فیکٹ چیک: کورونا وائرس کے سبب ڈبلو ایچ او نے بند گوبھی کھانے سے انکار نہیں ہے، وائرل پوسٹ فرضی ہے
وائرل پوسٹ کا یہ دعویٰ فرضی ہے کہ کورونا وارئس کی وبا کے مد نظر صحت عالمی ادارہ نے بند گوبھی کھانے سے منع کیا ہے۔
- By: Urvashi Kapoor
- Published: Apr 16, 2020 at 06:08 PM
- Updated: May 27, 2020 at 08:59 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ وائرل ہو رہی ہے۔ اس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ کورونا وائرس کے خطرہ کو دیکھتے ہوئے عالمی صحت ادارہ نے پتہ گوبھی کھانے سے منع کیا ہے۔ اسی پوسٹ میں آگے دعویٰ کیا گیا ہے کہ پتہ گوبھی کی سطح پر کورونا وائرس 30 گھنٹے تک زندہ رہ سکگا ہے۔ وشواس نیوز کی پڑتال میں یہ وائرل پوسٹ فرضی ثابت ہوئی ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
فیس بک صارف ’نرملا شرما‘ نے ’انوسنٹ فرینڈس‘ نام کے ایک گروپ سے اس پوسٹ کو شیئر کیا ہے۔ اس میں لکھاہے، ’پتہ گوبھی ہو سکتے تو مت کھانا۔ ٹھیک سنا آپ نے۔ ڈبلو ایچ او کی رپورٹ کے مطابق، پتہ گوبھی کی سطح میں کورونا وائرس سب سے زیادہ وقت رکا رہتا ہے۔ جہاں باقی جگہ یہ وائرس 9۔12 گھنٹے رک رہا ہے وہیں تپہ گوبھی میں یہ وائرس 30 گھنٹے سے زائد رک رہا ہے۔ تمام شہر کے لوگوں سے گزارش ہے کہ پتہ گوبھی سے دوری بنائیں‘‘۔
پڑتال
وشواس نیوز نے سب سے پہلے عالمی صحت ادارہ کی ویب سائٹ پر یہ سرچ کیا کہ ایسی کوئی معلومات موجود ہے یا نہیں ۔ ڈبول ایچ او کی آفیشئیل ویب سائٹ پر پتہ گوبھی کھانے کو لے کر کوئی انتباہ موجود نہیں ملی۔
ہمیں آگے کی پڑتال میں سنٹرس فارڈ ڈزیز کنٹرل اینڈ پریونشن کی ویب سائٹ پر ایک فوڈ سیفٹی رپورٹ ملی۔ اس کے مطابق، ایسا کوئی ثبوت نہیں ہے جو یہ دعویٰ کرے کہ کورونا وائرس کی وبا کھانے والی چیزوں سے پھیلتی ہو۔
یوروپیئن فوڈ سیفٹی آتھارٹی کی دوسری رپورٹ بھی کہتی ہے کہ اس کوئی ثبوت نہیں ہے کہ کورونا وائرس کو پھیلانے کا ذریعہ کھانے کی چیز بھی ہو سکتی ہے۔
وشواس نیوز نے وزارت آیوش کے ڈاکٹر ومل این سے بات کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا،’ ’کسی بھی سبزی کو استعمال کرنے سے قبل اچھی طرح دھو لینا چاہئے۔ کسی بھی بیماری سے لڑائی کو اپنے امیون سسٹم کو مضبوط بنانے کے لئے ہری پتہ دار اور وٹامن سے بہترین ذرائع والی سبزیاں زیادہ کھائیں۔ اس وائرس کے ساتھ ساتھ اس طرح کی فرِضی اور غیر سائنسی خبروں سے بھی دور رہنے کی ضرورت ہے‘‘۔
فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈ اتھارٹی آف انڈیا کے جوائنٹ ڈاکٹریکٹر اے سی مشرا کے مطابق، ’’اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے جو یہ بتائے کہ کوروناوائرس کھانے والی چیز کے ذریعہ پھیلتا ہے۔ جنرل فونڈ سیفٹی کے لئے ضروری ہے کہ آپ ہمیشہ اپنے ہاتھ 20 سیکنڈ تک سابن اور پانی سے دھوئیں۔ کھانے سے قبل پھلوں اور سبزروں کو اچھے سے دھونا بھی ضروری ہے‘‘۔
اب باری تھی اس پوسٹ کو فرضی دعویٰ کے ساتھ وائرل کرنے والی فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس صارف نے فیس بک سال 2015 میں جوائن کیا تھا۔
ڈسکلیمر: اس خبر سے غیر ضروری ڈیٹا ہٹاتے ہوئے اسے اپ ڈیٹ کیا گیا ہے۔ خبر کو اپ ڈیٹ کئے جانے کا عمل ایس او پی کے مطابق ہے اور اس سے نتائج میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
نتیجہ: وائرل پوسٹ کا یہ دعویٰ فرضی ہے کہ کورونا وارئس کی وبا کے مد نظر صحت عالمی ادارہ نے بند گوبھی کھانے سے منع کیا ہے۔
- Claim Review : دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ کورونا وائرس کے خطرہ کو دیکھتے ہوئے عالمی صحت ادارہ نے پتہ گوبھی کھانے سے منع کیا ہے
- Claimed By : FB User- Nirmala Sharma
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔