وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایاکہ یہ دعوی غلط ہے۔ مصر کے قائرہ ایئر پوسٹ پر نصب یہ پتھر مجسمہ ساز شعابان عباس کی تخلیق ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر رسی سے بندھے ہوئے دو بڑے پتھروں کی تصویر وائرل ہو رہی ہے جس کے ساتھ یہ دعوی کیا جا رہا ہے کہ یہ پتھر اس لئے ہوا میں لٹکے ہوئے ہیں کیوں کہ انہیں 14 سو سال پہلے حضرت محمد ﷺ نے باندھا تھا۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایاکہ یہ دعوی غلط ہے۔ مصر کے قائرہ ایئر پوسٹ پر نصب یہ پتھر مجسمہ ساز شعابان عباس کی تخلیق ہے۔ وشواس نیوز نے اس پوسٹ کی پہلے بھی تفتیش کی ہے، پڑتال یہاں پڑھیں۔
فیس بک صارف ’علی حسین زاہد حارج‘ نے ایک پوسٹ شیئر کی جس میں دو بڑے پتھروں کو دیکھ سکتے ہیں وہیں ان میں ایک پتھرو ہوا میں رسی کے سہارے بندھا ہوا نظر آرہا ہے۔ صارف نے جو پوسٹ شیئر کی ہے اس میں لکھا ہے،’’یہ پتھر حضرت محمد مصطفے صلہ اللہ علیہ وسلم نے 1400 سو سال پہلے باندھے تھے جو آج بھی ویسے ہی کھڑے ہیں۔ اگر دل اجازت دے تو سبحان اللہ کہ کر شیئر کریں‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کا آغاز کرتے ہوئے ہم نے سب سے پہلے گوگل رورس امیج سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں ٹاکینگ بیوٹیفول اسٹف ڈاٹ کام پر شائع ہوئے آرٹیکل میں یہ تصویر نظر آئی، جس میں ان پتھروں کے حوالے سے بتایا گیا کہ یہ مصر کے قائرہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ ٹرمینل 3 پر نصب ہوئے پتھر ہیں۔
اپنے مزید سرچ میں ہمیں یہ یہی تصویر الامی ڈام کام پر بھی ملی۔ تصویر کے ساتھ دی گئی تفصیل میں بتایا گیا کہ مصر کے قائرہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ٹرمینل 3 پر یہ نصب ہیں اور انہیں شعابان عباس نے بنایا ہے۔
سی ایل ڈی ڈاٹ بی زیڈ نام کی ویب سائٹ پر موجود پتھروں سے منسلک معلومات کے مطابق،’ مصر کے فیوم سے تعلق رکھنے والے مجسمہ ساز (سکلپٹر) اس وقت دنیا بھر میں مشہور ہو گئے جب انہوں نے قائرہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ’فلوٹنگ اسٹون‘ یعنی ’اڑتے ہوئے پتھروں‘ کی تخلیق کی۔
مصر کی انگریزی نیوز ویب سائٹ اہرام نیوز پر 18 نوموبر 2010 کو شائع ہوئی خبر کے مطابق، مشوہر مجسمہ ساز کا 17نومبر 2010 کو دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہو گیا۔
ان تمام تفصیلی سرچ سے یہ تو واضح تھا کہ وائرل تصویر میں نظر آرہے یہ پتھر حضرت محمد نے نہیں باندھے بلکہ یہ مجسمہ ساز کے ذریعہ بنائے گئے ہیں۔ حالاںکہ اس کی تصدیق کے لئے وشواس نیوز نے ’ایجپٹ ٹوئرس ڈاٹ کام‘ کے بانی اور قائرہ کے ٹوئر گائڈ خالد عباس سے رابطہ کیا اور ان کے ساتھ وائرل پوسٹ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ پتھر قائرہ ایئر پورٹ کے ہی ہیں اور انہیں حضرت محمد ﷺ نے نہیں باندھا‘‘۔
اب باری تھی فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف علی حسین زاہد کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان کے پنجاب سے ہے۔ علاوہ ازیں صارف کو 3779 صارفین فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایاکہ یہ دعوی غلط ہے۔ مصر کے قائرہ ایئر پوسٹ پر نصب یہ پتھر مجسمہ ساز شعابان عباس کی تخلیق ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں