اور انہوں نے ہمیں تصدیق کی کہ رام لیلا میدان میں جھولے کے ٹوٹنے جیسا کوئی واقعہ نہیں ہوا، یہ دعویٰ بالکل غلط ہے۔

فرضی پوسٹ شیئر کرنے والے فیس بک پیج کی سوشل اسکیننگ کے دوران ہمیں معلوم ہوا کہ اس پیج کو 200 سے زائد لوگ فالو کرتے ہیں اور زیادہ تر ٹرینڈنگ ویڈیوز اسی پیج سے شیئر کی جاتی ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ وائرل دعویٰ فرضی ہے۔ دہلی میں جھولے کے ٹوٹنے کا کوئی حالیہ معاملہ سامنے نہیں آیا ہے اور اس دعوے کے ساتھ جو ویڈیو شیئر کیا جا رہا ہے وہ کسی حادثے کا نہیں ہے بلکہ ایک عام ویڈیو ہے۔

مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts