خشبو مرزا اسرو کی سائنٹسٹ ہیں لیکن ان کے ڈائریکٹر بننے کا دعوی گمراہ کن ہے۔ خشبو نے بھی وشواس نیوز سے بات کرتے ہوئے وائرل دعوی کی تردید کی ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا صارفین ایک خاتون کی تصویر کو شیئر کرتے ہوئے دعوی کر رہے ہیں کہ مذکورہ خاتون اسرو کی سائنٹسٹ خشبو مرزا ہیں، وہ پروموٹ ہو کر اسرو (انڈین اسپیس ریسرچ آرگینائزیشن) کی ڈائریکٹر بن گئی ہیں۔ اور خشبو دوسری ایسی مسلم ہیں جنہیں اے پی جے عبد الکلام کے بعد یہ پوسٹ ملی ہے۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل دعوی گمراہ کن ہے۔
خشبو مرزا اسرو کی سائنٹسٹ ہیں لیکن ان کے ڈائریکٹر بننے کا دعوی گمراہ کن ہے۔ خشبو نے بھی وشواس نیوز سے بات کرتے ہوئے وائرل دعوی کی تردید کی ہے۔
فیس بک صارف محمد عارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’35 سال کی سائنس دان خوشبو مرزا کو اسرو میں ڈائریکٹر کے طور پر ترقی دی گئی ہے۔ وہ اس عہدے پر فائز ہونے والے ڈاکٹر اے جے جے عبد الکلام کے بعد دوسری مسلم سائنس دان ہیں۔ وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی سابق طالب علم ہے‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کا آغاز کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا خشبو مرزا کو اسرو کی ڈائریکٹر کے عہدے سے فائز کیا گیا ہے۔ اسرو کی آفیشیئل ویب سائٹ پر دی گئی معلومات کے مطابق، ڈاکٹر کے سیون اسکرو چیئر مین ہیں سب سے علی عہدے پر فائز ہیں۔
الحقیقہ نام کی ویب سائٹ پر 29 جون 2020 کو شائع ہوئے آرٹیکل کے مطابق، ’خوشبو مرزا علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی سابق طالب علم کو انڈین اسپیس آف ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) میں ڈائریکٹر رینک ’سائنسدان – ایف‘ پوسٹ کے عہدے پر پروموٹ۔ خبر یمیں مزید بتایا گیا کہ اترپردیش کے امروہہ ضلع سے تعلق رکھنے والی خشبو چندریآن 1 (ہندوستان کی پہلی قمری تحقیقات) کے چیک آؤٹ ڈویژن میں 12 انجینئس میں ایک تھیں۔ مکمل آرٹیکل یہاں پڑھیں۔
اب یہ تو واضح تھا کہ نا ہی خشبو اسرو کی ڈائیکٹر نہیں بنی ہیں۔ مزید تفتیش میں ہم نے وائرل دعوی کے دوسرے حصہ جس میں یہ کہا جا رہا ہے کہ خشبو دوسری ایسی مسلم ہیں جنہیں عبد الکلام کے بعد یہ عہدہ ملا ہے۔ سرچ میں ہم نے پایا کہ اے پی ے عبد الکلام اسرو میں ’رینک ایچ‘ کے سائنٹسٹ تھے جبکہ خشبو ’رینک ایف‘ کی سائنس داں ہیں۔
مزید تصدیق کے لئے ہم نے خشبو مرزا سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کیا اور ان کے ساتھ وائرل پوسٹ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ وائرل پوسٹ میں جتنے بھی دعوی کئے گئے ہیں وہ غلط ہیں۔ سوائے اسکے کی وہ علی گڑھ مسلم یونی وسٹی کے طالبہ رہ چکی ہیں۔
اسرو کی ریکینگ سے جڑی معلومات حاصل کرنے کے لئے ہم نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ڈپارٹمینٹ آف ایروناٹیکل انجینئرینگ کے لکچرر ڈاکٹر سمیت سے رابطہ کیا۔ سمیت ڈی آر ڈی او کے ساتھ کچھ عرصہ کام بھی کر چکے ہیں اور اسرو کی ریکنگ سے جڑی تمام معلومات رکھتے ہیں۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ، جو اسسسٹینٹ سائنٹسراٹ ہوتا ہے اسے کوئی گریڈ نہیں ملتا ہے۔ جب سب سے پہلے کوئی سائنٹسٹ بنتا ہے تو اسے گریڈ بی ملتا ہے۔ رینک ایچ جو ہے وہ رینک ایف سے دو رینک ہائیر ہے۔ ڈاکٹر عبد الکلام ڈی آر ڈی او اور اسرو کے سائنٹسٹ تھے۔ اسرو میں وہ رینک ایچ کے سائنٹسٹ تھے جبکہ وائرل پوسٹ جن کے بارے میں ہے وہ رینک ایف کی سائنٹسٹ ہیں۔
پوسٹ کو گمراہ کن دعوی کے ساتھ کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق اترپردیش سے ہے۔
نتیجہ: خشبو مرزا اسرو کی سائنٹسٹ ہیں لیکن ان کے ڈائریکٹر بننے کا دعوی گمراہ کن ہے۔ خشبو نے بھی وشواس نیوز سے بات کرتے ہوئے وائرل دعوی کی تردید کی ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں