وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ تیز کی لیچیوں کو گزشتہ روز نہیں بلکہ 2015 میں جی آئی ٹیگ ملا تھا، وائرل کیا جا رہا دعوی گمرہ کن ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز) سوشل میڈیا پر وائرل ایک پوسٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ تیز پور لیچی کو جاگریفیکل اڈیکیشن کا ٹیگ حال ہی میں ملا ہے۔ جب وشواس نیوز نے پوسٹ کی تحقیقات کی تو ہمیں پتہ چلا کہ یہ گمراہ کن ہے۔ تیز پور لیچی کو جی آئی ٹیگ مل گیا لیکن حال ہی میں نہیں۔ یہ 2015 میں ہوا تھا۔
فیس بک پیج ’ٹرینیٹی مرر‘ نے ایک ویڈیو شیئر کیا جس میں لکھا ہے
“Assam’s Tezpur Litchi gets the geographical indication (GI) tag, making this delicious item an incontrovertible proof of their origins in the state, and protecting them from production elsewhere.”
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
تفتیش کے لے ہم نے گوگل سرچ کا استعمال کرتے ہوئے ’تیز پور لیچی جی آئی ٹیگ‘ سرچ کیا اور ہمارے ہاتھ ’ایگری کلچر اینڈ پروسیسڈ فوڈ پروڈکٹس ایکسپورٹ ڈولپمینٹ ایتھوریٹیز کے آفیشیئل ٹویٹر ہینڈل کی جانب سے 6 نومبر کو شیئر کیا گیا ایک ٹویٹ لگا۔
ٹویٹ کے مطابق، ’آسام کی تیز پور # لیچی کو جاگرافیکل انڈیکیشن (جی آئی) ٹیگ مل گئے ہیں ، جس سے یہ آئٹم ریاست میں ان کی ابتدا کا ایک متضاد ثبوت ہے ، اور انہیں کہیں اور پیداوار سے بچاتا ہے‘‘۔
لیکن، ٹویٹ میں اس بات کا تذکرہ نہیں کیا گیا کہ جب تیز پور پور لیچی کو جی آئی ٹیگ کب دیا گیا تھا۔ یہ صرف ایک بے ترتیب پوسٹ تھی۔
جاگرافیکل انڈیکیشن (جی آئی) ایک ایسی علامت ہے جو ان مصنوعات پر استعمال ہوتی ہے جن کی مخصوص جغرافیائی اوریجن اور وہ خصوصیات یا وقار رکھتے ہیں جو اس بنیاد کی وجہ سے ہیں۔ جی آئی کی حیثیت سے کام کرنے کے لئے، کسی نشانی میں کسی مصنوع کی شناخت کسی مخصوص جگہ سے ہونا ضروری ہے۔
انٹیلکچوئل پروپرٹیز انڈیا کی ویب سائٹ پر جاگرافیکل انڈیکیشن رجسٹری میں ہمیں ایک آرٹیکل ملا
Tezpur Litchis were filed in 2013 and got certified in 2015.
ہمیں پی ڈی ایف ، دستاویزات اور ٹریڈ مارک آف کنٹرولر ، وزارت تجارت و صنعت ، حکومت ہند ، کے دفتر کے سرکاری ویب سائٹ پر ایک پی ڈی ایف دستاویز بھی ملا۔ پی ڈی ایف میں
Tezpur Litchi listed in the period April 2014-March 2015.
وشواس نیوز نے ڈاکٹر پرسانہ کر پاتھک، آسام زرعی یونیورسٹی کے ڈائریکٹر توسیعی تعلیم سے رابطہ کیا اور انہوں نے تصدیق کی کہ تیز پور لیچیوں کو 2015 میں جی آئی ٹیگ مل گیا تھا۔
اس کے علاوہ ، آسام زرعی یونیورسٹی کے پوسٹ گریجویٹ اسٹڈیز کے ڈائریکٹر ، ڈاکٹر اجیت بشیہ نے ایک ای میل گفتگو میں کہا کہ یہ فخر کا لمحہ ہے کہ تیز پور لیچیوں کو جی آئی ٹیگ مل گیا۔ یہ ٹیگ حال ہی میں نہیں بلکہ 2015 میں دیا گیا تھا۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ تیز کی لیچیوں کو گزشتہ روز نہیں بلکہ 2015 میں جی آئی ٹیگ ملا تھا، وائرل کیا جا رہا دعوی گمرہ کن ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں