فیکٹ چیک: نیپال کی پرانی تصویر ہندوستان کے نام پر وائرل، اس فوٹو کا لاک ڈاؤن سے نہیں ہے کوئی تعلق

وشواس نیوز کی پڑتال میں وائرل پوسٹ فرضی نکلی۔ نیپال کی پرانی تصویر کو کچھ لوگ ہندوستان کا سمجھ کر وائرل کر رہے ہیں۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے درمیان پھنسے مزدوروں کا اپنے گاؤں کی جانب لوٹنا جاری ہے۔ اسی درمیان ایک ایسی تصویر وائرل ہو رہی ہے، جسے لےکر کچھ لوگ ہندوستان کی بات رہے ہیں۔ اس تصویر میں ایک خاتون اپنی پیٹھ پر دپٹے سے اپنے بچے کو باندھے ہوئے سائیکل چلاتی ہوئی دکھ رہی ہے۔

وشواس نیوز کی پڑتال میں وائرل پوسٹ فرضی نکلی۔ دراصل، نیپال کی پرانی تصویر کو کچھ لوگ لاک ڈاؤن سے جوڑتے ہوئے ہندوستان کے نام سے وائرل کر رہے ہیں۔

کیا ہو رہا ہے وائرل؟

ٹویٹر صارف ’ابهيشيك ماني تريباثي‘ نے اپنی ٹویٹر ہینڈل سے ایک تصویر اپ لوڈ کرتے ہوئ لکھا: ’نیو انڈیا کا سچ‘‘۔

پڑتال

وشواس نیوز نے سب سے پہلے وائرل تصویر کو گوگل رورس امیج میں اپ لوڈ کر کے سرچ کیا۔ ہمیں سب سےپرانی تصویر 2017 کی ملی۔ پنٹرسٹ پر اپ لوڈ اس تصویر کو نیپال کے پیپال گنج کی بتایا گیا۔

سرچ کے دوران ہمیں اصل تصویر ای پی اے کی ویب سائٹ پر ملی۔ یہ تصویر نیپال کی ہے۔ اسے فوٹوگرافر نریندر شریشٹھ نے کلک کی تھی۔ کیپشن کے مطابق، نیپال گنج میں ایک خاتون اپنے بچہ کو اپنی پیٹھ پر باندھ کر سائیکل چلاتے ہوئے لے جا رہی ہے۔ تصویر کو 29 جون 2012 کو کھینچا گیا تھا۔

پڑتال کے اگلے مرحلہ یں ہم نے تصویر کو کھینچنے والے نیپال کے فوٹو گرافر نریندر شریشٹھ سے رابطہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان میں وائرل ہو رہی تصویر نیپال کی ہے۔ اسے انہوں نے ہی کھینچا تھا۔

اب باری تھی اس تصویر کو غلط دعوی کے ساتھ شیئر کرنے والے ٹویٹر صارف ابهيشيك ماني تريباثي کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس پروفائل سے ایک مخصوص آئیڈیولاجی کی جانب متوجہ ٹویٹس کئے جاتے ہیں۔ علاوہ ازیں اس صارف کو 104 لوگ فالوو کرتے ہیں۔

ڈسکلیمر: اس خبر سے غیر ضروری ڈیٹا ہٹاتے ہوئے اسے اپ ڈیٹ کیا گیا ہے۔ خبر کو اپ ڈیٹ کئے جانے کا عمل ایس او پی کے مطابق ہے اور اس سے نتائج میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز کی پڑتال میں وائرل پوسٹ فرضی نکلی۔ نیپال کی پرانی تصویر کو کچھ لوگ ہندوستان کا سمجھ کر وائرل کر رہے ہیں۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts