فیکٹ چیک: انڈین آئل کے نام پر وائرل ہو رہا ہے فرضی انتباہ
- By: Umam Noor
- Published: Jun 18, 2019 at 12:50 PM
- Updated: Jun 18, 2019 at 03:41 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ ملک میں جیسے جیسے موسم گرم ہوتا ہے، ویسے ویسے انڈین آئل کے نام پر ایک فرضی میسج وائرل ہونے لگتا ہے۔ اس بار بھی یہ میسج پھر سے سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ میسج میں انڈین آئل کی جانب سے مبینہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ گرمی بڑھنے کی وجہ سے اپنی گاڑیوں میں حد سے زیادہ پٹرول نہ بھروائیں۔ ورنہ دھماکہ ہو سکتا ہے۔ وشواس ٹیم کی پڑتال میں یہ میسج فرضی ثابت ہوا۔ انڈین آئل نے ایسا کوئی انتباہ جاری نہیں کیا ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں
آر ٹی آئی کلب اتراکھنڈ (نیچے انگریزی میں دیکھیں) نام کے فیس بک پیج نے انڈین آئل کا مبینہ انتباہ والا لوسٹ اپ لوڈ کیا۔ اس کے علاوہ متعدد صارفین فیس بک، ٹویٹر اور واٹس ایپ پر اس فرضی میسج کو پھیلا رہے ہیں۔ وائرل ہو رہے میسج میں لکھا ہے، ’’آنے والے دنوں میں درجہ حرارت میں اضافہ ہونا طے ہے، اسلئے اپنی گاڑی میں پٹرول حد سے زیادہ نہ بھروائیں۔ یہ ایندھن ٹینک دھامکہ کی وجہ بن سکتا ہے۔ گزارش ہے کہ آپ اپنی گاڑی میں آدھا ٹینک بھروائیں اور ہوا کے لئے جگہ رکھیں۔ اس ہفتہ 5 دھماکہ زیادہ پٹرول بھرنے سے ہوئے ہیں۔ پٹرول ٹنکی کو دن میں ایک بار کھول کر اندر بن رہی گیس کو باہر نکلنے دیں‘‘۔
RTI Club Uttarakhand
پڑتال
وشواس نیوز نے سب سے پہلے انڈین آئل کی ویب سائٹ آئی او سی ایل ڈاٹ کام (نیچے ویب سائٹ کا لنک دیکھیں) کو اسکین کرنا شروع کیا۔ ہمیں اس کے ہوم پیج پر ایک اناونس مینٹ دکھا۔ اس میں صاف طور پر اس بات کی وضاحت کی گئی تھی کہ سوشل میڈیا پر ایک افواہ اڑ رہی ہے، جس میں انڈین آئل کی جانب سے انتباہ کی بات کہی جا رہی ہے۔ میسج میں لکھا گیا ہے کہ آٹوموبائل میکرس اپنی گاڑیوں کو پرفارمینس رکوائیرمینٹ اور سکیورٹی کے مدنظر تیار کرتے ہیں۔ فل لمٹ تک گاڑیوں میں پٹرول یا ڈیزل ڈلوانا پوری طری محفوظ ہے‘‘۔
https://www.iocl.com/
اس کے بعد وشواس ٹیم نے ان ویڈ ٹول (نیچے انگریزی میں دیکھیں) کی مدد سے انڈین آئل (نیچے انگریزی میں دیکھیں) کے ٹویٹر ہینڈل کو اسکین کیا۔ یہاں ہمیں 16 جون 2018 کو کیا گیا ایک ٹویٹ ملا۔ اس میں بھی یہی بات کہی گئی تھی۔ اپ نیچے پڑھ سکتے ہیں
InVID @IndianOilcl
اسی ٹویٹ کو گزشتہ سال بھی کیا گیا تھا۔ یہ بھی آپ نیچے پڑھ سکتے ہیں۔
اپنی پڑتال کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم انڈین آئل کے فیس بک پیج پر پہنچے۔ وہاں کئی پوسٹ کو اسکن کرنے کے بعد ہمیں انڈین آئل کی انتباہ سے جڑی ایک پوسٹ ملی۔ اس پر بھی وہی کنٹینٹ تھا، جو انڈین آئل کی ویب سائٹ اور ٹویٹر ہینڈل پر موجود تھا۔ اسے 27 اپریل 2019 کو شیئر کیا گیا تھا۔ انڈین آئل کی جانب سے مسلسل اس افواہ کو خارج کیا جا رہا ہے، جو ان کے نام پر لوگوں کے درمیان گمراہ کر رہی ہے۔
اتنا کرنے کے بعد ہم نے انڈین آئل کے ہیڈ آفس میں رابطہ کیا۔ وہاں سے ہمیں جانکاری ملی کہ گزشتہ کچھ سالوں سے مسلسل ایک ہی افواہ ہر گرمی میں پھیلائی جاتی ہے۔ اس میں کچھ بھی حقیقت نہیں ہے۔
آخر میں ہم نے فیک پر انتباہ والے میسج کو وائرل کرنے والے فیس بک پیج آر ٹی آئی کلب اتراکھنڈ (نیچے انگریزی میں دیکھیں) کو اسکین کیا۔ دہرادون سے چلنے والے اس پیج کو 2248 لوگ فالو کرتے ہیں۔
RTI Club Uttarakhand
نتیجہ: وشواس ٹیم کی پڑتال میں انڈین آئل کا انتباہ کے نام پر پھیل رہا میسج فرضی ثابت ہوتا ہے۔
مکمل سچ جانیں…سب کو بتائیں
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں
contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں۔
- Claim Review : انڈین آئل کی انتباہ
- Claimed By : RTI Club Uttarakhand
- Fact Check : جھوٹ