فیکٹ چیک: مولانا عامر رشادی مدنی نے نہیں دیا بھارت کو اسلامک ملک بننے والا بیان، وائرل دعوی فرضی

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا بیان فرضی ہے۔ وائرل ہونے والا یہ بیان مولانا عامر رشادی مدنی نے نہیں دیا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ ایک بار پھر قومی علماء کونسل کے صدر مولانا عامر رشادی مدنی کا مبینہ بیان سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر وائرل ہو رہا ہے۔ وائرل ہونے والے بیان میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ رشادی نے کہا کہ ہم آبادی میں اضافے کے ذریعے بھارت کو اسلامی ملک بنا رہے ہیں اور پاکستان کی طرح بھارت پر بھی خفیہ طور پر قبضہ کر لیں گے۔

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا بیان فرضی ہے۔ وائرل ہونے والا یہ بیان مولانا عامر رشادی مدنی نے نہیں دیا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ شیئر کی جس میں لکھا ہے، ‘بھارت میں ہندو تقسیم کی وجہ سے بچ گئے۔ اس بار مسلمان تقسیم کی غلطی نہیں کریں گے۔ ہم آبادی کے دھماکے کے ذریعے پورے ہندوستان کو اندر سے ایک اسلامی ملک بنا رہے ہیں۔ پاکستان چھین لیا، خفیہ طور پر ہندوستان پر قبضہ کر لیا۔”- مولانا عامر رشدی مدنی راشٹریہ علماء کونسل، ہندوستان‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے نیوز سرچ کیا۔ سرچ کرنے پر مولانا عامر رشادی مدنی کے نام سے ایسا کوئی بیان نہیں ملا۔ اگر کبھی ایسا بیان دیا گیا ہوا تو اس کی خبر ضرور موجود ہوتی۔

تحقیقات کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے مولانا عامر رشادی مدنی کے فیس بک اور ایکس ہینڈل کو بھی اسکیننگ کیا۔ ہمیں وہاں بھی ایسا کوئی بیان نہیں ملا۔ البتہ، قومی علماء کونسل کے ترجمان طلحہ رشادی کے نام سے بنے ایک ایکس اکاؤنٹ سے اس گرافک کو 17 اکتوبر 2020 کو شیئر کرتے ہوئے جعلی بتایا گیا ہے اور لکھنؤ پولیس سے شکایت کی گئی ہے۔

یہ فرضی بیان سوشل میڈیا پر اس سے قبل بھی وائرل ہو چکا ہے اور اس وقت ہم نے اس کا فیکٹ چیک بھی کیا تھا، اور اس سلسلے میں ہم نے عامر رشادی مدنی کے قانونی مشیر محمد سے رابطہ کیا تھا۔ انہوں نے اس بارے میں معلومات دیتے ہوئے بتایا تھا کہ، ہم نے علی گڑھ اور اعظم گڑھ میں بھی ایف آئی آر درج کرائی ہے اور فرضی پوسٹ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ہم ہندو مسلم اتحاد کے حامی ہیں۔ اس طرح کی جعلی پوسٹیں کرکے ان کے خلاف سازش کی جارہی ہے۔ نسیم نے ہمیں علی گڑھ میں 2017 میں درج ایف آئی آر کی ایک کاپی بھی بھیجی۔

اب جعلی پوسٹ شیئر کرنے والے فیس بک پیج کی سوشل اسکیننگ کرنے کی باری تھی۔ ہم نے پایا کہ صارف کو دو ہزار سے زیادہ لوگ فالو کرتے ہیں۔ صارف کے ایف بی بائیو کے مطابق ان کا تعلق ایک سیاسی جماعت سے ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا بیان فرضی ہے۔ وائرل ہونے والا یہ بیان مولانا عامر رشادی مدنی نے نہیں دیا ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts