وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی فوٹو سال 2020 کی ہے جب عمران خان پاکستان کے وزیر اعظم تھے اور وائرل کی جا رہی تصویر ایک اسکیم کے لانچ کے دوران کی ہے۔ اس اسکیم لانچ میں وائرل تصویر میں نظر آرہی خاتون بھی موجود تھیں۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ وائرل ہو رہی ہے جس میں پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ایک خاتون کو ایک قطار میں بیٹھے دیکھا جا سکتا ہے۔ صارفین فوٹو کو شیئر کرتے ہوئے دعوی کر رہے ہیں کہ یہ تصویر ایڈیٹڈ ہے اور بھارت کی ایک شادی میں شرکت کرنے والی خاتون کی تصویر کو ایڈیٹ کر کے عمران خان کو ساتھ بیٹھا دیا گیا ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی فوٹو سال 2020 کی ہے جب عمران خان پاکستان کے وزیر اعظم تھے اور وائرل کی جا رہی تصویر ایک اسکیم کے لانچ کے دوران کی ہے۔ اس اسکیم لانچ میں وائرل تصویر میں نظر آرہی خاتون بھی موجود تھیں۔
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’یوتھیائٹس کے ہنر مند سائبر سیل والوں نے بھارتی شادی میں شریک خاتون کو فوٹو شاپ کرکے نوسر باز کے ساتھ بٹھا دیا اور آفیشل پیج سے اہتمام سے تصویر شئیر بھی کردی‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
وائرل کئے جا رہے دعوی کے مطابق اس تصویر کو پی ٹی آئی کے آفیشیئل پیج سے اپلوڈ کیا گیا ہے۔ پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم پی ٹی آئی کے ٹویٹر ہینڈل پر پہنچے۔ یہاں اس تصویر کو12 فروری 2023 کو اپلوڈ کیا گیا ہے۔
اسی ٹویٹ کے رپلائی میں ہمیں جابران شاہد نام کے ٹویٹر صارف کا کمینٹ ملا۔ جس میں انہوں نے اسی خاتون اور عمران خان کی دیگر تصاویر شیئر کی ہیں۔ اس ٹویٹ کے رپلائی میں ٹربیون کی ایک خبر کا اسکرین شاٹ بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
پڑتال کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے ٹربیون کی اسی خبر کو سرچ کیا، سرچ میں ہمیں ٹربیون کی ویب سائٹ پر یہی خبر 31 جنوری 2020 کو شائع ہوئی ملی۔ یہاں وائرل تصویر والی خاتون کو عمران خان کی ایک دیگر فوٹو کو دیکھا جا سکتا ہے۔
ٹربیون کی اسی خبر میں ہمیں ’پاک پی ایم او‘ کے ٹویٹر ہینڈل کا لنک ایمیڈ ہوا ملا۔ ٹویٹ میں اس تقریب کے ویڈیو کو دیکھا جا سکتا ہے۔ 31 جنوری 2020 کو اپلوڈ ہوئے ویڈیو میں 16 سیکنڈ پر وائرل خاتون اور بچہ کو دیکھا جا سکتا ہے۔
اسی معاملہ سے متعلق خبر ہمیں انڈیپنڈینٹ اردو کی ویب سائٹ پر 31 جنوری 2020 کو شائع ہوئی ملی۔ خبر میں بتایا گیا کہ، ’وزیر اعظم عمران خان نے جمعے کی شام پاکستان کی ستر لاکھ محروم اور غریب خواتین کو بااختیار بنانے اور ان کی مالی اعانت کے لیے احساس کفالت پروگرام کا افتتاح کیا‘۔
پاک پی ایم او کی ٹویٹر ہینڈل پر 31 جنوری 2020 کو وائرل تصویر سے ملتی جلتی فوٹو ملی۔ جس میں صاف طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ عمران خان کچھ فاصلہ پر خاتون سے بیٹھے تھے اور یہ تصویر اصل ہے۔
وائرل پوسٹ سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے پاکستان کے آج ٹی وی کے کنٹینٹ پروڈیوسر عادل علی سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ، ’یہ تصویر ایڈیٹڈ نہیں ہے’۔
فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف فیس بک پیج کافی سرگرم رہتا ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی فوٹو سال 2020 کی ہے جب عمران خان پاکستان کے وزیر اعظم تھے اور وائرل کی جا رہی تصویر ایک اسکیم کے لانچ کے دوران کی ہے۔ اس اسکیم لانچ میں وائرل تصویر میں نظر آرہی خاتون بھی موجود تھیں۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں