فیکٹ چیک: 2021 میں اسرائیل میں ہوئے دھماکہ کے ویڈیو کو حالیہ بتاتے ہوئے کیا جا رہا گمراہ کن دعوی

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل ویڈیو کے ساتھ کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔ یہ ویڈیو سال 2021 کا ہے، اس کا حالیہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک عمارت میں آگ لگی ہوئی دیکھی جا سکتی ہے۔ ویڈیو کو اسرائیل اور حماس کی حالیہ جنگ سے جوڑ کر صارفین شیئر کرتے ہوئے دعوی کر رہے ہیں کہ تل اویو کی ایک مشہرو فیکٹری میں آگ لگائی گئی ہے یہ اسی کا ویڈیو ہے۔

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل ویڈیو کے ساتھ کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔ یہ ویڈیو سال 2021 کا ہے، اس کا حالیہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’تل اویو میں مشہور اسرائیلی ٹینک فیکٹری مرکاوا میں دھماکے اور زبردست آگ‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے وائرل ویڈیو کے کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل لینس کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو ’دی گارجئین‘ کی نیوز ویب سائٹ پر دو سال قبل شائع ہوئی خبر میں ملا۔ خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق، اسرائیل نے غازہ پر بغیر وارنگ کے راٹیکس سے حملہ کئے جس کے سبب آٹھ بچوں کی موت ہو گئی اور متعدد زخمی ہیں‘‘۔

ٹائم ٹول سیٹ کرتے ہوئے ہم نے اپنی پڑتال کو آگے بڑھایا اور ہمیں یہ ویڈیو ’اسرائیل ڈفینس فورسز‘ کے آفیشیئل ایکس (ٹویٹر) ہینڈل پر 15 مئی 2021 کو اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق، ’’غزہ سے جنوبی اسرائیل پر مسلسل راکیٹ سے حملے ہو رہے ہیں۔ آج رات، اشدود شہر پر ایک راکٹ گرا ، نقصان خود دیکھیں‘‘۔

ٹائمس آف اسرائیل پر اس معاملہ سے متعلق دی گئی معلومات کے مطابق، ’’اشدود بندرگاہ پر اترنے والا ایک راکٹ ایندھن کے ذخائر سے ٹکرا گیا، جس سے ایک زبردست دھماکہ ہوا۔ یہ دوسرا موقع ہے جب بندرگاہ اور قریبی ریفائنری میں آئل ٹینک کو نشانہ بنایا گیا ہے‘‘۔

وائرل پوسٹ سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے اسرائل کے دا وسیل کے فیکٹ چیکر اوریا بر میر سے رابطہ کیا اور انہوں نےہمیں بتایا کہ یہ حالیہ معاملہ نہیں ہے۔

گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا نے خود سے متعلق کوئی بھی معلومات شیئر نہیں کی ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل ویڈیو کے ساتھ کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔ یہ ویڈیو سال 2021 کا ہے، اس کا حالیہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts