وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعویٰ غلط ہے۔ یہ ویڈیو شاہین باغ کا نہیں ہے۔ عرفان پٹھان کا یہ ویڈیو اصل میں کولکاتہ کا ہے جہاں 14 فروری کو انہیں عزار دیا گیا تھا۔ کولکاتہ میں ہوئے اس مظاہرے کا سی اے اے اور این آر سی سے کوئی لینا دینا نہیں تھا۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سی اے اے اور این آر سی کی مخالفت میں دہلی کے شاہین باغ میں ہو رہے مظاہرے سے منسلک بہت سی فرضی خبریں سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔ اسی ضمن میں ہمارے ہاتھ ہندوستانی کرکٹر عرفان پٹھان کا ایک ویڈیو لگا جس میں انہیں ایک گاڑی میں سوار دیکھا جا سکتا ہے۔ صارفین کے ذریعہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ عرفان پٹھان کا یہ ویڈیو شاہین باغ کا ہے اور انہوں نے سی اے اے/ این آر سی احتجاج میں حصہ لیا ہے۔ وشواس نیوز نے جب مذکورہ ویڈیو کی پڑتال کی تو ہمیں معلوم ہوا کہ اصل میں یہ ویڈیو شاہین باغ کا نہیں بلکہ گزشتہ روز کولکاتہ میں ہوئے ایک روڈ شو کا ہے۔
وائرل پوسٹ میں ایک ویڈیو ہے جس میں کرکٹر عرفان پٹھان کو ایک گاڑی میں کھڑے ہو کر ایک بھیڑ کے درمیان گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ پوسٹ کے ساتھ ڈسکپشن میں لکھا ہے، ’’ایک اور شیر آ لئے شاہین باغ نام ہے عرفان پٹھان‘‘۔
اس پوسٹ کا آرکائیو ورژن یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔
پڑتال
اس پوسٹ کی پڑتال کرنے کے لئے ہم نے ویڈیو کو دیکھا۔ ویڈیو میں ایک کھلی ہوئی چھت والی گاڑی میں عرفان پٹھان کھڑے ہیں۔ یہ دکھنے میں ایک روڈ شو جیسا لگ رہا ہے۔
ہم نے اس کے بعد انٹر نیٹ پر ’عرفان پٹھان روڈ شو‘ کی ورڈ کے ساتھ سرچ کیا۔ ہمارے ہاتھ انڈیا بلومس ڈاٹ کام پر ایک خبر لگی۔ اس کے مطابق، ٹی ایم سی لیڈر مدن مترا کے مدعو کرنے پر عرفان پٹھان کولکاتہ گئے تھے، جہاں انہیں عزاز دیا گیا تھا اور انہوں نے ایک روڈ شو کیا تھا۔ اس خبر میں استعمال تصاویر میں عرفان نے وہی کپڑے پہنے ہیں جو وائرل ویڈیو میں پہنے ہوئے ہیں۔
آپ کو بتا دیں کہ 4 جنوری کو عرفان پٹھان نے کرکٹ کے تمام فامیٹس کو الوداع کہنے کا علان کیا تھا۔
تفتیش پر ہمیں پاؤر اسپورٹز ٹی وی نام کے ایک یوٹیوب چینل پر 18 جنوری کو شائع ایک ویڈیو ملا، جس میں وائرل ویڈیو سے ملتی جلتی جھلکیاں تھیں۔ اس ویڈیو میں بھی کہا گیا تھا کہ ٹی ایم سی لیڈر مدن مترا کے مدعو کرنے پر عرفان پٹھان کولکاتہ گئے تھے، جہاں انہیں عزار دیا گیا تھا۔
مزید تصدیق کے لئے ہم نے مدن مترا سے بات کی۔ انہوں نے واضح کیا، ’’یہ ویڈیو کولکتاکہ کے کمرہاٹی علاقہ کا ہے، ہاں 14 فروری کو عرفان پٹھان کے عزاز سے پہلے ایک چھوٹا سا روڈ شو کیا گیا تھا۔ کمرہاٹی میں ہوئی اس تقریب کا سی اے اے اور این آر سی سے کوئی لینا دینا نہیں تھا‘۔
ہمیں مدن مترا اور عرفان پٹھان کے ٹویٹر ہینڈل پر بھی اس تقریب سے منسلک پوسٹسٹ اور تصاویر ملیں۔
ہم نے انٹرنیٹ پر اس خبر کو تلاش کیا لیکن کسی قابل اعتماد سوشل میڈیا ادارے پر عران خان کے شاہین باغ جانے کی خبر نہیں ملی۔
اب باری تھی اس پوسٹ کو فرضی حوالے کے ساتھ وائرل کرنے والے پیج ’بول کی لب آزاد ہیں تیرے ‘ کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس پیج کو 27,037 صارفین فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعویٰ غلط ہے۔ یہ ویڈیو شاہین باغ کا نہیں ہے۔ عرفان پٹھان کا یہ ویڈیو اصل میں کولکاتہ کا ہے جہاں 14 فروری کو انہیں عزار دیا گیا تھا۔ کولکاتہ میں ہوئے اس مظاہرے کا سی اے اے اور این آر سی سے کوئی لینا دینا نہیں تھا۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں