فیکٹ چیک: کشمیری پنڈتوں کی حمایت میں بولتے شخص کا یہ ویڈیو پاکستان نہیں، ہندوستانی میڈیا کا ہے

پاکستان نیوز چینل سے منسوب وائرل ویڈیو کی حقیقت کی جانچ کرنے پر، وشواس نیوز نے پایا کہ اس ویڈیو کا پاکستانی میڈیا سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ویڈیو ایک بھارتی یوٹیوب چینل کی خبر کا حصہ ہے، جسے اب سوشل میڈیا پر لوگ گمراہ کن دعوے کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ ایک نیوز چینل پر کشمیری پنڈتوں کی حمایت میں بولنے والے ایک شخص کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔ ویڈیو کو اس دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے کہ بحث کی ویڈیو ایک پاکستانی نیوز چینل کی ہے۔

وائرل ویڈیو کی تحقیقات کرنے پر وشواس نیوز نے پایا کہ اس ویڈیو کا پاکستانی میڈیا سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ویڈیو ایک بھارتی یوٹیوب چینل کی خبر کا حصہ ہے، جسے اب سوشل میڈیا پر لوگ گمراہ کن دعوے کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

رواں ماہ کی27 مارچ کو وائرل ہونے والی ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے، فیس بک صارف راکیش شرما نے کیپشن میں لکھا، “یہ ایک پاکستانی ٹی وی چینل کا 2 منٹ کا ویڈیو کلپ ہے۔ جس میں آج تک کسی بھارتی ٹی وی چینل نے کشمیری پنڈتوں کا سچ نہیں دکھایا۔ نہ ہی ہندوستان کا پرنٹ میڈیا اسے دکھائے گا کیونکہ یہاں کے سیکولر لیڈر اسے قبول نہیں کریں گے۔ لعنت ہے ایسی گھٹیا سیکولرازم پر‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیوو ورژن کو یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔

پڑتال

وائرل ویڈیو کے حوالے سے کیے جانے والے دعوے کی حقیقت جاننے کے لیے ہم نے ویڈیو کو غور سے دیکھا۔ ہمیں پتہ چلا کہ ویڈیو پر اے این این ٹی وی نیوز کا لوگو ہے۔ ہم نے یوٹیوب پر اس چینل کے بارے میں سرچ کرنا شروع کیا۔ اس دوران ہمیں اے این این ٹی وی نیوز کا ایک چینل ملا، جس پر 15 مارچ 2022 کو وائرل ویڈیو اپ لوڈ کی گئی ہے۔ ویڈیو میں کشمیری پنڈتوں کے بارے میں بات کرنے والا شخص سیاسی کارکن جاوید بیگ ہے۔

اے این این ٹی وی نیوز کے یوٹیوب چینل کو کھودنے پر ہمیں اس کی ویب سائٹ مل گئی۔ ویب سائٹ پر دی گئی معلومات کے مطابق یہ سری نگر میں واقع ایک بھارتی ٹی وی نیوز چینل ہے جسے عالمی نیوز نیٹ ورک چلاتا ہے۔ تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر بھی چینل کو صرف ہندوستان سے بتایا گیا ہے۔

ہمیں 16 مارچ 2023 کو جاوید بیگ کے آفیشل ٹویٹر پر اپ لوڈ کی گئی وائرل ویڈیو ملی۔ جاوید بیگ کے بائیو میں دی گئی معلومات کے مطابق وہ جموں و کشمیر کا رہنے والا ہے۔ وہ جموں و کشمیر میں ایک رہنما ہیں اور جموں و کشمیر کے وزیر اعلی کے پی آر او کے طور پر بھی کام کر چکے ہیں۔

https://twitter.com/JavedBeigh/status/1504058351428153348

ہم نے مزید تفصیلات کے لیے اے این این کے دفتر کو فون کیا۔ وہاں کے ایک اہلکار نے ہمیں بتایا، ”وائرل دعویٰ غلط ہے۔ ہمارا دفتر سری نگر میں ہے اور یہ ایک انڈین چینل ہے۔

ہم نے فیس بک صارف ‘راکیش شرما’ کا پروفائل اسکین کیا جس نے جعلی پوسٹ شیئر کی تھی۔ پروفائل پر دی گئی معلومات کے مطابق وہ فرید آباد کا رہنے والا ہے اور اسے 161 لوگ فالو کرتے ہیں۔

نتیجہ: پاکستان نیوز چینل سے منسوب وائرل ویڈیو کی حقیقت کی جانچ کرنے پر، وشواس نیوز نے پایا کہ اس ویڈیو کا پاکستانی میڈیا سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ویڈیو ایک بھارتی یوٹیوب چینل کی خبر کا حصہ ہے، جسے اب سوشل میڈیا پر لوگ گمراہ کن دعوے کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts