وشواس نیوز نے اپنی تحقیقات میں پایا کہ 850 ہندوستانی قیدیوں کی رہائی کا یہ معاملہ 2019 میں ہوا، جب سعودی ولی عہد محمد بن سلمان ہندوستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے پر کام کر رہے تھے۔ اب اس پرانی خبر کو ایک نئے انداز میں ایک گمراہ کن دعوے کی شکل میں دوبارہ شیئر کیا جا رہا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ رمضان کے آغاز سے قبل ایک بار پھر وزیر اعظم نریندر مودی اور سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ وائرل تصویر شیئر کرتے ہوئے صارفین دعویٰ کر رہے ہیں کہ بھارتی وزیراعظم مودی کی درخواست پر سعودی عرب میں قید 850 مسلمانوں کو رمضان سے قبل رہا کر دیا گیا ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی تحقیقات میں پایا کہ 850 ہندوستانی قیدیوں کی رہائی کا یہ معاملہ 2019 میں ہوا، جب سعودی ولی عہد محمد بن سلمان ہندوستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے پر کام کر رہے تھے۔ اب اس پرانی خبر کو ایک نئے انداز میں ایک گمراہ کن دعوے کی شکل میں دوبارہ شیئر کیا جا رہا ہے۔
فیس بک صارف نے ایک وائرل پوسٹ شیئر کی جس پر لکھا تھا کہ ’’سعودی عرب کی جیلوں میں بند 850 مسلمان ہندوستانیوں کو رمضان سے پہلے مودی جی کی درخواست پر رہا کر دیا گیا ہے… کچھ سمجھ لیں، انصاف کریں۔ جو دعویٰ کرتے تھے وہ 70 سالوں میں ایسا نہیں کر سکے‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی تحقیقات شروع کرتے ہوئے، سب سے پہلے ہم نے نیوز سرچ شروع کیا۔ سرچ میں ہمیں الجزیرہ کی ویب سائٹ پر 20 فروری 2019 کو شائع ہونے والا ایک مضمون ملا، دی گئی معلومات کے مطابق، ‘ہندوستان کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان (ایم بی ایس) کے نئی دہلی کے دورے کے دوران بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی درخواست کے بعد سعودی عرب اپنی جیلوں سے 850 بھارتیوں کو رہا کرے گا۔
ہمیں وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال کی طرف سے کی گئی ایک ایکس پوسٹ بھی ملی۔ 19 فروری 2019 کو شیئر کی گئی پوسٹ میں لکھا تھا، ‘وزیراعظم نریندر مودی کی درخواست پر سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ نے سعودی جیلوں میں بند 850 ہندوستانی قیدیوں کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے‘۔
وشواس نیوز نے اس پوسٹ کو پہلے بھی چیک کیا ہے اور اس وقت ہم نے اس وائرل دعوے کے سلسلے میں گلف نیوز کے سابق ایڈیٹر بوبی نقوی سے رابطہ کیا تھا۔ اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ’’ایسے قیدیوں کو سعودی عرب یا دیگر خلیجی ممالک میں طے شدہ طریقہ کار کے مطابق رہا کرنے کی عام روایت ہے۔ یہ سال میں ایک یا دو بار کیا جاتا ہے‘‘۔
اب گمراہ کن پوسٹ شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ کی باری تھی۔ سوشل اسکیننگ کے دوران ہمیں معلوم ہوا کہ صارف کے بائیو کے مطابق وہ ایک سیاست دان ہے۔ ان کو 5 ہزار سے زیادہ لوگ اسے فالو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی تحقیقات میں پایا کہ 850 ہندوستانی قیدیوں کی رہائی کا یہ معاملہ 2019 میں ہوا، جب سعودی ولی عہد محمد بن سلمان ہندوستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے پر کام کر رہے تھے۔ اب اس پرانی خبر کو ایک نئے انداز میں ایک گمراہ کن دعوے کی شکل میں دوبارہ شیئر کیا جا رہا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں