وشواس نیوز نے وائرل ویڈیو کی پڑتال میں پایا کہ وائرل ویڈیو میں نظر آرہے شخص مفلوج (پیرالائزڈ) تھا۔ انقتال کے بعد حجر اسود کو بوسہ دئے جانے کا دعوی فرضی ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں کچھ لوگوں کو ایک شخص کو حجر اسود کا بوسہ دلواتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اب اسی ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ ویڈیو میں نظر آنے والا شخص خانہ کعبہ میں طواف کرنے آیا تھا لیکن حجر اسود تک پہنچے سے پہلے اس کا اتقال ہو گیا تو انقتال کے بعد اسے حجر اسود کا بوسہ دلوایا گیا۔ وشواس نیوز نے وائرل ویڈیو کی پڑتال میں پایا کہ وائرل ویڈیو میں نظر آرہے شخص مفلوج (پیرالائزڈ) تھا۔ انقتال کے بعد حجر اسود کو بوسہ دئے جانے کا دعوی فرضی ہے۔ معذرو شخص کے ویڈیو کو فرضی کہانی کے ساتھ سوشل میڈیا پرشیئر کر دیا گیا ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’کتنا شاندرا نتیجہ نکلا۔ اس شخص کا خانہ کعبہ کا طواف کرتے وقت انقتال ہو گیا اور وہ حجر اسود تک نہ پہنچ سکا تو لوگوں نے اس فوت ہو چکے شخص کو حجر اسود کا بوسہ دلوایا‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیجکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپلوڈ کیا اورمتعدد کی فریمس نکال کر انہیں گوگل رورس امیج کے ذریعے سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں اسی ویڈیو کا ایک بڑا اور صاف ورژن ’اسلام دی الٹیمیٹ پیس‘ نام کے یوٹیوب چینل پر 22 جون 2022 کو اپ لوڈ ہوا ملا۔ خبر ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق ’مکہ میں گارڈز ایک مفلوج آدمی کی کعبہ میں حجر اسود کو بوسے میں مدد کر رہے ہیں‘۔
اسی بنیاد پر سرچ کئے جانے پر متعلقہ معاملہ سے جڑی خبر ہمیں ’مکہ نیوز ڈاٹ ایس اے‘ نام کی ویب سائٹ پر 10 جون 2018 کو شائع ہوئے آرٹیکل میں ملی۔ خبر یہاں میں بھی وائرل ویڈیو کے ساتھ شاٹ کا استعمال کیا گیا ہے۔ خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق، ’ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو گردش کر ری ہے جس کے ساتھ صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ ایک شخص کا طواف کے دوران انقتال ہو جانے کے بعد اسے حجر اسود کا بوسہ دلایا گیا۔ حالاںکہ الیکٹرانک اخبار ’مکہ‘ نے کیمپس کے اندر موجود اپنے ذرائع سے رابطہ کیا تاکہ اس ویڈیو کی حقیقت کو واضح کیا جا سکے اور اس واقعہ کی تفصیلات سے آگاہ کیا جا سکے۔ اخبار کے ذرائع نے تصدیق کی کہ یہ ویڈیو کلپ ایک ایسے شخص کی ہے جو مکمل طور پر معذور ہے جو اپنے جسم کے کسی حصے کو حرکت دینے سے قاصر ہے اور اس نے سیکیورٹی اہلکاروں سے گزارش کی تھی کہ وہ حجر اسود کو بوسہ دے کر اپنی زندگی کی خواہش پوری کرنے میں مدد کریں‘۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔
یہی ویڈیو ہمیں مکہ نیوز کے یوٹیبوب چینل پر بھی 10 جون 2018 کو اپلوڈ ہوا ملا۔
وائرل ویڈیو کے ساتھ کئے جا رہے دعوی سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے سعودی عرب کے صحافی سعد الحربي سے رابطہ کیا اور ویڈیو ان کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نے ہمیں بتیا کہ، ’یہ پوسٹ سچ نہیں ہے. یہ ایک مفلوج شخص ہے اور اس کی خواہش تھی کہ وہ حجر اسود کا بوسہ لے جس میں اس کی مدد کی گئی تھی۔ سوشل میڈیاپر اکثر فرضی خبریں وائرل ہوتی رہتی ہیں یہ بھی انہیں میں سے ایک ہے۔
فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق تیونس سے ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے وائرل ویڈیو کی پڑتال میں پایا کہ وائرل ویڈیو میں نظر آرہے شخص مفلوج (پیرالائزڈ) تھا۔ انقتال کے بعد حجر اسود کو بوسہ دئے جانے کا دعوی فرضی ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں