فیکٹ چیک: بقر عید سے قبل پھر سے وائرل ہوئی دینک جاگرن کے ’ایک محلہ ایک ہولیکا‘ کیمپین کی ایڈیٹڈ تصویر

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ عید الاضحیٰ (بقرعید) سے پہلے دینک جاگرن کا ایڈیٹ شدہ نیوز کلپ ایک بار پھر وائرل ہوئی ہے۔ وائرل نیوز پیپر کلپ پر ‘ایک محلہ ایک بکرا’ لکھا ہوا ہے اور صارفین اسے سچ سمجھ کر وائرل کر رہے ہیں۔

وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ دینک جاگرن نے ہولی کے دوران ماحولیات کے تحفظ کے بارے میں بیداری بڑھانے کے لیے ‘ایک محلہ-ایک ہولیکا’ مہم شروع کی تھی، جسے اخبار میں اشتہار کے طور پر شائع کیا گیا تھا۔ اس اشتہار کو پروپیگنڈے کی نیت سے ایڈٹ کر کے وائرل کیا گیا ہے۔ اس اشتہار میں ‘ایک محلہ ایک بکرا’ نہیں بلکہ ‘ایک محلہ ایک ہولیکا’ لکھا گیا تھا۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں

وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے، ایک فیس بک صارف نے لکھا، “پورے علاقے میں “دینک جاگرن” کی صرف ایک کاپی کا آرڈر دیا جانا چاہیے۔ کم کاغذ استعمال کیا جائے گا اور کم درخت کاٹنا ہوں گے۔ آدمی کو گھر گھر نہیں جانا پڑے گا۔ سب ایک جگہ مل کر پڑھیں گے تو بھائی چارہ بڑھے گا اور کچرا بھی کم ہوگا۔ #بائیکاٹ #دینک جاگرن۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

ہم پہلے ہی اس جعلی پوسٹ کی تحقیقات کر چکے ہیں۔ دینک جاگرن میں شائع ہونے والے اشتہار میں ‘ایک محلہ ایک ہولیکا’ لکھا گیا ہے، جب کہ شیئر کی جا رہی تصویر میں ‘ایک محلہ ایک بکرا’ لکھا ہے۔

مارچ 8کو ہمیں دینک جاگرن کے پرتاپ گڑھ ایڈیشن میں دینک جاگرن کی مہم کے بارے میں ایک خبر شائع ہوئی ملی۔ خبر کے مطابق، “دینک جاگرن کی مہم ‘ایک محلہ-ایک ہولیکا’ کا اثر ضلع میں دیکھا گیا۔ مہم کے ایک حصے کے طور پر، ضلع میں کئی مقامات پر الاؤ جلائے گئے۔ ہولیکا دہن ضلع میں 2793 مقامات پر کیا گیا۔

مارچ 2023 کو، ہردوئی پولیس نے بھی اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے جاگرن کے ‘ایک محلہ، ایک ہولیکا’ کی تعریف کرتے ہوئے ٹویٹ کیا۔

دینک جاگرن کے یوپی ایڈیٹر آشوتوش شکلا کا اس فرضی پوسٹ کے بارے میں کہنا تھا، “سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والا اشتہار ‘ایک محلہ-ایک بکرا’ فرضی ہے۔ دینک جاگرن کی مہم ‘ایک محلہ-ایک ہولیکا’ ہے۔ یہ ہماری ماحولیاتی تحفظ کی مہم ہے۔ یہ اشتہار کئی بار آچکا ہے۔

جعلی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں، ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق اتر پردیش سے ہے اور بائیو کے مطابق، وہ ایک خاص پارٹی سے وابستہ ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی تحقیقات میں پایا کہ دینک جاگرن نے ہولی کے دوران ماحولیات کے تحفظ کے بارے میں بیداری بڑھانے کے لیے ‘ایک محلہ-ایک ہولیکا’ مہم شروع کی تھی، جسے اخبار میں اشتہار کے طور پر شائع کیا گیا تھا۔ اس اشتہار کو پروپیگنڈے کی نیت سے ایڈٹ کر کے وائرل کیا گیا ہے۔ اس اشتہار میں ‘ایک محلہ ایک بکرا’ نہیں بلکہ ‘ایک محلہ ایک ہولیکا’ لکھا گیا تھا۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts