واس نیوز نے اپنی پرتال میں پایا کہ یہ دعوی فرضی ہے۔ الگ۔ الگ ویڈیو کو ایڈٹ کر کے اس وائرل ویڈیو کو تیار کیا گیا ہے اور اس میں مسکان خان کی تصویر اور نام کو جوڑا گیا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ حجاب متنازعہ کے درمیان سرخیوں میں آئی طالبہ مسکان خان سے متعلق بہت سی خبریں وائرل ہو رہی ہیں۔ انہیں میں ایک ویڈیو بھی ہے جسے صارفین شیئر کر رہے ہیں۔ ویڈیو میں برج خلیفہ پر مسکان خان کا نام اور ان کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ برج خلیفہ میں مسکان خان کی تصویر دکھائی گئی ہے۔ جب وشواس نیوز نے اپنی پرتال میں پایا کہ یہ دعوی فرضی ہے۔ الگ۔ الگ ویڈیو کو ایڈٹ کر کے اس وائرل ویڈیو کو تیار کیا گیا ہے اور اس میں مسکان خان کی تصویر اور نام کو جوڑا گیا ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’ دبئی کے برج خلیفہ میں ہندوستان کی بیٹی بہن مسکان کی تصویر جو دنیا بھر کی لڑکیوں کو عبرت دے رہی ہے کہ بے خوف ہو کر باعزت جیو‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل نیوز سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں ایسی کوئی خبر نہیں ملی۔ جبکہ عام طور پر برج خلیفہ پر جب بھی کسی کی تصویر فیچر کی جاتی ہے تو وہ خبروں میں موجود ہوتا ہے۔ حالاںکہ ہمیں ایسی کوئی رپورٹ نہیں ملی۔
پڑتال کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم برج خلیفہ کے آفیشیئل فیس بک پیج پر پہنچے۔ وہاں ہمیں 6 جنوری 2022 کو ایک ویڈیو اپلوڈ ہوا ملا جو کہ وائرل ویڈیو سے ملتا جلتا نظر آیا۔ حالاںکہ اس میں کہیں بھی ہمیں مسکان کا نام یا تصویر نہیں دکھی۔
وائرل ویڈیو کے نظر آرہی لائٹنگ کی کچھ جھلکیاں ہمیں ایک یوٹیوب چینل پر اپلوڈ ہوئی ملی۔ یہاں ویڈیو کو 9جنوری 2022 کو اپ لوڈ کیا گیا ہے۔
ہم نے تصدیق کے لئے مسکان خان کے والد محمد حسین سے رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو ان کے ساتھ شیئر کیا۔ اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ وائرل ویڈیو فرضی ہے۔ مسکان کو برج خلیفہ نے فریچر نہیں کیا ہے۔
فرضی ویڈیو کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف غلام عبد القادر الہ آباد کا رہنے والا ہے۔ اور صارف کو 78 لوگ فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: واس نیوز نے اپنی پرتال میں پایا کہ یہ دعوی فرضی ہے۔ الگ۔ الگ ویڈیو کو ایڈٹ کر کے اس وائرل ویڈیو کو تیار کیا گیا ہے اور اس میں مسکان خان کی تصویر اور نام کو جوڑا گیا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں