فیکٹ چیک: اٹلی میں نکلے خزانے کے ویڈیو کو کشمیر کے وولر جھیل کے قریب کی بتا کر کیا جا رہا فرضی دعوی کے ساتھ شیئر

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو ستمبر 2018 کا اٹلی کے کومو شہر کا ہے۔ علاوہ ازیں کشمیر کے بارہ مولہ کی وولر جھیل میں خزانہ ملنے جیسا کوئی معاملہ حال میں پیش نہیں آیا ہے۔ وائرل دعوی فرضی ہے

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں سونے کے سکوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ کشمیر کی وولر جھیل کے قریب نہر کو کھودتے وقت 13 فروری 2021 کو ایک خاتون مزدور کو سونے کا خزانہ ملا اور یہ اسی خزانہ کا ویڈیو ہے۔

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو ستمبر 2018 کا اٹلی کے کومو شہر کا ہے۔ اس سے قبل بھی اس ویڈیو کی تصاویر کو فرضی حوالے کے ساتھ وائرل کیا جا چکا ہے۔علاوہ ازیں کشمیر کے بارہ مولہ میں وولر جھیل کے قریب خزانہ ملنے جیسا کوئی معاملہ حال میں پیش نہیں آیا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک پیج کنیکٹ کشمیر نے 15 فروری 2021 ایک ویڈیو اپ لوڈ کیا جس میں گھڑے کے اندر سونے کے سکوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا گیا ہے’’# خیازانہ # مل # گیا ،: – اطلاعات کے مطابق بارہمولہ کے علاقے سے تعلق رکھنے والی ایک لیبر کو ہفتہ ، 13 فروری ، 2021 کو وولر جھیل کے قریب نہر کھودتے ہوئے
Around 30 Labourers were working for the project.’’

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کا آغاز کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ان ویڈ ٹول میں وائرل ویڈیو کو اپ لوڈ کیا اور کچھ کی فریمس نکالے اور پھر انہیں گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمارے ہاتھ متعدد قابل اعتماد میڈیا اداروں کی جانب سے شائع کی گئی خبر ملی جس میں ویڈیو والے خزانے کی تصویر کا استعمال کیا گیا تھا۔ دا سن ڈاٹ کو ڈاٹ یوکے کی ویب سائٹ پر 11 ستمبر 2018 کو شائع ہوئی خبر میں وائرل تصویر کی استعمال کرتے ہوئے کہا گیا ہے، ’’شمالی اٹلی میں ایک سنیما گھر کے نیچے دبے ہوئے سونے کے سکے کے بہت سے نقد دریافت ہوئے ہیں۔

مذکورہ معاملہ پر انڈین ایکسپریس کی ویب سائٹ پر 11 سمتبر 2018 کو شائع خبر ملی جس میں وائرل خزانے کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے۔ خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق، ’اٹلی میں آثار قدیمہ کی کھدائی کے دوران اطالوی صوبے کومو میں سونے سے بھرا ہوا ایک گھڑا ملا۔ سونے کے سککوں کی غیر طے شدہ تعداد تھیئٹر کے ایک تہہ خانے میں پائی گئی جہاں سے قدیم شہر نووم کومم ایک زمانے میں تھا۔ ان سکوں کو رومن شاہی دور کا بتایا جا رہا ہے‘‘۔

اٹلی حکومت کے منسٹری آف کلچرل ہیریٹیج اینڈ اکٹیویٹیز کے ٹویٹر ہینڈل پر وائرل ہو رہی تصاویر ملیں۔ یہ ٹویٹ 7 ستمبر 2018 کو کیا گیا تھا۔ اطالوی زبان میں کئے گئے اس ٹویٹ کو ہم نے گوگل ٹرانسلیٹ کی مدد سے اردو میں ترجمہ کیا۔ اس کے مطابق، کومو شہر کے وسط میں پرانے سونے کے سکے ملے۔ کومو اٹلی کا ایک  مشہور شہر ہے۔

اٹلی حکومت کے منسٹری آف کلچرل ہیریٹیج اینڈ اکٹیویٹیز کے ٹویٹر ہینڈل پر موجود تصاویر اور وائرل ویڈیو کی تصویر کے کولاج کو نیجے دیکھا جا سکتا ہے،اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ دونوں ایک ہی ہیں۔ جسے اب فرضی دعوی کے ساتھ پھیلایا جا رہا ہے۔

اب یہ تو واضح تھی کہ جس ویڈیو کو کشمیر کے بارہ مولہ کا بتایا جا رہا ہے وہ اٹلی کا پرانا ویڈیو ہے۔ حالاںکہ نیوز سرچ کے ذریعہ ہم نے یہ جاننےکی کوشش کی کہ کیا کشمیر کے بارہ مولہ میں وولر جھیل کے پاس پچھلے دنوں خزانہ ملنے جیسا کوئی معاملہ پیش آیا ہے۔ ہمیں ایسی کوئی رپورٹ نہیں ملی جو اس دعوی کو صحیح ثابت کرتی ہو۔

مزید تصدیق کے لئے وشواس نیوز نے ہمارے ساتھی دینک جاگرن میں جموں کشمیر کے سینئر رپورٹر راہل شرما سے رابطہ کیا اور ان سےکشمیر میں وولر جھیل کے پاس 13 فروری 2021 کو خزانہ ملنے کی بات پوچھی۔ جس پر انہوں نے کہا، ایک ویڈیو پچھلے کچھ روز سے وائرل ہو رہا ہے جس میں سونے کے سکے رکھ رہے ہیں لیکن وہ اٹلی کا ویڈیو ہے۔ کشمیر کے وولر جھیل کے پاس کوئی خزانہ نہیں ملا ہے۔ یہ سب افواہ ہے۔

وائرل کی جا رہی پوسٹ اس سے قبل مدھیہ پردیش کے نام سے پھیلائی جا رہی تھی جس کا فیکٹ چیک وشواس نیوز نے کیا تھا۔ فیکٹ چیک یہاں پڑھ سکتے ہیں۔

فرضی پوسٹ شیئر کرنے والے فیس بک پیج کنیکٹ کشمیر کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ 18 جنوری 2021 کو بنے اس پیج کو 481 صارف فالوو کرتےہیں۔ علاوہ ا زیں مذکورہ پیج سے زیادہ تر ٹرینڈنگ پوسٹس شیئر کی جاتی ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو ستمبر 2018 کا اٹلی کے کومو شہر کا ہے۔ علاوہ ازیں کشمیر کے بارہ مولہ کی وولر جھیل میں خزانہ ملنے جیسا کوئی معاملہ حال میں پیش نہیں آیا ہے۔ وائرل دعوی فرضی ہے

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts