فیکٹ چیک: نوجوت سنگھ سدھو نے نہیں کیا، گاندھی جی، جناح اور عمران خان کو لےکر یہ ٹویٹ، دعوی فرضی ہے

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ نوجوت سنگھ سدھو نے گاندھی جی، جناح اور عمران خان لکھتے ہوئے ایسا کوئی ٹویٹ (ایکس پوسٹ) نہیں کیا ہے۔ سدھو کے نام سے بنے فین اکاونٹ کی جانب سے کئے گئے ٹویٹ کو اصل سمجھتے ہوئے وائرل کر دیا گیا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ پاکستان میں چل رہی سیاسی ہلچل کے درمیان سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ وائرل ہو رہی ہے جس میں دعوی کیا جا رہا ہے کہ نوجوت سنگھ سدھو نے ایک ٹویٹ کرتے ہوئے عمران خان کو گاندھی جی اور جناح کی طرح بتایا ہے۔

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ نوجوت سنگھ سدھو نے گاندھی جی، جناح اور عمران خان لکھتے ہوئے ایسا کوئی ٹویٹ (ایکس پوسٹ) نہیں کیا ہے۔ سدھو کے نام سے بنے فین اکاونٹ کی جانب سے کئے گئے ٹویٹ کو اصل سمجھتے ہوئے وائرل کر دیا گیا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک پیج ’کنٹری 92 نیوز’ نے 19 فروری کو وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’گاندھی جی، جناح اور عمران خان۔ نوجوت سنگھ سدھو کا ٹویٹ‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نےنوجوت سندھ سدھو کے ویری فائڈ ایکس ہینڈل ’شیری آن ٹاپ‘ پر پہنچے۔ وہاں ہمیں ایسا کوئی ٹویٹ نہیں ملا، جس کا ذکر وائرل پوسٹ میں کیا گیا ہے۔ حالیہ روز میں انہوں نے کسانوں سے متعلق پوسٹ شیئر کی ہیں۔

ڈلیٹ کی ہوئی ایکس پوسٹ کو چیک کرنے کے لئے ہم نے وے بیک مشین میں بھی نوجوت سنگھ سدھو کے ویری فائڈ ہینڈل کو چیک لیکن وہاں بھی ہمیں وائرل پوسٹ ڈلیٹ کی ہوئی نہیں ملی۔

پڑتال کو آگےبڑھاتے ہوئے ہم نے نیوز سرچ کیا، اگر سدھو نے عمران خان کا گاندھی جی اور جناح سے موازنہ کیا ہوتا تو اس معاملہ سے متعلق کوئی نہ کوئی خبر ضرور ملتی۔ حالاںکہ عمران خان پر سدھو پہلے بھی ٹویٹ کر چکے ہیں جنہیں یہاں پڑھا جا سکتا ہے۔

وائرل پوسٹ کی سرچ میں ہمیں ’نوجوت سنکھ سدھو’ کا ایک فین اکاؤنٹ ملا، جس کی جانب سے یہی وائرل ایکس پوسٹ شیئر کی گئی ہے۔ اس پوسٹ کو 18 فروری 2024 کو کیا گیا ہے۔ وہیں اس پوسٹ کی ویوز سات لاکھ سے زیادہ ہیں۔

اس ہینڈل کی اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ یہ ایک فین اکاؤنٹ ہے جس کو اپریل 2023 میں بنایا گیا تھا اور اس کے 10 ہزار سے زیادہ فالوورز ہیں۔

وائرل پوسٹ سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے دینک جگرن پنجاب کے ڈپیوٹی ایڈیٹر کملیش بھٹ سے رابطہ کیا اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ وائرل پوسٹ فرضی ہے، سدھو نے ایسا کوئی ٹویٹ نہیں کیا ہے۔

فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک پیج ’کنٹری 92 نیو,’ کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ یہ ایک پاکستانی پیج ہے اور اسے دس لاکھ سے زیادہ لوگ فالوو کرتے ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ نوجوت سنگھ سدھو نے گاندھی جی، جناح اور عمران خان لکھتے ہوئے ایسا کوئی ٹویٹ (ایکس پوسٹ) نہیں کیا ہے۔ سدھو کے نام سے بنے فین اکاونٹ کی جانب سے کئے گئے ٹویٹ کو اصل سمجھتے ہوئے وائرل کر دیا گیا ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts