وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا ہے کہ مالدیپ کے صدر محمد معیز کے نام پر وائرل پوسٹ کا اسکرین شاٹ فرضی ہے۔ محمد معیز نے بھارت کے ساتھ حالیہ تنازع کے بعد ایسی کوئی ٹویٹ نہیں کی ہے اور اس دعوے کے ساتھ وائرل ہونے والی سوشل میڈیا پوسٹ کا اسکرین شاٹ ایڈٹ کرکے تیار کیا گیا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ مالدیپ کے وزراء کی جانب سے ہندوستان کے وزیر اعظم کے خلاف قابل اعتراض ریمارکس اور اس سے پیدا ہونے والے تنازعہ کے بعد ایک اسکرین شاٹ وائرل ہو رہا ہے جس کے مطابق مبینہ طور پر مالدیپ کے صدر محمد معیز نے ہندوستان سے باضابطہ معافی مانگ لی ہے۔ مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر صارفین اس اسکرین شاٹ کو حقیقی سمجھ کر شیئر کر رہے ہیں۔
وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا ہے کہ مالدیپ کے صدر محمد معیز کے نام پر وائرل پوسٹ کا اسکرین شاٹ فرضی ہے۔ محمد معیز نے بھارت کے ساتھ حالیہ تنازع کے بعد ایسی کوئی ٹویٹ نہیں کی ہے اور اس دعوے کے ساتھ وائرل ہونے والی سوشل میڈیا پوسٹ کا اسکرین شاٹ ایڈٹ کرکے تیار کیا گیا ہے۔
وائرل ٹوئٹ میں لکھا ہے،
”I apologise to our Indian friends with folded hands on behalf of our ministers and their irresponsible comments about Prime minister Narendra Modi. Looking forward to welcoming friends from India and strengthening bilateral relations between our nations.”
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے، ہم نے سب سے پہلے صدر محمد معیز کے آفیشل ہینڈل @ایم معیز کو اسکین کیا۔ ہمیں 5 جنوری کو ان کا سب سے حالیہ ٹویٹ ملا۔
تحقیقات کو آگے بڑھاتے ہوئے، ہم نے وے بیک مشین کے ذریعے صدر محمد معیز کی ڈلیٹ کئے ہوئے ایکس پوسٹ کو تلاش کیا، لیکن وہاں بھی ہمیں 7 جنوری کو وائرل پوسٹ سے ملتی جلتی کوئی ٹویٹ نہیں ملی۔
ڈلیٹ کئے ہوئے ایکس (ٹویٹ) پوسٹ کو چیک کرنے والی ویب سائٹ سوشل میڈیا بلیڈ پر دئے گئے ڈیٹا کے مطابق سات جنوری 2024 کو صدر محمد معیز نے نہ تو کوئی ٹویٹ کیا اور نہ ہی اسے ڈلیٹ کیا۔
وزیر اعظم مودی کے خلاف مالدیپ کے وزراء کے ریمارکس کے بعد وہاں کی حکومت نے ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے وزراء کی رائے کو ذاتی قرار دیا اور یہ بھی کہا کہ یہ مالدیپ کی حکومت کے خیالات کی نمائندگی نہیں کرتا ہے۔
مزید معلومات کے لیے، ہم نے مالدیپ کی نیوز ویب سائٹ دھیاریس کے شریک بانی اور صحافی محمد اذان سے رابطہ کیا، اور انھوں نے تصدیق کی کہ مالدیپ کے صدر محمد معیز نے اس پورے معاملے پر کوئی بیان نہیں دیا ہے۔
نیوز رپورٹ کے مطابق 4 جنوری کو وزیر اعظم نریندر مودی نے مرکز کے زیر انتظام علاقے لکشدیپ کا دورہ کرتے ہوئے اپنے سوشل میڈیا ہینڈل سے کئی تصاویر شیئر کیں۔ ان کے دورے کے بعد مالدیپ کے وزیر نے وزیر اعظم کے خلاف متنازعہ ریمارکس کیے تھے، جنہیں بعد میں حذف کر دیا گیا۔
آخر کار ہم نے وائرل پوسٹ شیئر کرنے والے صارف کا اکاؤنٹ اسکین کیا۔ ہم نے پایا کہ صارفین کسی نظریے سے متعلق پوسٹس شیئر کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا ہے کہ مالدیپ کے صدر محمد معیز کے نام پر وائرل پوسٹ کا اسکرین شاٹ فرضی ہے۔ محمد معیز نے بھارت کے ساتھ حالیہ تنازع کے بعد ایسی کوئی ٹویٹ نہیں کی ہے اور اس دعوے کے ساتھ وائرل ہونے والی سوشل میڈیا پوسٹ کا اسکرین شاٹ ایڈٹ کرکے تیار کیا گیا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں