فیکٹ چیک: کشمیری صحافی کی پٹائی کے نام پر ہندی ٹی وی سیریئل کی شوٹنگ کا ویڈیو ہو رہا وائرل

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ وائرل ہو رہی ہے، جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ جموں و کشمیر میں دیر رات سکیورٹی فورسز نے ایک کشمیر صحافی فہد کو ان کے گھر سے گرفتار کیا اور اب ان کے ساتھ ہراسانی کی جا رہی ہے۔ وشواس نیوز کی پڑتال میں یہ دعویٰ فرضی ثابت ہوا۔ جس شخص کی تصویر کو مبینہ صحافی کے نام پر وائرل کیا جا رہا ہے، وہ ٹی وی انڈسٹری میں کام کرنے والا ایک اداکار ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف پرویز راین کی جانب سے 23 ستمبر کو ایک پوسٹ اپ لوڈ کی جاتی ہے جس کے ساتھ کیپشن میں لکھا گیا ہے، ’’لیٹ نائٹ ہندوستانی فوج نے کشمیری صحافی فہد کو اپنےگھر سے گرفتار کر لیا۔ اب وہ اسے ہراساں کر رہے ہے۔ دنیا میں امیزن کے جنگلات کے لئے وقت ہے لیکن کشمیر کے لوگوں کے لئے نہیں۔ کیوں؟‘‘۔

پڑتال

سوشل میڈیا سرچ میں پتہ چلا کہ یہ تصویر پہلے بھی ملتے جلتے دعووں کے ساتھ وائرل ہو چکی ہے۔ سرچ میں یو ٹیوب پر ایک ویڈیو ملا، جسے 4 ستمبر 2014 کو انڈیا فورم کے یو ٹیوب چینل پر اپ لوڈ کیا گیا ہے۔

اپ لوڈ کیا گیا ویڈیو کسی ٹی وی سیریئل کی شوٹنگ کا ہے۔ ویڈیو میں نظر آرہے اداکار کا نام شکتی اروڑہ ہے اور وائرل ہو رہی تصویر کو ویڈیو میں 0.07 سیکنڈ سے 0.50 سیکنڈ کے بیچ دیکھا جا سکتا ہے۔

سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو ایٹ ارباز خان158 نام کے ٹویٹر صارف نے اسی دعویٰ کے ساتھ وائرل کیا تھا، جس پر لوگوں نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ ویڈیو کسی کشمیری صحافی کا نہیں بلکہ ٹی وی سیریئل کی شوٹنگ کے دوران کا ہے۔ بعد میں اس صارف نے ویڈیو کو اپنی پروفائل سے ڈلیٹ کر دیا تھا۔

اسی ٹویٹ پر ردعمل دیتے ہوئے ایک دیگر صارف نے لکھا، ’’یہ شکتی اروڑہ ہے…ٹی وی سیریئل اداکار۔ یہ سیریئل یہ ہے عاشقی کی شوٹنگ کا حصہ ہے‘‘۔

شکتی اروڑہ کے آفیشیئل فیس بک پیج پر دی گئی معلومات سے اس کی تصدیق ہوتی ہے۔ اروڑہ ’میری عاشقی تم سے ہی‘ میں اداکار ہیں اور یہ سیئریئل کلرس ٹی وی پر آتا تھا۔

تصویر کی تصدیق ہو جانے کے بعد ہم نے نیوز سرچ کی مدد لی۔ نیوز سرچ میں ہمیں ایک کشمیری صحافی کو آدھی رات کے دوران گرفتار کئے جانے کی خبر کا لنک ملا۔ حالاںکہ، گرفتار صحافی کا نام غلام جیلانی قادری تھا، جنہیں سکیورٹی فورسز نے سری نگر سے آدھی رات کے وقت گرفتار کیا تھا۔

خبر کے مطابق، قادری کی گرفتاری کا معاملہ 1990 کے ایک معاملہ سے متعلق ہے، جب انہوں نے ایک دہشت گرد تنظیم کے بیان کو شائع کیا تھا۔ ان کے خلاف 1993 میں گرفتاری کا وارنٹ نکلا تھا، لیکن اسے تعمیل نہیں کیا جا سکا۔

نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ڈیلی آفاق کے صحافی غلام جیلانی قادری کو سری نگر سے آدھی رات کو گرفتار کیا گیا‘‘۔ یہ رپورٹ نیوز18 میں 25 جون 2019 کو شائع ہوئی۔

رواں سال 15 اگست کو رائیٹرس کی ایک اور رپورٹ کے مطابق، سکیورٹی فورسز نے گریٹر کشمیر کے صحافی عرفان احمد ملک کو حراست میں لیا۔

وہیں، ایک ستمبر کو انڈیا ٹوڈے کے ویب ایڈیشن میں شائع رپورٹ کے مطابق، کشمیری صحافی گوہر گیلانی کو دہلی ایئرپورٹ پر روکا گیا، جب وہ جرمنی جانے کے لئے جہاز میں بیٹھنے والے تھے۔

ہمارے ساتھی دینک جاگرن کے جموں و کشمیر کے ریاستی ایڈیٹر ابھیمنیو شرما نے بتایا، ’’اس نام کے کسی صحافی کو گرفتار کئے جانے کی کوئی اطلاع نہیں ہے‘‘۔

اب باری تھی اس پوسٹ کو فرضی حوالے کے ساتھ وائرل کرنے والے فیس بک صارف پرویز راین کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس صارف کا تعقل نین پارا سے ہے۔

نتیجہ: کشمیری صحافی کی گرفتاری اور اسے ہراساں کئے جانے کے دعوےٰ کے نام پر ٹی وی سیئریئل کی شوٹنگ کا منظر ہو رہا ہے وائرل۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts