نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، جس میں تبلیغی جماعت نظام الدین کے سربراہ مولانا سعد کی تصویر بنائی گئی ہے اور لوگوں کو کچھ گاڑیوں پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ وائرل ہونے والی اس ویڈیو میں بہت سے چھوٹے کلپس اور تصاویر کا بھی استعمال کیا گیا ہے جس میں بہت زیادہ ہجوم کا منظر بھی دکھایا گیا ہے۔ اب اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس عالم نے ہزاروں عیسائیوں سے اسلام قبول کروایا۔ وشواس نیوز نے پایا کہ وائرل پوسٹ کے ساتھ دعویٰ فرضی ہے۔ مولانا سعد یا تبلیغی کے اجتماع میں نہیں ہوا ہزاروں عیسائیوں کا مذہب تبدیل۔ وشواس نیوز سے بات کرتے ہوئے تبلیغی جماعت کے ترجمان نے بھی وائرل ہونے والے دعوے کی تردید کی ہے۔
وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے ایک فیس بک صارف نے لکھا کہ ’یہ وہ عالم ہے جس نے ہزاروں عیسائیوں کو اسلام قبول کروایا‘۔
پوسٹ کا آرکائیو ورژن یہاں دیکھیں۔
اپنی تحقیقات شروع کرتے ہوئے، ہم نے پہلے ویڈیو کو غور سے دیکھا۔ ویڈیو میں ہم زیادہ تر گاڑیوں پر ایم ایچ واضح طور پر لکھا ہوا دیکھ سکتے ہیں۔ تلاش میں ہمیں معلوم ہوا کہ مہاراشٹر کی گاڑیوں کا کوڈ ایم ایچ ہے۔
ہم نے وائرل ویڈیو کو ان ویڈ ٹول پر اپ لوڈ کیا اور کچھ کی فریمز نکالے اور انہیں گوگل ریورس امیج پر مطلوبہ الفاظ مہاراشٹرا کے ساتھ تلاش کرنا شروع کیا۔ تلاش میں، ہمیں وہی ویڈیو ملا جو 24 فروری 2018 کو اپ لوڈ کی ہوئی ملی۔ یہاں مولانا سعد سے متعلق معلومات ویڈیو کے ساتھ دی گئیں تھی۔ تاہم تبدیل مذہب جیسا کچھ لکھا ہوا نہیں نظر آیا۔
اس بنیاد پر چھان بین کرنے پر ہمیں یہی ویڈیو ایک اور یوٹیوب چینل پر بھی اپ لوڈ کی ہوئی۔ یہاں ویڈیو 27 فروری 2018 کو اپ لوڈ کی گئی ہے اور ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق 2018 میں اورنگ آباد میں مولانا سعد کا اجتماع۔
خبروں کی تلاش میں ہمیں ٹائمز آف انڈیا سے بھی اسی اجتماع کے بارے میں خبر ملی۔ 27 فروری 2018 کو شائع ہونے والی خبر کی سرخی ہے ‘تبلیغی اجتماع، لاکھوں کا مجمع، سخت سیکیورٹی کے درمیان پرامن طریقے سے گزرا’۔ خبر کے مطابق، ‘ملک اور دنیا کے کچھ حصوں سے لاکھوں لوگوں نے اورنگ آباد-پونے شاہراہ پر جلگاؤں میں پیر کو اختتامی دن منعقد ہونے والے تین روزہ تبلیغی اجتماع میں شرکت کی۔ پولیس کی اسپیشل برانچ کے حکام کی ابتدائی گنتی کے مطابق تقریباً 30 لاکھ افراد نے اجتماع میں شرکت کی۔ تقریب کے پرامن اور پرامن طریقے سے گزرنے کے ساتھ، سٹی پولیس نے اہم عوامی تقریبات کو سنبھالنے میں پولیس اور عوامی رابطہ کاری کے کیس اسٹڈی کے طور پر اس واقعے کو رجسٹر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔’ ہمیں کہیں بھی تبدیلی کا کوئی ذکر نہیں ملا۔
وائرل ویڈیو کی تصدیق کے لیے ہم نے اورنگ آباد کے سینئر صحافی منوج ٹاک سے رابطہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ تبلیغی جماعت کا یہ اجتماع 24 فروری سے 27 فروری تک ہوا۔ یہ ایک مذہبی کانفرنس تھی، جس میں مولانا سعد بھی موجود تھے۔ پورا اجتماع پرامن طریقے سے گزرا، اگر تبدیلی جیسی بات درست ہوتی تو بڑا تنازعہ بن جاتا۔
وشواس نیوز نے تبلیغی جماعت کے ترجمان ایڈوکیٹ شاہد علی سے رابطہ کیا اور ان کے ساتھ وائرل ویڈیو شیئر کیا۔ اس بارے میں اپنا سرکاری بیان دیتے ہوئے انہوں نے کہا، ‘تبدیلی کا یہ دعویٰ مکمل طور پر فرضی ہے۔ تبلیغی جماعت دوسرے مذاہب کے لوگوں کو تبدیل نہیں کرتی بلکہ مسلمانوں کی اصلاح کی کوشش کرتی ہے۔ تبلیغی جماعت یا مولانا سعد کے ذریعہ مذہب تبدیل نہیں کیا جاتا ہے۔
جعلی ویڈیو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہمیں معلوم ہوا کہ جمنا این ای اسلامک کے نام سے اس پیج کو 20,000 لوگ فالو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے پایا کہ وائرل پوسٹ کے ساتھ دعویٰ فرضی ہے۔ مولانا سعد یا تبلیغی کے اجتماع میں نہیں ہوا ہزاروں عیسائیوں کا مذہب تبدیل۔ وشواس نیوز سے بات کرتے ہوئے تبلیغی جماعت کے ترجمان نے بھی وائرل ہونے والے دعوے کی تردید کی ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں