فیکٹ چیک: پان کھانے سے کورونا وائرس سے بچاؤ کا فرضی دعوی ہو رہا سوشل میڈیا پر وائرل

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ پان کھانے سے کورونا وائرس سے بچاؤ کا دعوی غلط ہے۔ کوئی بھی سائنٹیفک ثبوت موجود نہیں ہے جو دعوی کے صحیح ہونے کی تصدیق کرتا ہو۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر کورونا وائرس سے جڑی فرضی خبروں اور افواہوں کا سلسلہ ابھی بھی جاری ہے۔ اسی طرز پر اخبار کی ایک کلپ وائرل ہو رہی ہے، جس میں دید ایم آر شرما کے حوالے سے یہ دعوی کیا گیا ہے کہ اگر پان کھایا جائے تو کورونا وائرل سے بچا جا سکتا ہے۔ وشواس نیوز نے اپنی پرڑتال میں پایا کہ وائرل دعوی فرضی ہے۔

پان کھانے سے کووڈ 19 سے بچنے کا کوئی بھی سائنٹیفک ثبوت موجود نہیں ہے۔ وائرل دعوی پوری بےبنیاد ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف ’فیروض خان‘ نے نیوز پیپر کلپ کو شیئر کیا، جس کی سرخی میں لکھا تھا، ’پان کے پتوں کو کھانے سے کورونا وائرس سے بچا جا سکتا ہے: وید ایم آر شرما‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا پان کے کھانے سے کورونا وائرس سے بچا جا سکتا ہے۔ نیوز سرچ کے دوران ہمیں ڈبلو ایچ جنوبی ایشیا کے آفیشیئل فیس بک پیج پر 17 جون 2020 کو شیئر کی گئی ایک پوسٹ ملی، جس میں بتایا گیا کہ ابلے ہوئے پان کھانے سے کورونا وائرس کے علاج کا دعوی غلط ہے۔

انڈین ایکسپریس میں شائع ہوئے آرٹیکل کے مطابق، پان کے پتے کو در حقیقت بہت سے علاج معالجے اور شفا بخش فوائد ہیں۔ پتیوں میں وٹامن سی، تھامین، نیاسین، رائبوفلاوین اور کیروٹین جیسے واٹامن موجود ہیں اور وہ کیلشیم کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہیں۔ اصل دواؤں کے فوائد دوسرے غیر غذائی اجزا سے حاصل ہوتے ہیں۔ ان میں اس کے مضبوط اینٹی آکسیڈینٹ اور اینٹی سوزش آمیز مرکبات جیسے فائٹوکیمیکلز شامل ہیں۔ جن میں فینولک مرکبات، فلاوونائڈز، ٹینن، الکالائڈ، اسٹیرائڈ اور کوئون شامل ہیں۔

حالاںکہ انٹرنیٹ پر موجود آرٹیکلس کے مطابق، پان کے پتے امیونٹی بڑھانے میں کچھ حد تک فائدہ مند ثابت ہو سکتے ہیں۔ متعلقہ آرٹیکلس یہاں، یہاں اور یہاں پڑھیں۔

اب تک کی تفتیش سے یہ تو واضح ہو گیا تھا کہ پان کے پتے کھانے سے کورونا وائرس سے نجات پانے کا کوئی بھی ثبوت موجود نہیں ہے۔ اپنی تفتیش کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے یہ جاننا چاہا کہ کیا وید ایم آر شرما نے وائرل نیوز کلپ جیسا کوئی بیان دیا ہے۔

وشواس نیوز نے بات کرتے ہوئے وید ایم آر شرما کے بھائی کھیم چندر شرما نے تصدیق دی کہ ان کے بھائی نے یہ بیان گزشتہ سال دیا تھا، لیکن ساتھ میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس بیان کو کوئی سائنٹیفک ثبوت نہیں ہے۔ وشواس نیوز کے ساتھ انہوں نے اس بیان سے جڑی ایک ویڈیو بھی شیئر کی۔

وائرل پوسٹ سے جڑی تصدیق حاصل کرنے کے لئے ہم نے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف آیورویدا کے اسسٹینٹ پروفیسر ڈاکٹر ہریش بھاکونی سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ پان کھانے سے کورونا وائرس سے بچاؤ یا ٹھیک ہونے کا کوئی بھی ثبوت موجود نہیں ہے اور یہ دعوی فرضی ہے۔

فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف فیروض خان کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق ناگپور سے ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ پان کھانے سے کورونا وائرس سے بچاؤ کا دعوی غلط ہے۔ کوئی بھی سائنٹیفک ثبوت موجود نہیں ہے جو دعوی کے صحیح ہونے کی تصدیق کرتا ہو۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts