وشواس نیوز کی پڑتال میں دعوی جھوٹا نکلا ہے۔ شام کے رقہ میں ایک مقبرہ پر دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ کے ذریعہ کئے گئے حملہ کے پرانے ویڈیو کو غلط دعوی سے شیئر کیا جا رہا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ اسرائیل اور فلسطین کے بیچ رہے حالیہ حملوں کے درمیان سوشل میڈیا پر بہت سی فرضی دعوی وائرل ہو رہے ہیں۔ اسی طرز میں ایک دعوی یروشلم میں واقع مسجد اقصی کو لے کر وائرل کیا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین ایک ویڈیو کو شیئر کر رہے ہیں اور دعوی کر رہےہیں کہ اسرایئل کے حملے میں مسجد اقصی منہدم دی گئی ہے۔ وشواس نیوز کی پڑتال میں دعوی جھوٹا نکلا ہے۔ شام کے رقہ میں ایک مقبرہ پر دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ کے ذریعہ کئے گئے حملہ کے پرانے ویڈیو کو غلط دعوی سے شیئر کیا جا رہا ہے۔
فیس بک صارف ونود ہندو نے 12 مئی 2021 کو وائرل ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’مکہ اور مدینہ کے بعد اسلام میں مسجد اقصی تیسری سب سے پاک مسجد مانی جاتی تھی جو کہ اسرایئل کے ذریعہ توڑ دی گئی‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
وشواس نیوز نے سب سے پہلے وائرل ویڈیو کے اسکرین گریب نکالے۔ ہم نے انہیں ینڈکس سرچ انجن پر سرچ کیا۔ ہمیں اس سے ملتے جلتے تمام نتائج ملے۔ ہمیں اس ویڈیو کا اسکرین شاٹ زہرے انا فارم ڈاٹ کام نام کی ویب سائٹ پر 23 جون 2014 کی ایک خبر میں ملی۔ گوگل ٹرانسلیٹر کی مدد سے ہم نے جانا کہ اس ترک رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسلامک اسٹیٹ نے شام کے رقہ میں کسی مقبرہ پر حملہ کیا تھا۔ اس رپورٹ کو یہاں کلک کر کے دیکھا جا سکتا ہے۔
ہمیں ینڈکس سرچ انجن سے ہی ملے دوسرے نتائج کو تلاش کیا۔ ہم ڈیلی موشن کی سائٹ پر پہنچے۔ ہمیں یہ وائرل ویڈیو اس سائٹ پر موجود ایک خبر میں ملا۔ یہ خبر چھ سال پرانی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، یہ ویڈیو دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ کے حملہ سے جڑا ہوا ہے۔ اس ویڈیو کی خبر کو یہاں کلک کر کے دیکھ سکتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، ائی ایس آئی ایس نے شام کے رقہ میں اویس القرنی کی مزار کو منہدم کر دیا تھا۔ انٹرنیٹ پر سرچ کرنے پر ہمیں اس سے جڑی ریڈٹ کی ایک گئی ایک پوسٹ بھی ملی۔ اسے یہاں دیکھ سکتے ہیں۔
وشواس نیوز کی اب تک کی پڑتال سے یہ صاف ہو چکا تھا کہ یہ ویڈیو گزشتہ چھ سات سال سے انٹرنیٹ پر موجود ہے۔ اسے شام میں ایک مزار پر آئی ایس آئی ایس کے حملے کا ویڈیو بتایا جا رہا ہے اور یہ کسی بھی طرح اسرائیل اور فلسطین کے حالیہ تنازعہ سے جڑا ہوا نہیں ہے۔
وشواس نیوز نے اس وائرل دعوی کو اٹرنیشنل افیئرس صحافی، مشرق وسط معاملوں کے ماہر اور یونی ورسٹی آف وارسا کے انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل رلیشنس کے وزیٹنگ فیکلٹی سوربھ شاہی کے ساتھ شیئر کیا۔ سوربھ اسریئل اور فلسطین معاملہ کو بھی کوور کر چکے ہیں۔ سوربھ نے تصدیق دی کہ وہ خود یروشلم واقع مسجد اقصی جا چکے ہیں۔ وائرل ویڈیو وہاں کا نہیں ہے۔ سوربھ نے بتایا کہ اسرائیل نے اب تک ایسا کوئی حملہ مسجد اقصی پر نہیں کیا ہے۔
وشواس نیوز نے اس وائرل دعوی کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف ونود ہندو کی سوشل اسکیننگ میں پایا کہ صارف کی معلومات عوامی نہیں ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز کی پڑتال میں دعوی جھوٹا نکلا ہے۔ شام کے رقہ میں ایک مقبرہ پر دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ کے ذریعہ کئے گئے حملہ کے پرانے ویڈیو کو غلط دعوی سے شیئر کیا جا رہا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں