فیکٹ چیک: حیدرآباد کے رین بازار علاقہ میں ہوئے قتل کے ویڈیو کو فرقہ وارانہ رنگ دے کر کیا جا رہا وائرل
چاقوبازی کے جس ویڈیو کو فرقہ وارانہ رنگ کے ساتھ وائرل کیا جا ہے، وہ حیدرآباد میں پیش آئے آپسی تنازعہ کا معاملہ ہے۔ معاملہ میں شامل ملزم اور مقتول دونوں ایک ہی برادری سے تعلق رکتھے ہیں۔
- By: Abhishek Parashar
- Published: Jul 11, 2020 at 05:15 PM
نئی دہلی (وشواس ٹیم)۔ فرقہ وارانہ دعوے کے ساتھ سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے۔ ویڈیو میں ، ایک نوجوان زخمی دیکھا جاسکتا ہے۔ یہ دعوی کیا جارہا ہے کہ آندھرا پردیش میں ، ایک مسلم نوجوان نے دن دہاڑے ایک ہندو نوجوان کو چاقو سے ہلاک کردیا۔
وشواس نیوز کی تحقیقات میں یہ دعوی جھوٹا نکلا۔ چاقو کی ہلاکت کے واقعے کی ویڈیو جو وائرل ہو رہی ہے وہ حیدرآباد کا واقعہ ہے اور اس میں ملوث ملزم اور مقتول دونوں کا تعلق ایک ہی برادری سے ہے۔
کیا ہےو ائرل پوسٹ میں
ٹویٹر صارف ’منوج کمار کٹر ہندو‘ نے ایک ویڈیو ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا،’آندھرا پردیش میں مسلمان نوجوانوں نے ہندو مسلم یکجہتی کی مثال قائم کرتے ہوئے ایک ہندو نوجوان کو دن دہاڑے چاقو سے ہلاک کر دیا…یہ کوئی پہلی ایسے معاملہ نہیں، ایسے معاملہ روز پیش آتے ہیں ہندوستان میں ہندووں کے ساتھ‘‘أ
پڑتال
پوسٹ کی جانچ کے لئے ان ویڈ ٹول کی مدد سے ملے کی فریمس کو گوگل رورس امیج کئے جانے پر ہمیں ’اے 18 تیلنگانہ نیوز‘ پر پانچ جون 2020 کو اپ لوڈ کیا گیا ایک ویڈیو ملا، جس میں وائرل ہو رہے ویڈیو میں زخمی نوجوان اور موقع واردات کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے۔
ویڈیو کے ساتھ موجود معلومات کے مطابق ، ‘حیدرآباد کے علاقے یاقوت پورہ میں عمران خان (22) کو اس کے سوتیلے بھائیوں نے قتل کیا تھا۔ یہ قتل تھانہ رین بازار کے تحت یاقوت پورہ ظفر روڈ پر دن بھر کی روشنی میں ہوا۔ مقتول عمران (22 سال) کو سوتیلے بھائیوں نے چاقو کے وار کرکے قتل کردیا۔ ‘
یہاں سے ملے کی ورڈس کے ساتھ خبروں کی تلاش کرتے ہوئے ہمیں 9 جون 2020 کو تلنگانہ ٹوڈے کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی ایک رپورٹ ملی ، جس میں اس واقعے کے بارے میں معلومات فراہم کی گئیں۔ رپورٹ کے مطابق ، حیدرآباد پولیس نے محمد مہتاب خان ، محمد طالب خان ، محمد ارباز خان اور محمد عامر نامی اس کیس کے چار ملزمان کو گرفتار کیا۔ اسی دوران ایک اور ملزم محمد غوث خان کو بھی گرفتار نہیں کیا جاسکا۔
خبر کے مطابق ، یہ واقعہ باہمی دشمنی کی وجہ سے ہوا ہے۔ خبروں میں ایڈیشنل ڈی سی پی (ٹاسک فورس) چکرورتی گومی کا بیان ہے۔ اس کے مطابق، محمد غالب خان کی موت کے بعد ، ان کی دو بیویاں حبیبونیسہ اور رخسانہ کے مابین تنازعہ قتل کی وجہ بنا۔
ڈی سی پی کے مطابق ، ‘حبیبونیسہ کے بڑے بیٹے کو غالب خان کی موت کے بعد سرکاری ملازمت ملی اور اس نے جائیداد بھی اپنے قبضہ میں کرلی۔ دوسری بیوی رخسانہ کو لگا کہ اس کے شوہر کی موت کے بعد اسے اپنی جائیداد میں مساوی حقوق نہیں ملےگا۔ تو رخسانہ کے بیٹوں طالب ، غوث اور مہتاب نے حبیبونیسہ کے بیٹے عمران کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔ ‘
ہم نے اس واقعے سے متعلق نیوز چینل ٹی وی 9 میں حیدرآباد کے کرائم رپورٹر نور محمد سے رابطہ کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا ، ‘وائرل ہونے والی ویڈیو باہمی دشمنی کے واقعے سے متعلق ہے ، جس میں ملزم اور مقتول کا تعلق ایک ہی برادری سے تھا۔’
پوسٹ کو فرضی دعوی کے ساتھ شیئر کرنے والے ٹویٹر صارف منوج کمار کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس صارف کو 766 صارفین فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: چاقوبازی کے جس ویڈیو کو فرقہ وارانہ رنگ کے ساتھ وائرل کیا جا ہے، وہ حیدرآباد میں پیش آئے آپسی تنازعہ کا معاملہ ہے۔ معاملہ میں شامل ملزم اور مقتول دونوں ایک ہی برادری سے تعلق رکتھے ہیں۔
- Claim Review : आंध्र प्रदेश में मुस्लिम युवकों ने हिन्दू- मुस्लिम भाईचारे की मिसाल कायम करते हुए एक हिन्दू युवक को दिनदहाड़े चाकू से गोद कर मार डाला...
- Claimed By : Twitter user- मनोज कुमार
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔