X
X

فیکٹ چیک: پیراگلائیڈنگ سے اترنے والے یہ لوگ حماس کے دہشت گرد نہیں، مصر کے ویڈیو کو اسرائیل حملے سے جوڑ کر کیا جا رہا شیئر

  • By: Umam Noor
  • Published: Oct 10, 2023 at 05:15 PM

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ حماس اور اسرائل کے درمیان چل رہے حملوں کے بیچ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں بہت سے لوگوں کو پیراشوٹ پر دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ حماس کے دہشت گرد ہیں جو اسرائل میں داخل ہو رہے ہیں۔

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو مصر کا ہے۔ مصر کے اس ویڈیو کو گمراہ کن حوالے سے وائرل کر دیا گیا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’‏یہ کوئی ویڈیو گیم نہیں ہے، حماس کے مجاہدین اسرائیل میں داخل ہو رہے ہیں‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو غور سے دیکھا۔ ویڈیو میں ہمیں نظر آرہی عمارت پر ’الكلية الحربية‘ لکھا ہوا نظر آیا۔

گوگل پر ’الكلية الحربية‘ سرچ کئے جانے پر ہمیں اسی عمارت کی تصویر مصر حکومت کی آفیشیئل ویب سائٹ پر ملی، یہاں دی گئی معلومات کے مطابق یہ مصر کا سرکاری ملٹری کالیج ہے ۔

وائرل ویڈیو سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے مصر کے فیکٹ چیکر محمد کساب سے رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو ان کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نے ہمیں تصدیق دیتے ہوئے بتایا کہ یہ ویڈیو مصر کا ہے، اور اس میں مصر کا پرچم ار ملٹری کالیج ہے۔

خبروں کے مطابق ہفتے کی صبح غزہ سے اسرائیل پر 5000  راکٹ فائر کیے گئے جس کے بعد فلسطین اور اسرائیل میں جنگ چھڑ گئی جس میں اب تک 1600 سے زیارہ لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔

گمراہ کن پوسٹ کو شئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان کے ملتان سے ہے اور اس صارف کو 24 سے زیادہ لوگ فالوو کرتے ہیں۔

  • Claim Review : حماس کے مجاہدین اسرائیل میں داخل ہو رہے ہیں
  • Claimed By : FB USER; Aqsa Khan
  • Fact Check : گمراہ کن
گمراہ کن
فرضی خبروں کی نوعیت کو بتانے والے علامت
  • سچ
  • گمراہ کن
  • جھوٹ‎

مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں

سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔

ٹیگز

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later