نئی دہلی (وشواس ٹیم)۔ سوشل میڈیا پر وزیر اعظم نریندر مودی کے بھائی کے نام پر ایک آٹو ڈرائیور کی تصویر وائرل ہو رہی ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ پی ایم کا چھوٹا بھائی آٹو چلاتا ہے۔ وشواس ٹیم کی پڑتال میں یہ دعویٰ فرضی ثابت ہوا۔ وائرل تصویر میں دکھ رہا شخص نریندر مودی کا بھائی نہیں ہے۔ یہ شخص تلنگانہ کے عادل آباد کا ایک آٹو ڈرئیور ہے۔
فیس بک پیج پولیٹکس سولیٹکس (نیچے انگریزی میں دیکھیں) نے 3 جون کو ایک آٹو ڈرئیور کی تصویر کو اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا: جس کا بڑا بھائی ہندوستان کا وزیر اعظم ہو اور چھوٹا بھائی آٹو ڈرئیور۔ ایسے عظیم بیٹے کو نمن‘‘أ
Politics Solitics
اسے اب تک 326 لوگوں نے شیئر کیا ہے، تاہم کمینٹ کرنے والوں کی تعداد سو سے زیادہ ہے۔ یہ تصویر انٹرنیٹ پر ہر جگہ کئی سالوں سے پھیلی ہوئی ہے۔
وشواس ٹیم نے پی ایم مودی کے بھائی کے نام سے وائرل ہو رہی تصویر کی حقیقت جاننے کے لئے اپنی جانچ کی شروعات کی۔ تصویر میں جو آٹو رکشہ دکھ رہا ہے، وہ پوری طرح پیلے رنگ کا ہے، صرف جنوبی بھارت (آندھر پردیش، تلنگانہ اور تمل ناڈو) میں ہی پیلا آٹو رکشہ چلتا ہے۔ کچھ وقت سے سی این جی والے آٹو رکشہ ضرور ملک بھر میں چل رہےہیں۔ ان کا زیادہ تر رنگ ہرا اور کچھ حصہ پیلا ہوتا ہے۔
گوگل میں ہم نے یلو آٹو رکشہ (نیچے انگریزی میں دیکھیں) ٹائپ کر کے سرچ کیا تو ہمیں اس کی تصویر صرف جنوبی ہندوستان کی ہی ریاستوں میں ملی۔
Yellow Autorickshaw
اس سے ایک بات تو واضح تھی کہ وائرل تصویر میں دکھ رہا آٹو گجرات کا نہیں، بلکہ جنوبی بھارت کے کسی شہر کا ہے۔
اس کے بعد ہم نے گوگل رورس امیج کی مدد سے اصل تصویر کو سرچ کرنے کی کوشش کی۔ کئی پیجز پر ہمیں یہ تصویر دکھی، لیکن ہمارے سامنے سب سے پہلے اپ لوڈ کی گئی تصویر کو تلاش کرنے کا چیلنج تھا۔ اس کے لئے ہم نے گوگل رورس امیج میں ہی ٹائم لائن ٹول میں الگ الگ ڈیٹ سیٹ کی اور اپنی تلاش کو آگے بڑھاتے رہے۔
بالآخر ہمیں اصل تصویر مل ہی گئی۔ 29 جون کو فورتھ ڈاٹ ان (نیچے انگریزی میں دیکھیں) پر ایک خبر اپ لوڈ کی گئی تھی۔ اس کی سرخ ہے
Adilabad Auto Driver Who Look Exactly Like Our PM Narendra Modi, Photo Is Going Viral.
fourth.in
خبر کے مطابق، تلنگانہ کے عادل آباد میں ایک ایسا آٹو رکشہ ڈرائیور ہے، جو نریندر مودی کے ہم شکل جیسا دکھتے ہے۔
اب ہمیں یہ جاننا تھا کہ نریندر مودی کے آبائی وطن گجرات کی دارالحکومت احمد آباد سے عادل آباد کی دوری کتنی ہے۔ اس کے لئے ہم نے گوگل پر سرچ کیا اور ہمیں پتہ چلا کہ عادل آباد سے احمد آباد کی دوری تقریبا ایک ہزار کلو میٹر ہے۔
اس کے بعد ہم نے نریندر مودی پر اینڈی مارینو (نیچے انگریزی میں دیکھیں) کی کتاب نریندر مودی اے پالیٹکل بایوگرافی (نیچے انگریزی میں دیکھیں) کو اسکین کرنا شروع کیا۔ یہاں ہمیں پی ایم مودی کے خاندان سے جڑی کئی جانکاریاں ملیں۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ نریندر مودی کے چار بھائی اور ایک بہن ہیں۔
Andy Marino , Narendra Modi A Political Biography
اتنا پتہ کرنے کے بعد ہم نے نریندر مودی کے سگے بھائی پرہلاد مودی سے رابطہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم مودی کے چار بھائی اور ایک بہن ہیں۔ سب سے بڑے بھائی کا نام سوما مودی (اولڈ ایج ہوم چلاتے ہیں)۔ اس کے بعد امرت مودی (ریٹائرڈ) ہیں۔ نریندر مودی تیسرے نمبر پر آتے ہیں۔ چوتھے نمبر پر خود پرہلاد مودی (سماجی کارکن) ہیں۔ تاہم پانچوے بھائی کا نام پنکج مودی (ریٹائرڈ) ہے۔ ایک بہن بھی ہے۔
وائرل پوسٹ کو لے کر پرہلاد مودی کہتے ہیں کہ کسی غریب آدمی کی تصویر کو ہمارے بھائی کے نام سے وائرل کیا جا رہا ہے۔ ہمارے کسی بھی بھائی نے کبھی آٹو رکشہ نہیں چلایا ہے۔ یہ فرضی تصویر ہے۔
کچھ وقت پہلے وزیر اعظم مودی کے بھائی پرہلاد مودی کی ایک پرانی تصویر غلط تناظر کے ساتھ وائرل ہوئی تھی۔ اس کا بھی وشواس ٹیم نے فیکٹ چیک کیا تھا۔ یہ خبر آپ یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
فیس بک پیج پالیٹکس سولیٹکس (نیچے انگریزی میں دیکھیں) کی جب ہم نے سوشل اسکیننگ کی تو ہمیں پتہ چلا کہ اس پیج کو 9.93 لاکھ لوگ فالو کرتے ہیں۔ 18 جنوری 2018 کو اس پیج کو بنایا گیا تھا۔ اس پیج کی سوشل اسکیننگ ہم نے اسٹاک اسکین (نیچے انگریزی میں دیکھیں) ٹول کی مدد سے کی۔
Politics Solitics , Stalkscan
نتیجہ: وشواس ٹیم کی جانچ میں پتہ چلا کہ وزیر اعظم مودی کے بھائی کے نام پر تلنگانہ کے آٹو رکشہ ڈرئیور کی تصویر وائرل ہو رہی ہے۔ وزیر اعظم مودی کے کسی بھی بھائی نے کبھی آٹو رکشہ نہیں چلایا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں
contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں۔