X
X

فیکٹ چیک: بچی کو زمین کو پٹخنے کے اس معاملے میں نہیں ہے کوئی فرقہ وارانہ اینگل، متاثرہ اور ملزم دونوں مسلمان ہیں

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دعوی فرضی ہے۔ یہ معاملہ کیرالہ میں کچھ روز قبل پیش آیا تھا لیکن اس میں کوئی بھی فرقہ وارانہ اینگل نہیں تھا۔ بچی اور ملزم دونوں ہی مسلمان ہیں۔

  • By: Umam Noor
  • Published: Nov 23, 2022 at 05:09 PM
  • Updated: Nov 24, 2022 at 05:02 PM

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک حجاب پہنے بچی کو ایک شخص زمین پر پٹختے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو فرقہ وارانہ اینگل کے ساتھ شیئر کرتے ہوئے صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ یہ شخص ہندو ہے اور اس نے اسلامی اسکول جانے کی وجہ سے بچی کو مارا۔ جب وشواس نیوز نے اپنی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دعوی فرضی ہے۔ یہ معاملہ کیرالہ میں کچھ روز قبل پیش آیا تھا لیکن اس میں کوئی بھی فرقہ وارانہ اینگل نہیں تھا۔ بچی اور ملزم دونوں ہی مسلمان ہیں۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’ بھارتی ریاست کیرالہ میں ایک انتہا پسند ہندو نے نو سالہ مسلمان لڑکی کو صرف اس لیے اٹھا کر زمین پر بے دردی سے مارا کہ وہ اپنے اسلامی اسکول جا رہی تھی‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھ سکتے ہیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپلوڈ کیا اور متعدد کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل لینس کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو ہمیں نیوز 18 کی ویب سائٹ پر اپلوڈ ہوئی خبر کے ساتھ ملا۔ یہاں خبر کے مطابق، ’پولیس نے بتایا کہ جمعرات کو منجیشور میں ایک 31 سالہ شخص کو ایک نابالغ کو اٹھانے اور بغیر کسی اشتعال کے سڑک پر پھینکنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ یہ خوفناک واقعہ آج صبح اس وقت پیش آیا جب آٹھ سالہ بچی مدرسے کے باہر اپنے چچا کو لینے کے لیے انتظار کر رہی تھی۔ پولیس نے بتایا کہ ملزم ابوبکر صدیق، جو کہ مقامی رہائشی ہے کو سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آنے کے بعد گرفتار کر لیا گیا‘۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔

اپنی پڑتال کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے نیوز سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہی ویڈیو منورما نیوز کے یوٹیوب چینل پر 17 نومبر 2022 کو اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’ملزم ابو بکر کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے‘۔

https://www.youtube.com/watch?v=qFLyWkih1og

مزید سرچ کئے جانے پر ہمیں نیوز ٹریک کی خبر 17 نومبر 2022 کی اسی معاملے سے متعلق خبر ملی۔ یہاں خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق، ’ سوشل میڈیا پر کیرالہ کے کاسرگوڑ کا ایک دل دہلا دینے والا ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ جس میں ایک لڑکی سکول کے باہر سڑک کے کنارے کھڑی اپنے رشتہ دار کا انتظار کر رہی ہے۔ اسی دوران سڑک کے دوسری طرف سے ایک شخص آتا ہے اور اسے سامان کی طرح اٹھا کر زمین پر پھینک دیتا ہے۔ ویڈیو کو غور سے دیکھنے کے بعد لگتا ہے کہ چھوٹی بچی نے برقعہ پہن رکھا ہے۔ لڑکی کی عمر صرف 8-9 سال ہے۔لڑکی کو مارنے والے کا نام ابوبکر صدیقی ہے۔ اس معاملے میں پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے اور اس کے خلاف پوکسو ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے‘۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔

وشواس نیوز نے وائرل پوسٹ سے متعلق تصدیق کے لئے کیرالہ کے منجیسور پولیس اسٹیشن سے رابطہ کیا جہاں کا یہ معاملہ ہے، وہاں پولیس انسپیکٹر سنتوش کمار نے ہمیں بتایا کہ معاملہ ابھی زیر تفتیش ہے، لیکن متاثرہ بچی اور ملزم دونوں ہی مسلمان ہیں۔ اس شخص کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں تھا حالاںکہ کچھ مقامیوں کا کہنا ہے وہ ڈرگس بھی لیتا ہے اور نشے کی حالت میں رہتا ہے‘۔

ویڈیو کو فرضی دعوی کے ساتھ شایئر کرنے والے فیس بک صارف کا تعلق کراچی پاکستان سے ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دعوی فرضی ہے۔ یہ معاملہ کیرالہ میں کچھ روز قبل پیش آیا تھا لیکن اس میں کوئی بھی فرقہ وارانہ اینگل نہیں تھا۔ بچی اور ملزم دونوں ہی مسلمان ہیں۔

  • Claim Review : ایک ہندو نوجوان مدرسہ جا نے والی مسلمان لڑکی کو زمین پر بے دردی سے مارا پٹخ دیا
  • Claimed By : Muhammad Hanif Brohi
  • Fact Check : جھوٹ‎
جھوٹ‎
فرضی خبروں کی نوعیت کو بتانے والے علامت
  • سچ
  • گمراہ کن
  • جھوٹ‎

مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں

سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔

ٹیگز

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later