نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک چھوٹی بچی شوپنگ کامپلیکس کے اندر اذان سنتی ہے اور اذان کی آواز کو خوبصورت بتاتی ہے۔ اب اسی ویڈیو کو فیفا ورلڈ کپ سے جوڑتے ہوئے وائرل کیا جا رہا ہے اور دعوی کیا جا رہا ہے کہ قطر میں اپنے والدین کے ساتھ فیفا ورلڈ کپ کے لئے آئی بچی کا یہ ویڈیو ہے جس نے قطر کے ایک مال میں اذان کی آواز سنی۔ وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال میں پایا کہ یہ ویڈیو تقریبا ایک دہائی سے سوشل میڈیا پر موجود ہے، اور اس ویڈیو کا فیفا ورلڈ کپ 2022 سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ وائرل ویڈیو کے ساتھ کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو اپلوڈ کرتے ہوئے لکھا، ’امریکی بچی نے اذان کی آواز سنی تو وہ آواز اتنی دلکش تھی کہ بچی حیران رہ گئی کہ یہ کی آواز ہے جو اتنی پرسکعن ہے۔ بچی کے الفاظ ملاحظہ فرمائیں‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپلوڈ کیا اور متعدد کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل لینس کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو ایک یوٹیوب چینل پر 23 جوالائی 2014 کو اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’پہلی بار “اذان” سننے کے بعد امریکی لڑکی کا ردعمل‘۔
اسی بنیاد پر ہم نے اپنی پڑتال کو آگے بڑھایا اور ہمیں یہی ویڈیو ایک دیگر یوٹیوب چینل پر بھی اپلوڈ کیا ہوا ملا۔ یہاں ویڈیو کو 20 اکتوبر 2012 کو اپلوڈ کیا گیا ہے۔ اور یہاں پر ویڈیو کو دبئی مال کا بتایا گیا ہے۔
سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو عبداللہ ناصر نام کے ایک یوٹیوب چینل پر بھی ملا۔ یہاں ویڈیو کو 2015 میں اپلوڈ کیا گیا ہے۔ ویڈیو میں دی گئی تفصیل کے مطابق، ’ایک امریکی لڑکی کا رد عمل جب اس نے پہلی بار اذان سنی‘۔
ویڈیو سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے سال 2015 میں اپنے یوٹیوب چینل پر اس ویڈیو کو اپلوڈ کونے والے عبداللہ ناصر سے رابطہ کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ ویڈیو تقریبا ایک دہائی پرانا ہے اور عرب ممالک کے کسی مال کا ہے۔
گمراہ کن ویڈیو کو شیئر کرنے والے فیس بک پیج کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس پیج کے 7 ہزار سے زیادہ فالوورز ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال میں پایا کہ یہ ویڈیو تقریبا ایک دہائی سے سوشل میڈیا پر موجود ہے، اور اس ویڈیو کا فیفا ورلڈ کپ 2022 سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ وائرل ویڈیو کے ساتھ کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں