فیکٹ چیک: نہیں ہوا پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کا انتقال، دعوی فرضی ہے

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا دعوی غلط ہے۔ عمران خان کا انقتال نہیں ہوا ہے۔ اور نا ہی انہیں حال فی الحال گولی لگی ہے۔ وائرل پوسٹ کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ویڈیو اکتوبر 2022 کا توشی خانہ معاملہ سے متعلق ہے۔ ویڈیو کو فرضی دعوی کے ساتھ پروپیگنڈہ کے تحت وائرل کیا جا رہا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر موجود صارفین ایک ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے دعوی کر رہے ہیں کہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کا گولی لگنے کی وجہ سے انتقال ہو گیا ہے۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا دعوی غلط ہے۔ عمران خان کا انقتال نہیں ہوا ہے۔ اور نا ہی انہیں حال فی الحال گولی لگی ہے۔ وائرل پوسٹ کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ویڈیو اکتوبر 2022 کا توشی خانہ معاملہ سے متعلق ہے۔ ویڈیو کو فرضی دعوی کے ساتھ پروپیگنڈہ کے تحت وائرل کیا جا رہا ہے۔’

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’افسوسناک خبر گولی لگنے سے عمران خان انتقال کر گئے۔2023.4.19‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے نیوز سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں عمران خان کے حال فی الحال گولی لگنے یا انقتال جیسی کوئی خبر نہیں ملی۔

پڑتال کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم عمران خان کے آفیشیئل فیس بک پیج اور ٹویٹر ہینڈل پر پہنچے- وائرل پوسٹ کے مطابق عمران خان کا انتقال 19 اپریل کو ہوا ہے۔ ہم نے عمران خان کی سوشل اسکیننگ میں 19 اور 20 اپریل کی پوسٹ کو چیک اور ان کی صحت سے متعلق معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی۔ یہاں ہمیں ایسی کوئی معلومات نہیں ملی۔

پڑتال کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے ویڈیو کو غور سے دیکھا، ویڈیو میں ہمیں بول نیوز 21 اکتوبر 2022 لکھا ہوا نظر آیا۔ بول نیوز کے فیس بک پیج پر یہی ویڈیو ملا۔ یہاں ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’’توشہ خانہ ریفرنس کیسچیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نا اہل قرارا لیکشن کمیشن نے عمران خان کی قومی اسمبلی کی رکنیت ختم کردی‘‘۔

متعدد صارفین اس ویڈیو کے ساتھ ایک دیگر ویڈیو بھی شیئر کر رہے ہیں اور اس میں عمران خان کو اسپتال میں دیکھا جا ستکا ہے۔ اس ویڈیو کی پڑتال اس سے قبل بھی وشواس نیوز کر چکا ہے۔ پڑتال میں ہم نے پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو سال 2013 کا ہے۔ مکمل فیکٹ چیک یہاں پڑھیں۔

وائرل ویڈیو میں کئے جا رہے دعوی کی تصدیق کے لئے ہم نے پاکستان کے آج ٹی وی کے صحافی عادل علی سے رابطہ کیا وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ عمران خان کی موت کا دعوی بالکل غلط ہے۔

فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا دعوی غلط ہے۔ عمران خان کا انقتال نہیں ہوا ہے۔ اور نا ہی انہیں حال فی الحال گولی لگی ہے۔ وائرل پوسٹ کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ویڈیو اکتوبر 2022 کا توشی خانہ معاملہ سے متعلق ہے۔ ویڈیو کو فرضی دعوی کے ساتھ پروپیگنڈہ کے تحت وائرل کیا جا رہا ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts