فیکٹ چیک: وائرل تصویر میں نظر آرہی چڑیا اصل نہیں بلکہ ایک منی ایچر ہے

وشواس نیوز کی پڑتال میں وائرل پوسٹ فرضی ثابت ہوئی۔ یہ چڑیا اصل نہیں بلکہ ایک آرٹسٹ کی تخلیق ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پرایک بہت چھوٹی سی چڑیا جیسے نظر آنے والے پرندے کی تصویر کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ یہ دنیا کی سب سے چھوٹی چڑیا ہے اور نیوزی لینڈ اور آسرٹیلیا میں کافی مشہور ہے۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ جس چڑیا کی تصویر کے ساتھ یہ تمام دعوی کئے جا رہے ہیں کہ وہ چڑیا اصل نہیں ہے۔ یہ انا مالکی نام کی آرٹسٹ کی تخلیق ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف ثقافة بلا حدود نے وائرل تصویر کو اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا، ’یہ دنیا کی سب سے چھوٹی چڑیا ہے۔ اور آسٹریلیا اور نیوزیلینڈ میں بہت مشہور ہے۔ اس چڑیا کا سائز ناخون کے برابر ہے‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کا آغاز کرتےہوئے ہم نے وائرل تصویر کو سرچ کیا۔ یہ تصویر ہمیں سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارم پر اسی فرضی دعوی کے ساتھ ملی۔ مزید سرچ میں ہمارے ہاتھ مالینک منی ایچیرس نام کا ایک انسٹاگرام پیج لگا۔ جس میں تصویر کو 8جولائی 2020 کو شیئر کرتے ہوئے اسے ایک ہیش ٹیگ میں ایک منی ایچر بتایا ہوا ہے۔

تفتیش کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے مالینک منی ایچرس نام کے اس انٹاگرام پیج کی اسکیننگ کی۔ ہم نے پایا کہ اس پروفائل پر اور بھی مختلف منی ایچر پرندوں کی تصاویر کو شیئر کیا گیا ہے۔ وہیں پروفائل بایو کے مطابق انا مالینک جانوروں اور پرندوں کے مجسمے بناتی ہیں۔

پوسٹ سے متعلق مزید تصدیق اور معلومات حاصل کرنے کے لئے ہم نے مالینک منی ایچرس سے انسٹا گرام پر رابطہ کیا اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ ان کی تخلیق ہے۔ کوئی اصل چڑیا نہیں ہے۔

اب باری تھی فرضی پوسٹ کو شیئرکرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ صارف کو2,376  لوگ فالوو کرتے ہیں۔ علاوہ ازیں صارف فیس بک پر کافی سرگرم رہتا ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز کی پڑتال میں وائرل پوسٹ فرضی ثابت ہوئی۔ یہ چڑیا اصل نہیں بلکہ ایک آرٹسٹ کی تخلیق ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts