مدھیہ پردیش میں لاک ڈاؤن کے دوران بی جے پی کارکنان کے ذریعہ مسلم نوجوان کی پٹائی کے دعوی کے ساتھ وائرل ہو رہا ویڈیو دیواس ضلع میں صفائی ملازمین پر ہوئے حملہ سے مسنلک معاملہ ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہے ایک ویڈیو میں کچھ لوگ ایک شخص کو پیٹتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران مدھیہ پردیش میں بی جے پی کے کارکن مسلم نوجوان کو پیٹ رہے ہیں۔
وشواس نیوز کی پڑتال میں یہ دعویٰ غلط نکلا۔ متعلقہ ویڈیو مدھیہ پردیش کے دیواس ضلع میں صفائی ملازم پر ہوئے حملہ سے منسلک ہے، جس میں مار پیٹ کے چار ملزمان کو گرفتار کر جیل بھیجا جا چکا ہے۔
فیس بک پیج نے وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے بانگلہ زبان میں لکھا
‘‘লক ডাউনের নামে বিজেপির গুন্ডা বাহিনী এক মুসলিম যুবকে কেমন ভাবে অত্যাচার করছে দেখুন ।।”
اردو ترجمہ: ’’دیکھیں کیسے لاک ڈاؤن کے دوران مدھیہ پردیش میں بی جے پی کے گنڈے مسلم نوجوان کو حراسان کیا جا رہا ہے ‘‘۔
ان ویڈ ٹول کی مدد سے ویڈیو کے کی فریمس کو رورس امیج کے ذریعہ سرچ کرنے پر ہمیں ایسی کئی رپورٹ ملے، جس میں اس ویڈیو کا استعمال کیا گیا ہے۔ 18 اپریل کو این ڈی ٹی وی انڈیا کے یو ٹیوب چینل پر اپ لوڈ کئے گئے بولیٹن میں اس ویڈیو کو دیکھا جا سکتا ہے۔
بولیٹن کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، یہ معاملہ مدھیہ پردیش کے دیواس ضلع کا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، ’کورونا وائرس کے خلاف چل رہی اس جنگ میں سب سے بڑا کردار اگر کسی کا ہے تو وہ ہیں کورونا واریئرس۔ ڈاکٹروں اور ہیلتھ ملازمین کے ساتھ اس جنگ میں اگر کوئی سب سے زیادہ خطرہ سہ رہا ہے تو وہ ہے صفائی ملازم۔ مگر مدھیہ پردیش کے دیواس ضلع میں ایک صفائی ملازم پر کلہاڑی سے حملہ کیا گیا ہے۔ حملے میں وہ سنگین طور پر زخمی ہوا ہے۔ پولیس معاملہ کی جانچ کر رہی ہے‘‘۔
ائی نیکسٹ لائو ڈاٹ کام کی ویب سائٹ پر 18 اپریل کو شائع خبر میں بھی اس معاملہ کا ذکر ہے۔ رپورٹ کے مطابق، ’کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں لگے ہوئے صفائی ملازمین، ہیلتھ ورکرس اور پولیس اہلکاروں پر مسلسل حملہ کے معاملہ سامنے آرہے ہیں۔ مدھیہ پردیش کے دیواس ضلع کے کھاتے گاؤں شہر کے اقلیتی اکثریتی علاقے میں سینی ٹائزیشن کرنے آئے دو ملازمین پر کلہاڑی سے حملہ کیا گیا۔ پولیس نے اس معاملہ میں چار لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ ملزمین سے اس معاملہ میں پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ اس سلسلے میں دیہی علاقے کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ پولیس (اے ایس پی) نیرج چورسیا نے بتایا کہ کوئلہ محلہ کے رہائشی عادل خان نے اس وقت دو صفائی کارکنوں پر کلہاڑی سے حملہ کیا، جب وہ جمعہ کے روز اس علاقے کی صفائی کر رہے تھے۔ اس حملہ میں ایک صفائی ملازم والا شدید زخمی ہوگیا ہے اور اسے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
وشواس نیوز نے معاملہ کی تفصیلی معلومات کے لئے کھاتے گاؤں پولیس اسٹیشن کے انچارچ ایس ایس مکاتی سے بات کی۔ انہوں نے کہا،’’یہ معاملہ 17 اپریل کو کھاتے گاؤں میں صفائی ملازم پر ہوئے ایک حملہ سے منسلک ہے، جس میں دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر چار ملزمین کو گرفتار کر جیل میں بھیجا جا چکا ہے۔ انہوں نے بتایا، ’’زخمی صفائی ملازم کو اسپتال سے ڈسچارج کیا جا چکا ہے اور وہ پوری طرح سے ٹھیک ہے‘‘۔
اب باری تھی اس ویڈیو کو فرضی دعویٰ کے ساتھ وائرل کرنے والے فیس بک پیج ’سیو انڈیا‘ کی سوشل اسیکننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس پیج سے زیادہ تر بانگلہ زبان میں خبریں شیئر کی جاتی ہیں۔
نتیجہ: مدھیہ پردیش میں لاک ڈاؤن کے دوران بی جے پی کارکنان کے ذریعہ مسلم نوجوان کی پٹائی کے دعوی کے ساتھ وائرل ہو رہا ویڈیو دیواس ضلع میں صفائی ملازمین پر ہوئے حملہ سے مسنلک معاملہ ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں