وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ ویڈیو کشمیر کا نہیں ہے اور نا ہی کسی ظلم کا ہے۔بلکہ مذکورہ ویڈیو کیرالہ کے مالاپورم میں 2008 میں ہوئے میجک شو کا ہے، جہاں لوگوں نے حصہ لیا تھا۔ اب اسی ویڈیو کے ایک حصہ کو فرضی دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں کچھ لوگوں کو چین سے باندھا جاتا اور پھر کرین کے ذریعہ اوپر پہنچایا جاتا ہے۔ اس ویڈیو میں پولیس اہلکاروں کو بھی کھڑے دیکھا جا سکتا ہے اور پھیچے ایک مسجد بھی دیکھی جا سکتی ہے۔ اب اسی ویڈیو کو سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ یہ کشمیر کا ویڈیو ہے اور وہاں مسلمانوں کے ساتھ ایسا ہو رہا ہے۔ جب وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ ویڈیو کشمیر کا نہیں ہے اور نا ہی کسی ظلم کا ہے۔بلکہ مذکورہ ویڈیو کیرالہ کے مالاپورم میں 2008 میں ہوئے میجک شو کا ہے، جہاں لوگوں نے حصہ لیا تھا۔ اب اسی ویڈیو کے ایک حصہ کو فرضی دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
فیس بک صارف نے ویڈیو اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا، ’کشمیر کے مسلمان اب تک ہندوؤں کے جبر و ستم کی تلخیوں کا شکار ہیں۔ اور کشمیر ہے: قبوضہ_کشمیر کشمیر_بد 💔💔مسلم_کشمیر کو بچاؤ‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل رورس امیج سرچ کے ذریعہ وائرل ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپ لوڈ کیا اور کے کی فریمس کو گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں اسی ویڈیو کا بڑا ورژن ایم ایم پتھیات نام کے یوٹیوب چینل پر اگست 2017 کو اپ لوڈ ہوا ملا۔ یہاں ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق یہ 2008 کا مالاپورم کوٹاپی اسٹیڈئم میں ہوئے میجک شو کا ہے۔
وائرل ویڈیو کو کشمیر کے حوالے سے وائرل کیا جا رہا ہے اور اس کی تصدیق کے لئے ہم نے ہمارے ساتھی دینک جاگرن میں جموں و کشمیر کے بیورو چیف نیون نواز سے رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو ان کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نےہمیں تصدیق دیتے ہوئے بتایا کہ کشمیر میں ایسا کوئی معاملہ پیش نہیں آیا ہے۔
اب باری تھی فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ صارف احمد فاضل کے فیس بک پر بارہ سو سے زیادہ دوست ہیں اور صارف نے خود سے متعلق کوئی بھی معلومات فیس بک پر شیئر نہیں کی ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ ویڈیو کشمیر کا نہیں ہے اور نا ہی کسی ظلم کا ہے۔بلکہ مذکورہ ویڈیو کیرالہ کے مالاپورم میں 2008 میں ہوئے میجک شو کا ہے، جہاں لوگوں نے حصہ لیا تھا۔ اب اسی ویڈیو کے ایک حصہ کو فرضی دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں