فیکٹ چیک: پاکستانی جہاز پی این ایس بابر اور ہندوستانی بحری جہاز آئی این ایس گوداوری کی ٹکر کا یہ ویڈیو 2011 کا ہے
ہندوستانی بحری جہاز کے ٹکرانے کے دعویٰ کے ساتھ وائرل ہو رہا ویڈیو 2011 کا ہے، جو سوشل میڈیا پر غلط دعویٰ کے ساتھ وائرل ہو رہا ہے۔
- By: Abhishek Parashar
- Published: Apr 22, 2020 at 07:51 PM
- Updated: Apr 22, 2020 at 08:08 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو ہو رہا ہے، جس میں دو جہازوں کو پاس آتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ گجرات کے ساحل کے قریب پاکستانی بحری جہاز کا ہندوستانی بحری جہاز سے تصادم ہو گیا۔
وشواس نیوز کی پڑتال میں یہ دعویٰ غلط نکلا۔ 2011 میں ہوئے پرانے معاملہ کو گزشتہ روز کا بتا کر کیا جا رہا ہے وائرل۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
فیس بک صارف ’ نونیت مشرا‘ نے وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوہئے لکھا ہے
‘‘Close encounter today Pakistan Naval Ship (PNS182)with Indian Naval Ship (INS Talwar) off Gujarat Coast.”
اردو ترجمہ: گجارت کے سمندری ساحل کے قریب آج پاکستانی بحری جہاز (پی این ایس 182) کی ہندوستانی بحری جہا ز (آئی این ایس تلوار) سے تصادم ہو گیا‘‘۔
پڑتال
سوشل میڈیا کے الگ الگ پلیٹ فارم پر دیگر صارفین نے اس ویڈیو کو ملتے جلتے دعویٰ کے ساتھ شیئر کیا ہے۔ پاکستانی صحافی موئد پیر زادہ نے بھی اس ویڈیو کو غلط دعویٰ کے ساتھ شیئر کیا ہے۔ انہوں نے لکھا ہے پاکستانی بحری نے عرب ساگر میں ہندوستانی جہاز کو پکڑا۔
وائرل ویڈیو میں دئے دئے کی ورڈ کے ساتھ سرچ کرنے پر ہمیں یوٹیوب پر 4 اگست 2011 کو این ڈی ٹی وی کی جانب سے اپ لوڈ کیا گیا ویڈیو بولیٹن ملا، جس میں اسی ویڈیو کا استعمال کیا گی ہے۔
خبر کے مطابق، ’پاکستانی جنگی جہاز پی این آیس بابر ہندوستانی بحری کے جہاز آئی اے این ایس گوداوری کو ٹکر مار رہا ہے۔ یہ ویڈیو 16 جون 2011 کا ہے، جب پی این ایس بابر اور آئی این ایس گوداوری ایم وی اسویج جہاز میں یرغمالی مسافروں کو بچانے کے لئے جارہے تھے۔ ہندوستانی جہاز سے آگے نکلنے کی ہوڑ میں پاکستانی جہام اسے پیچھے سے ٹکر مارتے ہوئے نکل گیا۔ ہندوستان اور پاکستانی فوج دونوں نے ہی اس بارے میں شکایت درج کرائی‘‘۔
سرچ میں ملی ایک خبر کے مطابق پی این ایس بابر 2015 میں پاکستانی بحری سے باہر ہو چکا ہے۔
وشواس نیوز نے اس معاملہ کو لے کر ہندوستانی بحری کے ترجمان سے رابطہ کیا۔ ہندوستانی بحری کے ترجمان اور کمانڈر وویک مادھوال نے کہا، ’وائرل ہو رہا ویڈیو 2011 کا پرانا معاملہ سے منسلک ہے۔ گزشتہ روز ایسا کوئی معاملہ پیش نہیں آیا ہے‘‘۔
اب باری تھی اس پوسٹ کو فرضی دعویٰ کے ساتھ وائرل کرنے والے فیس بک صارف ’نونیت مشرا‘ کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس صارف کا تعلق فیض آباد سے ہے۔
نتیجہ: ہندوستانی بحری جہاز کے ٹکرانے کے دعویٰ کے ساتھ وائرل ہو رہا ویڈیو 2011 کا ہے، جو سوشل میڈیا پر غلط دعویٰ کے ساتھ وائرل ہو رہا ہے۔
- Claim Review : دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ گجرات کے ساحل کے قریب پاکستانی بحری جہاز کا ہندوستانی بحری جہاز سے تصادم ہو گیا
- Claimed By : FB User- Navneet Mishra
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔