نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک شخص کو بےحد بڑی اسٹرا بیری کو پکڑے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر کو شیئر کرتے ہوئےصارفین کر رہےہیں کہ یہ تصویر دنیا کی سب سے بڑی اسٹرابیری کی ہے۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی تصویر کو آرٹیفیشئل انٹیلیجنس کی تکنیک کی تیار کیا گیا ہے، یہ کوئی اصل تصویر نہیں ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’دنیا کی سب سے بڑی اسٹرا بیری، سبحان الله‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے اوپن سرچ کے ذریعہ ’ورلڈز بیگسٹ اسٹرابیری‘ سرچ کیا، سرچ میں ہمیں 15 فروری 2022 کو گنیز بک آف ورلڈز ریکارڈز کی ویب سائٹ پر شائع ہوا ایک آرٹیکل ملا جس میں دی گئی معلومات کے مطابق اسرائیل کے اریئل چاہی نام کے شخص نے دنیا کی سب سے بھاری اسٹرابیری کو اگایا ہے جو 18 سینٹی میٹر لمبی، 4 سینٹی میٹر موٹی اور 34 سینٹی میٹر کی تھی۔
پڑتال کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے وائرل کی جا رہی تصویر کو سرچ کیا،سرچ میں ہمیں یہ تصویر اے آئی آرٹ یونیورس میں ای ڈی ہاس نام کے صارف کی جانب سے یہ تصویر اپلوڈ ہوئی ملی۔ اس تصویر کے ساتھ اور بھی تصاویر کو اپلوڈ کیا گیا ہے جن میں بےحد بڑی سبزیوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔
اس پوسٹ کے ساتھ ہمیں متعدد کمینٹس بھی ملے، ایک شخص کے کمینٹ کا جواب دیتے ہوئے اس اے آئی تصویر کو بنانے والے ای ڈی ہاس کہتے ہیں کہ مجھے اور زیادہ بنانا چاہہے تھا۔ اگلی بار ضرور بناؤںگا۔ اس جواب سے یہ ثابت ہوتاہے کہ یہ تصاویر خود سے تیار کی گئی ہیں نا کہ اصل ہیں۔
ہم نے وائرل تصویر کو اے آئی ڈٹیکٹر ویب سائٹ پر بھی اپلوڈ کیا جس میں اس تصویر کے آے آئی ہونے کے امکان 99 فیصد دکھے۔
اے آئی امیجز کے بارے میں بات کرتے ہوئے اے آئی آرٹسٹ شاہد نے بتایا کہ اے آئی تصاویر کو ٹولسز یا ایپس کی مدد سے تیار کیا جاتا ہے۔ اور آج کل سوشل میڈیا پر اس طریقہ کی تصاویر بہت وائرل ہو رہی ہیں۔
فرضی تصویر کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف نے ’ايام وليالي زمان‘ نام کے گروپ پر اس پوسٹ کو شیئر کیا ہے۔ اور اس گروپ کے 185.9 ہزار ممبرز ہیں۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں