فیکٹ چیک: کانپور فیکٹری کی تصویر ہوئی لندن کے نام پر وائرل

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر لندن کے بگ بین یعنی کلاک ٹاور سے تھوڑی بہت شباہت رکھتی ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ وائرل تصویر کانپور کی ہے۔ حالاںکہ وشواس ٹیم نے اپنی پڑتال میں یہ دعویٰ فرضی پایا۔ وائرل تصویر میں نظر آرہی عمارت لندن کی نہیں بلکہ کانپور کی لال املی فیکٹری ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف اجیت کشور نے ایک عمارت اور اس کے کلاک ٹاور کی تصویر شیئر کی جس کے ساتھ انہوں نے کیپشن میں لکھا، ’’لندن میں بھی رکشا‘‘۔

پڑتال

دیکھنے میں تصویر کی شباہت لندن کے بگ بین یعنی کلاک ٹاور جیسی لگی حالاںکہ تصویر میں نظر آرہی آس پاس کی کچھ چیزوں سے واضح ہوا کہ یہ تصویر لندن کی ہرگز نہیں ہو سکتی۔
پہلا۔ تصویر کی عمارت پر لکھا ہوا لال املی۔
دوسرا۔ عمارت کے نیچے ہندی میں لکھا ’ڈاکٹر شکلا‘۔
تیسرا۔ تصویر میں نظر آرہا رکشہ۔ ہم نے پایا کہ لندن میں چلنے والے رکشے ہندوستانی رکشوں سے مختلف ہوتےہیں۔

ایونگ اسٹینڈرڈ نام کی ویب سائٹ پر ہمیں لندن کے رشکوں سے متعلق ایک خبر ملی جس میں ہمیں وہاں کے متعدد رکشے نظر آئے۔

اب باری تھی تصویر میں نظر آرہی عمارت کے بارے میں جاننے کی۔ عمارت پر لگے بورڈ پر لال املی لکھا نظر آیا۔ اب اسی نام کو گوگل پر ڈال کر ہم نے سرچ کیا اور ہمارے ہاتھ اسی عمارت کی بہت سی تصاویر لگی۔

دینک جاگر میں شائع لال املی کی اس فیکٹری سے متعلق ہمیں تمام معلومات حاصل ہوئی۔

اب باری تھی گوگل پر لندن کے کلاک ٹاور یعنی بگ بین کو سرچ کرنے کی۔ اپنے اس سرچ میں ہمیں بگ بین کی متعدد تصاویر ملیں۔

گوگل سرچ کے ذریعہ ہم نے پایا کہ کانپور کی لال املی عمارت اور لندن کا بگ بن ٹاور تھوڑا ملتا جلتا ہے۔

اب باری تھی عمارت کی تصدیق کرنے کی۔ اس کے لئے ہم نے ہماری ساتھی ویب سائٹ آئی نیکٹ لائیو کے کانپور اڈیٹر مینک کمار شکلا سے رابطہ کیا اور ان کے ساتھ لندن کے نام سے وائرل ہو رہی تصویر شیئر کی جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ، ’’یہ تصویر کانپور کی لال املی فیکٹری کی ہے‘‘۔

اس پوسٹ کو متعدد صارفین شیئر کر رہے ہیں۔ انہیں میں سے ایک ہیں اجیت کشور ہیں۔ ہم نے سوشل اسکیننگ کی اور پایا کہ اس صارف کا تعلق اتر پردیش سے ہے وہیں اس پروفائل سے متعدد فرضی خبروں کو بھی شیئر کیا گیا ہے۔

نتیجہ: وشواس ٹیم نے پایا کہ لندن کے نام سے وائرل ہو رہی تصویر اترپردیش کے کانپور کی لال املی فیکٹری کی ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts