فیکٹ چیک: جموں و کشمیر کی 17 سال پرانی تصویر کو گزشتہ روز کی بتا کر کیا جا رہا شیئر

جموں و کشمیر میں امتحانی سنٹر پر روکے جانے کے سبب روتی طالبہ کی وائرل ہو رہی تصویر تقریبا سترہ سال پرانی ہے، جسے گزشتہ روز کا بتا کر وائرل کیا جا رہا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر کشمیر کو لے ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے، جس میں ایک روتی ہوئی لڑکی سڑک پر بیٹھی ہوئی ہے۔ دعوی کیا جا رہا ہے کہ یہ کشمیر کا معاملہ ہے، جہاں سکیورٹی فورسز نے ایک لڑکی کو امتحان سنٹر پر جانے سے روک دیا، جس کے وجہ سے وہ سڑک پر بیٹھ کر رونے لگی۔

وشواس نیوز کی پڑتال میں یہ دعوی گمراہ کن ثابت ہوا۔ کشمیر کے نام پر وائرل ہو رہی یہ تصویر تقریبا 17 سال پرانی ہے جسے حالیہ بتا کر وائرل کیا جا رہا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں

فیس بک پیج ’کشمیر 24×7 نے وائرل تصویر کو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے
‘‘One of my #Beloved sister cries on the road, as she was stopped from proceeding towards her examination centre…’’
اردو ترجمہ: ہماری ایک پیاری بہن سڑک پر ہو رہی ہے، کیوں کہ اسے امتحان سنٹر پر جانے سے روک دیا گیا‘‘۔

پڑتال

وائرل پوسٹ میں تصویر کا استعمال کیا گیا ہے، جس کی حقیقت جاننے کے لئے ہم نے گوگل رورس امیج سرچ کا سہارا لیا۔ سرچ میں ہمیں تصویر گیٹی امیجز پر ملی۔

Source-Getty Images

دی گئی معلومات کے مطابق، یہ نومبر 2003 کی ہے، جب سری نگرمیں ایک کشمیری لڑکی کو سکیورٹی فورسز نے امتحان سنٹر پر جانے سے روک دیا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ لڑکی کا گھر اس جگہ سے قریب تھا، جسے ایک تصادم کے بعد سیل کر دیا گیا تھا۔

ہمارے ساتھی دینک جاگرن کے جموں و کشمیر کے بیورو چیف ابھیمنیو شرما نے بتایا کہ وائرل ہو رہی تصویر گزشتہ روز کی نہیں ہے۔ ویسے بھی لاک ڈاؤن کے دوران سبھی تعلیمی ادارہ بند ہیں، لہذا کسی کے اسکول یا امتحان کے مرکز میں جانا کوئی معنی نہیں رکھتا ہے۔

دا پرنٹ میں شائع ہوئی خبر کے مطابق، دہلی اور ہریانہ جیسی ریاستوں نے اگست ماہ میں اسکولوں کو کھولنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ جبکہ نصف سے زیادہ ریاستوں اور مرکزی علاقوں کے اسکولوں نے ابھی تک اسکول کھولنے کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں لیا ہے۔ جموں و کشمیر نے اسکولوں کو کھولنے کا مرکزی حکومت کا فیصلہ چھوڑ دیا ہے۔

دا پرنٹ میں شائع خبر

وائرل تصویر کو گمران کن دعوی کے ساتھ شیئر فیس بک پیج کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس پیج پر کشمیر سے منسلک پوسٹ کو شیئر کی جاتی ہیں۔ علاوہ ازیں مذکورہ پیج کو 6198 صارفین فالوو کرتے ہیں۔

نتیجہ: جموں و کشمیر میں امتحانی سنٹر پر روکے جانے کے سبب روتی طالبہ کی وائرل ہو رہی تصویر تقریبا سترہ سال پرانی ہے، جسے گزشتہ روز کا بتا کر وائرل کیا جا رہا ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts