وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ پتھر پر رکھی نظر آرہی یہ کیلیں لوہے یا اسٹیل کی نہیں ہیں۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک مینٹ 45 سیکنڈ کا ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک شخص پتھر پر کچھ سلور کیلوں کو رکھتا ہے اور پھر تھوڑی دیر میں دیکھتے ہی دیکھتے کیلیں پگھلنا شروع ہو جاتی ہیں۔ صارفین اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے یہ دعوی کر رہے ہیں کہ یہ پتھر افغانستان کا بیش قیمیتی پتھر ہے جس کے اوپر لوہا اور اسٹیل فورا پگھل جاتا ہے۔ جب ہم نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ پتھر پر رکھی نظر آرہی یہ کیلیں لوہے یا اسٹیل کی نہیں ہیں۔
فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو کو اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا، ’افغانستان کے صوبہ وردک میں ایک ایسا پتھر دریافت ہوا ھے جو اوپر سے ٹھنڈا ھے لیکن اگر اسٹیل یا لوہا اوپر رکھے تو پگھلاتا ھے‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے وائرل ویڈیو کو غور سے دیکھا۔ ویڈیو میں قابل غور یہ تھا کہ جن کیلوں کو لوہے یا اسٹیل کا بتاجا رہا ہے وہ پتھر پر پگھلتے وقت سرخ یا نارنگی رنگ میں تبدیل نہیں ہوتی نظر آتی ہیں۔ جبکہ جب بھی لوہا یا اسٹیل پگھلتا ہے تو اس کا رنگ لال یا گہرہ نارنگی ہو جاتا ہے، حالاںکہ وائرل ویڈیو میں کیلیں اپنے ہی رنگ کی رہتی ہیں اور سلور رنگ میں ہی پگھلتی ہوئی دکھتی ہیں۔
ویڈیو میں کتنی سچائی ہے اس کو جاننے کے لئے ہم نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے فیکلٹی آف انجینئرنگ کے سینئر پروفیسر اور جیولاجسٹ ڈاکٹر گوہر محمد سے رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو ان کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ لوہے کا ملٹنگ پوائنٹ تقریبا 1500 سلسیئس ہوتا ہے اور عام پر پتھر اتنے زیادہ شدت کے نہیں ہو سکتے۔ والکینو (آتش فشاں) سے جو پتھر نکلتے ہیں ان کی شدت بےحد زیادہ ہوتی ہے لیکن ان کو اس طرح آسانی سے استعمال یا چھوا نہیں جا سکتا ہے۔انہوں نے ہمیں مزید بتایا کہ جب بھی لوہا پگھلتا ہے تو اس کا رنگ لال پڑ جاتا ہے جبکہ ویڈیو میں جو کیلیں ہیں وہ لال نہیں پڑتی بلکہ اپنے رنگ میں ہی رہتی ہیں، جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ یہ لوہے کی کیلیں نہیں ہیں۔
اپنی پڑتال کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے ’میٹل میلٹ آن روک‘ کی ورڈ کے ساتھ گوگل اوپن سرچ کیا۔ اور سرچ میں ہمیں اے بی سی 10نیوز کے ویری فائڈ یوٹیوب ہینڈل پر اس ویڈیو سے ملتا جلتا ایک ویڈیو ملا۔ یہاں فیکٹ اور فکشن بتاتے ہوئے دی گئی تفصیل کے مطابق یہ کیل لوہے کی نہیں بلکہ گیلیئم کی ہیں۔
ہم نے پایا کہ گیلئم کا ملٹنگ پوائنٹ 29.76 سلسیئس ہوتا ہے یعنی ممکن ہے کہ وائرل ویڈیو میں نظر آرہی کیلیں گیلئم سے بنیں ہیں اور انہیں اسٹیل اور لوہے کی بتاتے ہوئے فرضی دعوی کے ساتھ وائرل کر دیا گیا ہے۔
سرچ میں ہمیں گیلیئم میلٹ کے بہت سے ویڈیو ملے۔ ویڈیو یہاں دیکھے جا سکتے ہیں۔
اب باری تھی ویڈیو کو فرضی دعوی کے ساتھ شیئر کرنے والے فیس بک پیج ’یونیورسل‘ کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ اسکیننگ سے معلوم ہوا کہ اس پیج کو 2,210 لوگ فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ پتھر پر رکھی نظر آرہی یہ کیلیں لوہے یا اسٹیل کی نہیں ہیں۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں