وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو سال 2019 کے دوران کا ہے۔ پرانے ویڈیو کو گمراہ کن حوالے سے وائرل کیا جا رہا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں گاڑیوں میں حاجیوں کی لاشوں کو لے کر جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ ویڈیو اس سال 2024 میں سعودی عرب میں حج کے دوران شدید گرمی کے باعث انتقال ہوئے عازمین کا ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو سال 2019 کے دوران کا ہے۔ پرانے ویڈیو کو گمراہ کن حوالے سے وائرل کیا جا رہا ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے لکھا، ’’اِنّا لِلّٰهِ وَاِنّا اِلَيْهِ رَاجِعُوْن۔ حج کے دوران شدید گرمی کے باعث انتقال کر جانے والے حاجیوں کہ جنازے اخری ارام گاہ کی طرف جاتے ہوئے۔ غور کریں، تمام مرد حجاج کے چہرے کھلے ہوئے ہیں کہ احرام کی حالت میں انتقال کرنے والوں کا کفن احرام ہی ہوتا ہے اور مرد حجاج کی کھلے چہرے کے ساتھ ہی تدفین کی جاتی ہے۔ یہ منظر شاید آپ نے پہلے نہیں دیکھا ہوگا۔ قیامت کے روز یہ لوگ تلبیہ پڑھتے ہوئے اپنی قبور سے کھڑے ہوں گے۔ تمام حجاج یا معتمرین کی میتوں کو مکہ مکرمہ کے جنت المعلی قبرستان میں ہی دفن کیا جاتا ہے۔ اللہ تعالٰی سب کی کامل مغفرت فرمائے۔ آمین‘’۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل لینس کے ذریعہ وائرل ویڈیو کے کی فریمس کو سرچ کیا۔ سرچ کئے جانے پر ہمیں یہ ویڈیو ایک یوٹیوب چینل اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق یہ ویڈیو مکہ کا ہے۔ وہیں اس ویڈیو کو 17 اگست 2019 کو اپلوڈ کیا گیا ہے۔
ٹائم ٹول کی مدد سے ہم نے اس ویڈیو کو سرچ کیا اور ہمیں یہ ویڈیو ایک ویری فائڈ ہینڈل پر بھی اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں بھی اس ویڈیو کو 17 اگست 2019 کو اپلوڈ کیا گیا ہے۔ اور دی گئی معلومات کے مطابق، ’مسجد حرم میں 58 جنازہ جاتے ہوئے‘‘۔
اس معاملہ سے متعلق خبر ہمیں ایک دیگر نیوز ویب سائٹ پر 17 اگست 2019 کو شائع ہوئی ملی۔ یہاں خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق، ’سوشل میڈیا پر سرگرم ایک ویڈیو کلپ وائرل ہے جس میں مکہ کی مسجد الحرم میں 58 جنازے جاتے ہوتے دکھے جا سکتے ہیں، جن میں سے کچھ احرام کے لباس میں بھی نظر آرہے ہیں۔
بی بی سی کی جون 2024 کی خبر کے مطابق اس سال حج کے دوران سعودی عرب میں پڑی شدید گرمی کے سبب 13 سو سے زیادہ عازمین کا انتقال ہوا ہے۔ مکمل خبر یہاں پڑھیں۔
وائرل پوسٹ سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے ہمارے ساتھ دینک جاگرن میں عالمی خبروں کو کوور کرنے والے سینئر کارسپانڈینٹ جے پی رنجن سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں تصدیق دیتے ہوئے بتایا کہ اس سال حج کے لئے ایک ہزار سے زیادہ عازمین کا انقتال ہوا ہے۔
گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو سال 2019 کے دوران کا ہے۔ پرانے ویڈیو کو گمراہ کن حوالے سے وائرل کیا جا رہا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں