X
X

فیکٹ چیک: پاکستانی مصنف انور مقصود کے اغوا سےمتعلق فرضی خبریں ہو رہی وائرل

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی تمام خبریں فرضی ہیں۔ مصنف انور مقصود نے خود بھی ویڈیو جاری کرتے ہوئے اپنے اغوا کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔

  • By: Umam Noor
  • Published: Mar 28, 2024 at 08:25 PM

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ پاکستان کے مشہور مصنف انور مقصود سے متعلق کچھ خبریں سوشل میڈیا کے الگ الگ پلیٹ فارمز پر وائرل ہو رہی ہیں۔ وائرل کی جا رہی ان خبریں میں دعوی کیا جا رہا ہے کہ انور مقصود کو کچھ روز قبل اغوا کیا اور ان کے ساتھ تشدد کیاگیا ہے۔ ان خبروں کو حقیقت سمجھتے ہوئے صارفین شیئر کر رہے ہیں۔

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی تمام خبریں فرضی ہیں۔ مصنف انور مقصود نے خود بھی ویڈیو جاری کرتے ہوئے اپنے اغوا کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’معروف ادیب انور مقصود کو تقریباً 10 دن قبل اغوا کیا گیا تھا اور انہیں کئی تھپڑ مارے گئے تھے، ان پر تمام چینلز پر پابندی عائد ہے اور انہیں کسی قسم کے پروگرام کرنے کی اجازت نہیں ہے، ان کی عمر 84 سال ہے۔ ہم کہاں جا رہے ہیں بتانے اور کہنے کی ضرورت ہی نہیں کس نے کیا ہوگا کیوں کیا ہوگا۔ افسوس صد افسوس ان جیسے شریف النفس آدمی کو بھی نہیں چھوڑا انہوں نے‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل نیوز سرچ کیا، سرچ میں ہمیں ٹربیون ڈاٹ کام پر اس موضوع پر شائع ہوئی خبر ملی۔ 15 مارچ کو شائع کردہ خبر کے مطابق، ’پاکستانی اسکرپٹ رائٹر اور طنز نگار انور مقصود نے اپنے مبینہ اغوا اور حملہ کے بارے میں گردش کرنے والی افواہوں کے خلاف بات کی ہے۔ حال ہی میں جاری کردہ ایک ویڈیو بیان میں، تجربہ کار فنکار نے تمام دعووں کی سختی سے تردید کی، اپنے چاہنے والوں اور مداحوں کو یقین دلایا کہ وہ محفوظ ہیں۔

دنیا نیوز پر دی گئی خبر کے مطابق، ’لیجنڈ سکرپٹ رائٹر، کمپیئر اور مزاح نگار انور مقصود نے میڈیا میں گردش کرنے والی ان خبروں کی تردید کی ہے کہ انہیں حکومت کے خلاف بولنے پر اغوا کیا گیا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

وہیں آج ٹی وی کے آفیشیئل یوٹیوب چینل پر اس معاملہ پر دی گئی خبر کے مطابق، ’’معروف گلوکار بلال مقصود نے اپنے والد انور مقصود کی ایک ویڈیو شیئر کی جس میں انہیں بریانی تیار کرتے دیکھا جا سکتا ہے‘۔ وہیں اس ویڈیو میں وہ یہ کہتے ہوئے نظر آرہے ہیں کہ اگر مجھے چوٹ لگی ہوتی تو اس وقت میں بریانی نا بنا رہا ہوتا‘‘۔

جیو ٹی وی اردو کی خبر کے مطابق، ’انور مقصود نے خبروں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مداحوں سے درخواست کی کہ ایسی جعلی خبروں پر کان نہ دھریں، میرا نہ تو سوشل میڈیا پر کوئی اکاؤنٹ ہے اور نہ میں سوشل میڈیا دیکھتا ہوں، لوگ مجھے فون کرکے بتا رہے ہیں کہ میرے اغوا کے حوالے سے خبریں آرہی ہیں۔ انور مقصود نے تمام خبروں کی تردید کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ میں نہ صرف ایسی تمام خبروں کی تردید کرتا ہوں بلکہ ان لوگوں کی بھی مذمت کرتا ہوں جو بغیر تصدیق کے ایسی خبریں پھیلاتے ہیں۔

وائرل پوسٹ سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے پاکستان کے صحافی عالد علی سے رابطہ کیا اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ انور مقصود اکثر حکومت کے خلاف اپنی آواز اٹھاتے رہتے ہیں، اور گزشتہ روز ان کے اغوا کی خبریں آئی تھیں لیکن بعد میں انہیں نے خود ان تمام خبروں کو فرضی بتایا ہے۔

فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی تمام خبریں فرضی ہیں۔ مصنف انور مقصود نے خود بھی ویڈیو جاری کرتے ہوئے اپنے اغوا کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔

  • Claim Review : انور مقصود کو کچھ روز قبل اغوا کیا اور ان کے ساتھ تشدد کیاگیا ہے۔
  • Claimed By : Nasir Jatoi
  • Fact Check : جھوٹ‎
جھوٹ‎
فرضی خبروں کی نوعیت کو بتانے والے علامت
  • سچ
  • گمراہ کن
  • جھوٹ‎

مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں

سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔

ٹیگز

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later