X
X

فیکٹ چیک: مصر میں غیر قانونی طریقہ سے بنائے گئے مکان پر ہوئی انہدامی کاروائی کے منظر کی تصویر فرضی سبق آموز کہانی کے ساتھ وائرل

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ تصویر یہ تصویر مصر میں بنے ایک غیر قانونی گھر کی ہے جسے اسی بنیاد پر انہدام کیا جا رہا ہے۔ اس فوٹو کے ساتھ وائرل ہو رہی کہانی پوری طرح فرضی ہے۔

  • By: Umam Noor
  • Published: May 3, 2023 at 04:38 PM

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ ایک مرتبہ پھر سے سوشل میڈیا پر انہدام ہوتے ہوئے مذکورہ مکان کی تصویر وائرل ہو رہی ہے جس کے ساتھ دعوی کیا جا رہا ہے کہ ایک گھر الجزیرہ کے شخص کا تھا۔ وائرل تصویر کے ساتھ ایک سبق آموز کہانی شیئر کی جا رہی ہے اور صارفین اسے حقیقی واقعہ مان کر یقین کر رہے ہیں۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ تصویر یہ تصویر مصر میں بنے ایک غیر قانونی گھر کی ہے جسے اسی بنیاد پر انہدام کیا جا رہا ہے۔ اس فوٹو کے ساتھ وائرل ہو رہی کہانی پوری طرح فرضی ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’آج کے نوجوانوں کے لئے بہترین سبق یہ گھر الجزائر میں موجود ہے اس گھر کے مالک نے اپنی موت سے پہلے اپنی اولاد کو جمع کیا اور کہا کہ جب میں فوت ہو جاوں تو اس گھر کو گرا دینا کیوں کہ اس گھر کی بنیادوں میں ایک خزانہ دفن ہے کچھ دنوں بعد وہ شخص فوت ہوگیا اور اس کی اولاد جمع ہو کر اس خزانے کی تلاش کے لیے اپنے والد کی وصیت پر عمل کرنے کے لیے مشورہ کرنے لگی اور آخر کار اتفاق ہوا کہ گھر کو گرا دیا جائے گھر کو گرانے کے لیے مشینری منگوائی گئی اور گھر کو گرا دیا گیا ایک صندوق اس گھر کی بنیادوں سے ملا سب خوش تھے کہ خزانہ مل گیا ہے جب صندوق کو کھولا گیا تو اس میں سی ایک کاغذ کا ٹکڑا ملا اس پر لکھا تھا کہ تم سب اگر مرد ھو تو اس گھر کو دوبارہ تعمیر کر کے دکھاؤ والدین اپنی زندگی کی انتھک محنت کر کے گھروں کو تعمیر کرتے ہیں اور اولاد اس جائیداد پر حق بھی جتاتے ہیں اور جھگڑے بھی کرتے ہیں اور پھر ساری زندگی ایک دوسرے سے جدا رہتے ہیں. اور آخر میں کہتے ہیں ابا جی آپ نے ہمارے لیے کیا ہی کیا ہے‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل لینس کے ذریعہ سرچ کیا، سرچ میں ہمیں یہ تصویر یوم 7 کی ویب سائٹ پر 20 مئی 2017 کو شائع خبر میں ملی۔ یہاں دی گئی خبر کے مطابق، ’مصر کے شرقیہ میں منشیات فروش کے سب سے بڑے محل کو مہندم کر دیا گیا ہے جو 800 کے رقبے پر بنایا گیا تھا۔ یہ گھر دو منزلوں اور ایک تہہ خانے پر مشتمل ہے اور 10 ایکڑ کے زرعی پلاٹ کے وسط میں خلاف ورزی ہے۔ مکمل خبر یہاں پڑھیں۔ اس معاملہ سے متعلق خبر النھارا کی ویب سائٹ پر بھی پڑھی جا سکتی ہے۔

اس سے قبل جب ہم نے اس تصو یر کا فیکٹ چیک کیا تھا اس وقت ہم نے مصر کے فیکٹ چیکر محمد صدام سے رابطہ کیا تھا اور انہوں نے ہمیں بتایا تھا کہ یہ ’’تصویر مصر کے ایک ڈرگ ڈیلر کے گھر کے انہدام ہونے کے دوران کی ہے۔ اس نے زرعی زمین پر غیر قانونی طریقہ سے 800 رقبے میں عمارت تعمیر کی تھی جس کے بعد اسے توڑ دیا گیا تھا‘‘۔

فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق جموں و کشمیر سے ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ تصویر یہ تصویر مصر میں بنے ایک غیر قانونی گھر کی ہے جسے اسی بنیاد پر انہدام کیا جا رہا ہے۔ اس فوٹو کے ساتھ وائرل ہو رہی کہانی پوری طرح فرضی ہے۔

  • Claim Review : ایک گھر الجزیرہ کے شخص کا تھا۔ وائرل تصویر کے ساتھ ایک سبق آموز کہانی شیئر کی جا رہی ہے
  • Claimed By : Syed Nisar Ali Bukhari
  • Fact Check : جھوٹ‎
جھوٹ‎
فرضی خبروں کی نوعیت کو بتانے والے علامت
  • سچ
  • گمراہ کن
  • جھوٹ‎

مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں

سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔

ٹیگز

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later