X
X

فیکٹ چیک: اندور میں مسلمانوں کو کورونا وائرس پازیٹو کے انجیکشن لگانے کا دعویٰ غلط

وشواس نیوز نے پایا کہ نہ ہی اندور میں مسلمانوں کو کورونا وائرس پازیٹو بلڈ کے انجیکشن لگائے جا رہے ہیں اور نہ ہی حکومت ہند یا مدھیہ پردیش کی ریاستی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کے مریضوں کے مذہب کا اعداد و شمار جاری کیا گیا ہے۔ تو یہ کہنا بھی بےبنیاد ہے کہ اندور میں سب سے زیادہ مسلمانوں کے کورونا وائرس پازیٹو معاملہ پائے جا رہے ہیں۔ وشواس نیوز کی پڑتا میں تمام دعوےٰ فرضی ثابت ہوتے ہیں۔

  • By: Umam Noor
  • Published: Apr 4, 2020 at 01:42 PM
  • Updated: Apr 4, 2020 at 02:00 PM

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ جتنی تیزی سے ملک میں کورونا وائرس کے معالات میں اضافہ ہو رہا ہے، اتنی ہی تیزی سے اس سے منسلک فرضی خبروں کو بھی سوشل میڈیا پر پھیلایا جا رہا ہے۔ واٹس ایپ اور اور فیس بک پر ایک میسج وائرل ہو رہا ہے جس کے مطابق، اندور میں مسلمانوں کو کورونا وائرس سے انفیکٹڈ خون کا انجیکشن لگایا جا رہا ہے۔ اس وائرل میسج میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اندور میں مسلمانوں کو جانچ کے بہانے سے لے جاکر انہیں آسولیشن میں رکھا جا رہا ہے۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ اندور میں سب سے زیادہ کورونا وائرس کے مریض مسلمان ہی ہیں۔

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ اندور کے نام سے پھیلائے جا رہے یہ تمام دعوےٰ بےبنیاد اور غلط ہیں۔ اندور کے ایس پی سورج ورمہ نے واٹس ایپ فارورڈ میں کئے جا رہے دعووں کو فرضی بتایا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک پر صارف ’انیس شمیم احمد ندوی‘ نے ایک پوسٹ شیئر کی جس میں لکھا ہے، ’’پورا ضرور پڑھیں اور آگے فارورڈ کریں۔ بہت بڑی سازش ہے کورونا کے نام پر مسلم بستیوں سے مسلمانوں کو جانچ کے بہانے سے لے جایا جا رہا ہے اور لے جا کر پوزیٹو رپورٹ بنا کر آسولیشن میں رکھ رہے اسپتال میں نہیں کہیں اور لے جا کر انجیکشن لگا رہے ہیں کورونا وائرس پازیٹو بلڈ کے۔ اور اندور میں اتنی بڑی عابادی ہے لیکن صرف مسلمانوں کے ہی نام کیوں آرہے کیوں کہ انہیں پتہ ہے مسلمان کو ڈرا دو بس اور لے جاؤ کورونا کے نام پر پھسا کر نپٹا رہے ہیں۔ ابھی خبر ملی ہے میرے رشتہ دار ڈاکٹر ہیں انہوں نے بتایا کہ پوزیٹو کر کے جب انسان مرنے کی حالت میں آجاتا ہے تو اسے زہر کا انجیکشن دے کر کورونا سے موت کی وجہ بتا کر پھیکا جا رہا ہے۔ سنبھل جاؤ اگر کوئی آپ کے علاقہ میں آتا ہے ڈاکٹر یا پولیس والا تو اس کو کہنا یہیں جانچ کر یہیں رپورٹ لے کر آ اگر پازیٹو نکلے تو اپنے آپ گھر کے کمرے میں بند کر لیں گے۔ آسولیٹ کر لیں گے اپنے آپ کو اور کوئی کتنا ہی بولے جانا نہیں اللہ کے واسطے۔ غور سے پڑھیں۔ مکمل پڑھیں۔ اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کے ساتھ شیئر کریں‘‘۔

ہم نے پایا کہ اس فرضی کو فیس بک پر دیگر صارفین بھی شایئر کر رہے ہیں۔

پڑتال

واٹس ایپ اور فیس بک پر پھیلائے جا رہے اس میسج کی حقیقت جاننے کے لئے ہم نے سب سے پہلے الگ الگ کی ورڈس ڈال کر نیوز سرچ کیا، لیکن ہمارے ہاتھ کوئی بھی ایسی خبر نہیں لگی جو اس فارورڈ میسج سے ملتی جلتی بھی ہو۔

وائرل دعویٰ کے مطابق، اندور میں صرف مسلمانوں کے ہی کورونا وائرس پازیٹو کیس آرہے ہیں۔ اس بات کی حقیقت جاننے کے لئے ہم وزارت صحت اور خاندانی بہبود کی ویب سائٹ ایم او ایچ ایف ڈبلو ڈاٹ گیو ڈاٹ ان پر گئے۔ وہاں موجود اعداد و شمار کے مطابق، مدھیہ پردیش میں اب تک 104 کورونا وائرس متاثرین کے معاملہ سامنے آئے ہیں اور 6 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ وزارت کی ویب سائٹ پر ہمیں کہیں بھی مریض کی شناخت سے منسلک کوئی بھی معلومات شائع ہوئی نہیں نظر آئی۔

Source: MOHFW

اب یہ تو واضح ہو چکا تھا کہ مریضوں کی اعداد و شمار مذہب کی بنیاد پر نہیں ہوتی ہے، لیکن وائرل میسج کے دوسرے دعویٰ کی تفتیش باقی تھی۔ اس میں دعویٰ کیا گیا ہے، ’’اندوں میں مسلم بستیوں میں مسلمانوں کو جانچ کے لئے لے جایا جا رہا ہے اور لے جاکر فرضی پازیٹو رپورٹ بنا کر آئسولیشن میں رکھ رہے ہیں۔ اسپتال میں نہیں کہیں اور لے جا کر انجیکشن لگا رہے ہیں کورونا وائرس پازیٹو بلڈ کے‘‘۔

اس دعویٰ کی پڑتال کے لئے ہم نے اندور ایسٹ کے سپرنٹیڈنٹ آف پولیس یوسف قوریشی سے بات کی اور ان کے ساتھ وائرل میسج شیئر کیا۔ انہوں نے اس میسج کو پوری طرح سے فرضی بتایا۔

وشواس نیوز نے اندور کے ایس پی سورج ورمہ سے بھی بات کی اور ان کے ساتھ وائرل کئے جا رہے میسج کو شیئر کیا جس پر انہوں نے کہا کہ، ’’یہ وائرل میسج فرضی ہے۔ لوگوں کو گمراہ کرنے کے مقصد سے یہ سب پھیلایا جا رہا ہے۔ گزشتہ روز بھی ہم نے ایک فرضی خبر کے خلاف کاروائی کی ہے۔ اندور کے نام سے کئے جا رہے تمام دعویٰ بالکل غلط اور بے بنیاد ہیں‘‘۔

اب باری تھی اس فرضی پوسٹ کو پھیلانے والے فیس بک پیج کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس پیج سے ایک مخصوص آئڈیولاجی کی جانب متوجہ پوسٹ کو شیئر کیا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں مذکورہ پیج کو 24 لوگ فالوو کرتے ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے پایا کہ نہ ہی اندور میں مسلمانوں کو کورونا وائرس پازیٹو بلڈ کے انجیکشن لگائے جا رہے ہیں اور نہ ہی حکومت ہند یا مدھیہ پردیش کی ریاستی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کے مریضوں کے مذہب کا اعداد و شمار جاری کیا گیا ہے۔ تو یہ کہنا بھی بےبنیاد ہے کہ اندور میں سب سے زیادہ مسلمانوں کے کورونا وائرس پازیٹو معاملہ پائے جا رہے ہیں۔ وشواس نیوز کی پڑتا میں تمام دعوےٰ فرضی ثابت ہوتے ہیں۔

  • Claim Review : وائرل میسج کے مطابق، اندور میں مسلمانوں کو کورونا وائرس سے انفیکٹڈ خون کا انجیکشن لگایا جا رہا ہے۔
  • Claimed By : Fb user- Anis Shamim Ahmad Nadvi
  • Fact Check : جھوٹ‎
جھوٹ‎
فرضی خبروں کی نوعیت کو بتانے والے علامت
  • سچ
  • گمراہ کن
  • جھوٹ‎

مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں

سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔

ٹیگز

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later