وشواس نیوز کی جانچ میں وائرل پوسٹ فرضی نکلی۔ ممبئی کے کوپر اسپتال میں ہوئی موت کے ویڈیو کو کچھ لوگ ناگپور کے سرکاری استپال کے نام پر وائرل کرتے ہوئے دعوی کر رہے ہیں کہ مریض کی کڈنی نکال لی گئی۔ یہ دعوی پوری طرح فیک ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی ہے۔ اس میں ، ہسپتال میں موجود کچھ افراد ہنگامہ کرتے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں۔ ویڈیو کے بارے میں یہ دعوی کیا جارہا ہے کہ ناگپور میڈیکل اسپتال میں ایک زندہ انسان کا پوسٹ مارٹم کے بعد کڈنی اور گردے کو نکال لیا گیا۔
وشواس نیوز نے وائرل پوسٹ کی تفتیش کی۔ ہمیں پتہ چلا کہ وائرل ویڈیو کا ناگپور کے اسپتال سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ 19 جولائی کے ممبئی واقع اسپتال کے ویڈیو کو کچھ لوگ جانبوجھ کر فرضی دعووں کے ساتھ وائرل کر رہے ہیں۔
فیس بک پیج ’سماچار واچ‘ نے 12 اگست کو ایک ویڈیو اپ لوڈ کیا۔ اس کے ساتھ دعوی کیا: ’’ناگپور کا میڈیکل ہاسپیٹل کورونا سے موت کا بہانا اصل میں کر ڈالا زندہ شخص کا پوسٹ مارٹم۔ اور کڈنی گردہ سب نکال لئے گئے‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
وشواس نیوز نے وائرل پوسٹ کا سچ جاننے کے لئے کچھ آن لائن ٹول کا استعمال کیا۔ سب سے پہلے ہم نے ان ویڈ ٹول پر وائرل ویڈیو کو اپ لوڈ کیا۔ کئی ویڈیو گریب نکالے۔ پھر انہیں رورس امیج ٹول کی مدد سے سرچ کیا۔
سرچ کے دوران وائرل ویڈیو کا 22 سیکنڈ کا حصہ اے این آئی نیوز ایجنسی کے ٹویٹر ہینڈل پر ملا۔ اسے 21 جولائی کو اپ لوڈ کیا گیا تھا۔ اس ویڈیو کے ساتھ بتایا گیا کہ 19 جولائی کو ممبئی کے کوپر اسپتال میں علاج کے دوران مریض کی موت ہو کے بعد خاندان کے اراکین نے ہنگامہ کیا۔ پورا ویڈیو یہاں دیکھیں۔
سرچ کے دوران ہمیں جاگرن ڈاٹ کام پر بھی ایک خبر ملی۔ 22 جولائی کو اس خبر کو شائع کیا گیا۔ اس میں بتایا گیا کہ ممبئی کے کوپر اسپتال میں مریض کی موت کے بعد برہم لوحقین نے ہنگامہ کیا۔ مکمل خبر یہاں دیکھیں۔
پڑتال کے دوران ہمیں ایک خبر انڈیا ٹی وی کے یوٹیوب چینل پر ملی۔ اس میں وائرل ویڈیو کا استعمال کیا گا تھا۔ خبر میں بتایا کہ ممبئی کے کوپر اسپتال کے ڈاکٹر کے انجیکشن لگانے کے فورا بعد مریض کی موت ہو گئی۔
پڑتال کے اگلے مرحلہ میں ہم نے ناگپور کے سرکاری میڈیکل کالج کے میڈیکل سپررنٹیڈنٹ ڈاکٹر اویناش گوانڈے سے رابطہ کیا۔ انہوں نے صاف انکار کیا کہ وائرل ویڈیو کا جی ایم سی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نےبتایا کہ ایسا کوئی معاملہ ناگپور کے میڈیکل کالج میں نہیں ہوا ہے۔
اس پوسٹ کو فرضی دعوی کے ساتھ شیئر کرنے والے فیس بک پیج سماچار واچ کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس پیج کو 1242 صارفین فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز کی جانچ میں وائرل پوسٹ فرضی نکلی۔ ممبئی کے کوپر اسپتال میں ہوئی موت کے ویڈیو کو کچھ لوگ ناگپور کے سرکاری استپال کے نام پر وائرل کرتے ہوئے دعوی کر رہے ہیں کہ مریض کی کڈنی نکال لی گئی۔ یہ دعوی پوری طرح فیک ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں