وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ وائرل ہونے والا دعویٰ فرضی ہے۔ ویڈیو میں نظر آنے آرہے شخص پاکستانی سکالر خالد محمود عباسی ہیں۔ ہم سے بات کرتے ہوئے انہوں نے خود وائرل ویڈیو میں کیے جانے والے دعوؤں کو فرضی قرار دیا۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ ملک میں جاری لوک سبھا انتخابات کے درمیان سوشل میڈیا پر ایک شخص کا ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، جس میں اسے بھارتیہ جنتا پارٹی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے بارے میں بات کرتے دیکھا اور سنا جا سکتا ہے۔ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعویٰ کر رہے ہیں کہ یہ شخص طالبان کا چیف سیکرٹری ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ وائرل ہونے والا دعویٰ فرضی ہے۔ ویڈیو میں نظر آرہے شخص پاکستانی سکالر خالد محمود عباسی ہیں۔ ہم سے بات کرتے ہوئے انہوں نے خود وائرل ویڈیو میں کیے جانے والے دعوؤں کو فرضی قرار دیا۔
وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے فیس بک صارف نے لکھا، “دہشت گرد تنظیم طالبان کے چیف سیکرٹری کا بیان، جب تک بی جے پی بھارت میں ہے… کوئی ملک بھارت پر حملہ نہیں کر سکتا… طالبان نے قبول کیا… آر ایس ایس اور بی جے پی پہلے بہت طاقتور ہیں۔ .. تب ہی آپ کو ہندوستان پر فتح ملے گی.. سوچئے کہ آپ کانگریس اور اپوزیشن کے بارے میں کیسا محسوس کرتے ہیں؟ کیا تم سمجھے؟ ان دہشت گردوں کے رشتہ دار بی جے پی سے کیوں ناراض ہیں؟
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
جانچ شروع کرتے ہوئے وشواس نیوز نے پہلے ویڈیو کو غور سے دیکھا۔ ویڈیو میں ہم نے نوا اسٹوڈیوز لکھا دیکھا۔ اسی نام کی گوگل اوپن سرچ کرنے پر ہمیں ایک فیس بک پیج ملا۔ وائرل ویڈیو اس پیج پر 6 اگست 2020 کو اپ لوڈ کی گئی ہے۔ ویڈیو کے ساتھ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق ویڈیو میں لیکچر دینے والے شخص کا نام خالد محمود عباسی ہے۔
اسی بنیاد پر ہم نے اپنی تحقیقات کو آگے بڑھاتے ہوئے خالد محمود عباسی کا نام سرچ کیا تو ہمیں اسی نام کا یوٹیوب چینل ملا، جس پر وائرل ویڈیو میں نظر آنے والے شخص کی کئی اور ویڈیوز اپ لوڈ کی گئیں۔ چینل پر دی گئی معلومات کے مطابق خالد محمود عباسی ایک معروف اسلامی اسکالر ہیں جنہوں نے اپنی زندگی کے 30 سال سے زائد عرصہ تنظیم اسلامی کے لیے وقف کر رکھا ہے۔
وائرل ویڈیو خالد محمود عباسی کے یوٹیوب چینل پر 7 اگست 2019 کو اپ لوڈ کی گئی ہے۔ 1 گھنٹہ 9 منٹ کی کل ویڈیو میں انہیں کئی مسائل پر بات کرتے سنا جا سکتا ہے۔
یہ ویڈیو پہلے بھی وائرل ہو چکی ہے اور اس وقت ہم نے فیس بک کے ذریعے خالد محمود عباسی سے رابطہ کیا تھا۔ اور ویڈیو کے بارے میں ہم سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وہ پاکستان سے تعلق رکھنے والے ایک عالم دین ہیں اور وہ ویڈیو میں نظر آرہے ہیں۔ تفصیلی معلومات دیتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ انہوں نے یہ لیکچر فروری 2019 میں دیا تھا اور ویڈیو کا ایک حصہ کاٹ کر وائرل کر دیا گیا تھا۔
اب جعلی پوسٹ شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ کرنے کی باری تھی۔ ہم نے پایا کہ صارف ’گیانندر پنڈت (سناتانی)‘ کو 19 ہزار سے زیادہ لوگ فالو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ وائرل ہونے والا دعویٰ فرضی ہے۔ ویڈیو میں نظر آنے آرہے شخص پاکستانی سکالر خالد محمود عباسی ہیں۔ ہم سے بات کرتے ہوئے انہوں نے خود وائرل ویڈیو میں کیے جانے والے دعوؤں کو فرضی قرار دیا۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں