X
X

فیک چیک: جرمنی میں واقع فیلڈ اسٹیشن کی پرانی تصویر کو ترکی کی مسجد بتا کر کیا گیا وائرل

وشواس نیوز کی جانچ میں ترکی کی مسجد کے نام پر وائرل پوسٹ فرضی نکلی۔ یہ برلن کے ایک فیلڈ اسٹیشن کی تصویر ہے۔ اسے کولڈ وار کے وقت امریکہ نے بنایا تھا۔

  • By: Ashish Maharishi
  • Published: Jan 14, 2021 at 04:45 PM
  • Updated: Jan 14, 2021 at 04:51 PM

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک عمارت کی تصویر وائرل ہو رہی ہے، صارفین اسے ترکی کی مسجد بتاتے ہوئے ایک مخصوص برادری پر تنقید کر رہے ہیں۔

وشواس نیوز نے وائرل پوسٹ کی جانچ کی۔ ہمیں پتہ چلا کہ جرمنی کے برلن میں واقع امریکہ کے ایک پورانے فیلڈ اسٹیشن کی تصویر کو کچھ لوگ مسجد کی تصویر بتا کر وائرل کر رہے ہیں۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف دیپک سنگھ نے 6جنوری کو ایک تصویر کو اپ لوڈ کرتے ہوئے دعوی کیا: ’’یہ ہے ترکی کی مسجد، باقی ڈیزائن سے اندازہ لگا سکتے ہیں ان کی اوقات کا کوئی بھی اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ لال قلعہ، تاج محل، قطب منار، انہیں مہان جادوگروں نے بنایا ہوگا‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

وشواس نیوز نے سب سے پہلے وائرل تصویر کو گوگل رورس امیج ٹول میں اپ لوڈ کر کے سرچ کیا۔ ہمیں یہ تصویر رائٹرس کی ویب سائٹ پر ایک خبر میں ملی۔ فوٹو کے کیپشن میں لکھا گیا کہ قومی سکیورٹی ایجنسی (این ایس اے) کے سابق لسنگ اسٹیشن کے اینٹینی برلن میں توفیلسبرگ پہاڑی یا ڈیولس پہاڑی پر دکھے ہیں۔ سوری کو 5 نومنر 2013 کو رائٹرس کے فوٹوگرافر فیبری جیو بینسچ نے کھینچا تھا۔

پڑتال کے دوران ہمیں پتہ چلا کہ جرمنی میں موجود توفیل برگ ہل کی اونچائی پر امریکہ کی این ایس اے نے کولڈ وار کے وقت یہ فیلڈ اسٹیشن بنایا تھا۔

وشواس نیوز نے گوگل میپ کے ذریعہ توفیلس برگ ہل پر موجود امریکہ کے پرانے فیلڈ اسٹیشن کو تلاشا۔ فی الحال یہ اسٹیشن بند ہے۔ اسے میپ میں یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔

پڑتال کو آگے بڑھاتے ہوئے وشواس نیوز نے رائٹرس کے فیبری جیو بینسچ کو ای میل کیا، تاکہ ہم تصویر کی حقیقت پر مہر لگا سکیں۔ رائٹرس کے نیوز فیچرس جرمنی کے سینئر ایڈیٹر ان چارج جوچین ہرمین نے ہمیں ویکی پیڈیا پر موجود تصویر کے بارے میں تفصیلی جانکاری کا لنک بھیجتے ہوئے حقیقت بتائی۔ تصویر ترکی کی مسجد کی نہیں، بلکہ برلن میں بنے سینٹر کی ہے۔

پڑتال کے آخری مرحلہ میں ہم نے فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ کی۔ ہم نے پایا کہ یہ فیس بک صارف دیپک سنگھ نے اپنے اکاؤنٹ کو لاک کیا ہوا ہے۔ پھر بھی ہمیں کچھ معلومات حاصل ہوئی۔ صارف کا تعلق ناگر ہویلی سے ہے۔ علاوہ ازیں صارف نے جنوری 2012 میں اکاؤنٹ بنایا ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز کی جانچ میں ترکی کی مسجد کے نام پر وائرل پوسٹ فرضی نکلی۔ یہ برلن کے ایک فیلڈ اسٹیشن کی تصویر ہے۔ اسے کولڈ وار کے وقت امریکہ نے بنایا تھا۔

  • Claim Review : جرمنی کے برلن میں واقع امریکہ کے ایک پورانے فیلڈ اسٹیشن کی تصویر کو کچھ لوگ مسجد کی تصویر بتا کر وائرل کر رہے ہیں
  • Claimed By : Deepak Singh
  • Fact Check : جھوٹ‎
جھوٹ‎
فرضی خبروں کی نوعیت کو بتانے والے علامت
  • سچ
  • گمراہ کن
  • جھوٹ‎

مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں

سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔

ٹیگز

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later