فیکٹ چیک: خودکشی کرنے کی کوشش کر رہے شخص کے ویڈیو کو کعبہ میں دودھ چڑھانے کے فرضی دعوی کے ساتھ کیا گیا وائرل
وشواس نیوز نے وائرل ویڈیو کی جانچ کرتے ہوئے پایا کہ 2017 کے ویڈیو میں نظر آنے والا نوجوان ذہنی طور پر بیمار تھا اور اس نے وہاں خودکشی کرنے کی کوشش کی تھی۔ دودھ چڑھانے کا دعویٰ جھوٹا ہے۔
- By: Umam Noor
- Published: Aug 25, 2022 at 02:45 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سعودی عرب میں واقع خانہ کعبہ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ اس میں ایک آدمی کو لوگوں کے ہجوم کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے۔ اس شخص کے ہاتھ میں ایک بوتل بھی دیکھی جا سکتی ہے۔ بوتل سے یہ شخص خانہ کعبہ پر کچھ پھینکتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ اس کے بعد وہاں موجود لوگوں نے اس شخص کو پکڑ لیا۔ اب یہ ویڈیو سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر وائرل ہو رہی ہے اور اسے شیئر کرتے ہوئے صارفین دعویٰ کر رہے ہیں کہ ایک ایرانی نوجوان نے مکہ میں دودھ چڑھایا اور کہا کہ یہ شیولنگ ہے۔
وشواس نیوز نے وائرل ویڈیو کی جانچ کرتے ہوئے پایا کہ 2017 کے ویڈیو میں نظر آنے والا نوجوان ذہنی طور پر بیمار تھا اور اس نے وہاں خودکشی کرنے کی کوشش کی تھی۔ دودھ دینے کا دعویٰ جھوٹا ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
ویڈیو شیئر کرتے ہوئے پونم مہتا نامی صارف نے لکھا، ‘ایرانی نوجوان نے “مکہ” کو دودھ پیش کیا اور کہا کہ ہمارے آباؤ اجداد “ہندو” تھے اور یہ “شیولنگ” ہے۔ ہر جگہ شیو….‘۔
پوسٹ کا آرکائیو ورژن یہاں دیکھیں۔
پڑتال
سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول پر اپ لوڈ کیا اور کی فریمز کو نکالا اور گوگل ریورس امیج کا استعمال کرتے ہوئے ویڈیو کو تلاش کرنا شروع کیا۔ تلاش میں، ہمیں اسی ویڈیو کے منظر سے متعلق ایک ویڈیو ملی جو 9 فروری 2019 کو مڈل ایسٹ آئی کے آفیشل یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ کی گئی تھی۔ یہاں ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ‘اس شخص نے مکہ میں خانہ کعبہ کے باہر خود کو آگ لگانے کی کوشش کی’۔
اس بنیاد پر، ہم نے اپنی تحقیقات کو آگے بڑھایا اور ہمیں 7 فروری 2017 کو العربیہ انگلش کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک مضمون میں اس معاملے سے متعلق خبر ملی۔ جس میں دی گئی معلومات کے مطابق، ’گرینڈ مسجد کی سیکیورٹی فورس کے میڈیا ترجمان، سام السلمی نے کہا، “ایک شخص کو پیر کی شام اس وقت گرفتار کیا گیا جب اس نے اپنے کپڑوں پر پیٹرول ڈال کر خود کو آگ لگانے کی کوشش کی۔” انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز نے فوری طور پر نوٹس لیا اور انہیں گرفتار کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ السلمی نے کہا کہ اس کے اقدامات سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ ذہنی طور پر بیمار ہے اور اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ مکمل خبر یہاں پڑھیں۔
اسی کیس سے متعلق خبریں گلف نیوز اور انڈیپینٹڈ ڈاٹ کام ویب سائٹس پر بھی پڑھی جا سکتی ہیں۔
ویڈیو کی تصدیق کے لیے ہم نے سعودی عرب کے صحافی ہادی آل شریف سے رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا، ‘یہ واقعہ 2017 کا ہے۔ پولیس کے مطابق ویڈیو میں نظر آنے والا شخص ذہنی طور پر غیر مستحکم ہے۔ وہ کعبہ کے باہر خود کو جلانے کی کوشش کر رہا تھا۔
یہ ویڈیو 2019 میں بھی ایک فرضی دعوے کے ساتھ وائرل ہوا تھا اور اس کی حقیقت کی جانچ وشواس نیوز نے کی تھی۔ فیکٹ چیک مضمون یہاں پڑھیں۔
جعلی پوسٹ شیئر کرنے والی فیس بک صارف پونم مہتا کی سوشل اسکیننگ میں ہمیں معلوم ہوا کہ 22945 لوگ اس صارف کو فالو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے وائرل ویڈیو کی جانچ کرتے ہوئے پایا کہ 2017 کے ویڈیو میں نظر آنے والا نوجوان ذہنی طور پر بیمار تھا اور اس نے وہاں خودکشی کرنے کی کوشش کی تھی۔ دودھ چڑھانے کا دعویٰ جھوٹا ہے۔
- Claim Review : ایک ایرانی نوجوان نے مکہ میں دودھ چڑھایا اور کہا کہ یہ شیولنگ ہے
- Claimed By : پونم مہتا
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔