وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو نہ ہی دہلی کے نظام الدین مرکز کا ہے اور نہ ویڈیو میں فرشتہ نظرآ رہےہیں۔ جدہ میں ہوئے ایک آرٹ پروجیشکن کے ویڈیو کو غلط دعویٰ کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں کچھ لوگوں کو پرچھائی کے طور پر چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ صارفین ویڈیو کے ساتھ دعویٰ کر رہے ہیں کہ مذکورہ ویڈیو دہلی کے نظام الدین مرکز کا ہے جہاں پر فرشتہ نظر آئے ہیں۔ وشواس نیوز نے جب ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لئے اس کی پڑتال کی تو ہمیں معلوم ہوا کہ یہ ویڈیو اصل میں 2019 میں جدہ میں ہوئے آرٹ پروجیکشن کا ہے۔ اس ویڈیو میں نظر آرہے ورک کی آرٹسٹ ماروہ المگیت ہیں۔
فیس بک صارف ’رہیش خان‘ نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں کچھ عادمیوں کی سفید رنگ کی پرچھائی دیکھی جا سکتی ہے۔ صارف نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ’’نظام الدین مرکز میں فرشتوں کی جماعت یہ دیکھو اللہ کی قدرت‘‘۔
اس ویڈیو کو اب تک 11 ہزارا سے زائد لوگ دیکھ چکے ہیں علاوہ ازیں تقریبا 2 ہزار لوگوں نے شیئر کیا ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال کا آغاز کیا اور سب سے پہلے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں ڈال کر اس کے متعدد گریبس نکالے۔ اب ہم نے ان گریبس کو رورس امیج سرچ کیا اور ہمارے ہاتھ ووگ عربیہ کا ایک آرٹیکل لگا۔ 16 جون 2019 کو شائع آرٹیکل کی ترجمان شدہ سرخی ہے
‘One of Jeddah’s historic buildings is a masterpiece’
مذکورہ آرٹیکل میں ہمیں وائرل ویڈیو کی ہی ایک اسٹل تصویر نظر آئی۔ خبر میں بتایا گیا کہ جدہ سیزن کے جشن میں باب البنط عمارت (میوزیئم) میں ماروہ المگیت نامہ فنکار کے آرٹ کا مظاہرہ پیش کیا گیا ہے۔ مروہ المگیعت کا ورک دیواروں پر ڈیجیٹل پروجیکشن اور پروجیکشن کی تکنیک پر منحصر ہے۔ پوری خبر یہاں پڑھیں۔
اب ہم نے گوگل پر باب البنط جدہ آرٹ پروجیکشن کی ورڈ کے ساتھ گوگل پر سرچ کیا اور ہمارے ہاتھ سعودی گیزٹ ڈام کام کی ایک خبر لگی۔ 15 جون 2019 کو شائع ہوئی خبر میں بتایا گیا کہ ’’جدہ کے باب البنط میوزیئم میں لوگ تاریخی منزل کی دیواروں کے ویڈیو ورک کا بہت لفط اٹھا رہے ہیں۔ ماروہ المگیت نام کی فنکارہ کے ذریعہ بنائے گئے اس ویڈیو روک کا نام ’البنط‘ دیا گیا ہے‘‘۔ خبر میں مزید بتایا گیا کہ ،’’میوزیم کا ویڈیو پروجیکشن فنکارہ کا پہلا ویڈیو ورک ہے جس میں فن کے اظہار کے لئے عمارت میں چہرے کا بھی استعمال کیا ہے‘‘۔ مکمل خبر یہاں پڑھیں۔
فنکارہ ماروہ المگیت کے جدہ کے اس 3ڈی پروجیکشن میپنگ کی ہمیں دیگر خبریں بھی ملیں جس میں اس موضوع سے منسلک تمام تفصیلات موجود ہیں۔ خبر یہاں پڑھیں۔
وشواس نیوز نے اب سیدھے فنکارہ ماروہ المگیت سے رابطہ کیا اور ان کے ساتھ وائرل ویڈیو اور ساتھ میں کیا جا رہا فرضی دعویٰ بھی شیئر کیا جس کے جواب میں انہوں نے ہمیں بتایا کہ’’ اس ویڈیو کا ہندوستان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ویڈیو ایک 3ڈی آرٹ پروجیشکن ہے جو کہ جدہ میں ہوا تھا۔ اس میں سعودی اور جدہ میں آنے والے مسافرین کی مشابہت کو دکھایا گیا ہے‘‘۔
اب باری تھی اس ویڈیو کو فرضی دعویٰ کے ساتھ وائرل کرنے والے فیس بک صارف رہیش خان کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس صارف کا تعلق گڑگاؤں سے ہے علاوہ ازیں ہم نے پایا کہ اس صارف نے اس سے قبل بھی فرضی پوسٹ شیئر کی ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو نہ ہی دہلی کے نظام الدین مرکز کا ہے اور نہ ویڈیو میں فرشتہ نظرآ رہےہیں۔ جدہ میں ہوئے ایک آرٹ پروجیشکن کے ویڈیو کو غلط دعویٰ کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں