وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ ڈان نیوز کے نام سے وائرل کیا جا رہا یہ اسکرین شاٹ فرضی ہے۔ ڈان نیوز کی جانب سے ایسی کوئی خبر شائع نہیں کی گئی ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ اس وقت پاکستان میں بارش کے سبب زبردست سیلاب آیا ہوا ہے اور کئی طرح کی پرانی تصاویر اور ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہے ہیں۔ اسی ضمن میں ڈان نیوز کا بتاتے ہوئے ایک اسکرین شاٹ کیا جا رہا ہے جس کی سرخی میں لکھا ہے کہ پاکستان میں آئے سیلاب کا سبب موسمیاتی تبدیلی نہیں بلکہ اس وجہ سے آیا ہے کیوں کہ لوگ قرآن نہیں پڑھ رہے ہیں۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ ڈان نیوز کے نام سے وائرل کیا جا رہا یہ اسکرین شاٹ فرضی ہے۔ ڈان نیوز کی جانب سے ایسی کوئی خبر شائع نہیں کی گئی ہے۔
فیس بک صارف نے ایک نیوز کے اسکرین شاٹ کو شیئر کیا ہے اور اس میں ڈان نیوز لکھا ہے اور سرخی میں لکھا ہے، اردو ترجمہ: ’’پاکستان میں سیلاب موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے نہیں بلکہ اس وجہ سے ہے کہ لوگ قرآن نہیں پڑھ رہے ہیں‘‘۔ اسی خبر کے اسکرین شاٹ میں کچھ سیلاب زدہ منظر کی تصاویر بھی دیکھی جا سکتی ہیں۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
ڈان نیوز کے نام سے وائرل اس اسکرین شاٹ میں 27 اگست 2022 کی تاریخ پڑی ہے اور خبر کو لکھنے والے صحافیوں میں سلیم شاہد، منظو علی، افتخار اے خان، نام لکھے ہوئے نظر آئے۔
پڑتال کا آغاز کرتے ہوئے ہم ڈان نیوز کی ویب سائٹ پر پہنے اور وہاں پر اپنا سرچ شروع کرتے ہوئے کی ورڈ کے ذریعہ خبر کو تلاش کیا۔ سرچ میں ہمیں 27 اگست 2022 کی ہی تاریخ کی خبر ملی جس میں انہیں سیلاب زبدہ وائرل تصاویر کا استعمال کیا گیا ہے۔ اور انہیں صحافیوں کے نام لکھے ہیں جیسا کہ وائرل پوسٹ میں ہے۔ یہاں خبر کی سرخی میں لکھا ہے
Army called in as KP faces flood threat.
ای پیپر پر بھی ہمیں 27 اگست 2022 کے پہلے ہی پیج پر یہ خبر ملی۔ یہاں پر بھی صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ اصل سرخی کو ایڈٹ کر کے فرضی بناگئی گئی ہے۔
ایڈٹ اور اصل نیوز کے اسکرین شارٹ کے درمیان فرق کو بظاہر طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔
فرضی وائرل اسکرین شاٹ کی تردید والی خبر ہمیں ڈان نیوز کی ویب سائٹ پر بھی ملی۔ 30 اگست 2022 خبر میں بتایا گیا کہ ،’پاکستان میں تباہ کن سیلاب کے بارے میں ڈان کی خبر کا ایک ڈاکٹرڈ (ترمیم شدہ) اسکرین شارٹ سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے۔ ڈان کی اصل رپورٹ 27 اگست کو اخبار میں شائع ہوئی جس کی سرخی تھی ‘کے پی میں بڑھتے سیلاب کے خطرہ کو دیکھتے ہوئے آرمی کو بلایا گیا’۔
مزید تصدیق کے لئے ہم نے ڈان نیوز کے ڈی این (ڈاائرکیٹر نیوز) زاہد مظہر سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں تصدیق دیتے ہوئے بتایا کہ یہ اسکرین شارٹ فرضی ہے۔
فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف آلوک شرما فیس بک پر کافی سرگرم رہتا ہے اور اسے 199 لوگ فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ ڈان نیوز کے نام سے وائرل کیا جا رہا یہ اسکرین شاٹ فرضی ہے۔ ڈان نیوز کی جانب سے ایسی کوئی خبر شائع نہیں کی گئی ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں